انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کو ملنے والے تحائف کی
نیلامی کے بارے میں سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم کو
تحفے میں ملنے والا پانچ سو روپے کا ایک مفلر گیارہ کروڑ روپے میں نیلام
ہوا ہے اور نیلامی سے ملنے والی اس رقم کو وزیراعظم کے امدادی فنڈ میں جمع
کروا دیا گیا ہے۔
|
|
سینکڑوں فیس بک اور ٹوئٹر صارفین نے اسی دعوے کے ساتھ کچھ تصویریں اور
ویڈیو پوسٹ کی تھیں جن میں نریندر مودی کو عظیم انسان کہا گیا ہے۔ واٹس ایپ
پر اس پیغام کو بھی بار بار شئیر کیا جا رہا ہے۔
تاہم کچھ لوگوں نے بی بی سی کو لکھ کر بھیجا کہ اس خبر کی سچائی کا پتہ
لگائیں۔
یہ بات تو درست ہے کہ وزیر اعظم کو ملنے والے 2772 تحائف کی نئی دلی میں
پچھلے سال کے دوران نمائش کی گئی ہے اور انٹرنیٹ کے ذریعے ان کی نیلامی کی
جا رہی ہے۔
|
|
مرکزی وزیر برائے ثقافت پرہلاد سنگھ پٹیل نے 14 ستمبر کو اس نمائش کا
افتتاح کیا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ان تحائف میں فن پارے، شالیں، مورتیاں، آلاتِ موسیقی اور
ملبوسات وغیرہ شامل ہیں جن کی قیمت دو سو روپے سے لے کر ڈھائی لاکھ رکھی
گئی ہے اور سرکاری ویب سائٹ pmmementos.gov.in کے ذریعے لوگ ان تحائف کی
بولی لگا سکتے ہیں۔
لیکن وزیر ثقافت نے سوشل میڈیا پر پھیلنے والی اس افواہ کو کہ نریندر مودی
کا پانچ سو روپے کا مفلر گیارہ کروڑ میں فروخت ہوا ہے غلط بتایا ہے۔ انھوں
نے بتایا کہ ان تحائف میں ابھی تک کوئی بھی تحفہ گیارہ کروڑ روپے کا فروخت
نہیں ہوا۔
یہ رقم وزیر اعظم امدادی فنڈ میں دیے جانے کی حقیقت کے بارے میں پریس
انفارمیشن بیورو کے ڈی جی ارون جین نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ
وزارتِ ثقافت کے اصولوں یا ضوابط کے مطابق ان تحائف کی نیلامی میں صرف
انڈین شہری ہی شامل ہو سکتے ہیں اور نیلام ہونے والی چیز صرف انڈیا کے اندر
ہی ڈلیور کی جاتی ہے۔
|
|
انھوں نے بتایا کہ ضابطے کے مطابق نیلامی سے جو بھی فنڈ جمع ہوتا ہے اسے
دریائے گنگا کی صفائی کے لیے بنائے جانے والے پروگرام کے تحت ہی استعمال
کیا جائے گا۔
اس لیے نیلامی سے ملنے والی رقم وزیراعظم امدادی فنڈ میں جمع کیے جانے کی
افواہ بھی غلط ہے۔
سرکاری ویب سائٹ pmmementos.gov.in کے مطابق یہ خبر لکھے جانے تک نیلامی کے
ذریعے 16 ستمبر 2019 کو فروخت ہونے والا سب سے مہنگا تحفہ چاندی کا ایک کلش
تھا جس کی قیمت ایک کروڑ تین سو روپے لگائی گئی تھی۔ یہ کلش گجرات کے وزیر
اعلیٰ نے وزیر اعظم کو دیا تھا اور وزارتِ ثقافت نے اس کی قیمت اٹھارہ ہزار
روپے رکھی تھی۔
موجودہ نیلامی میں وزیراعظم کو ملنے والے مفلر کی قیمت ساٹھ ہزار روپے
لگائی گئی ہے جو اس مفلر کی اب تک کی سب سے بڑی بولی ہے۔
سرکاری اہلکاروں کا خیال ہے کہ ابھی یہ بولی آگے بڑھ سکتی ہے کیونکہ یہ
نیلامی اکتوبر تک چلے گی۔
|