شخصیت پرستی

 شخصیت پرستی بت پرستی کی دوسری شکل ہے۔محبت اورعقیدت کی حدوں سے گزرکراپنی پسندیدہ شخصیت کودین ودنیاکے تمام معاملات پرترجیح دینا۔خامیوں کاعلم ہونے کے باوجودبغیرثبوت۔بغیرکسی دلیل کے اُس کی خامیوں کوخوبیاں بیان کرنااورنہ صرف اپنی پسندیدہ شخصیت کوبھگوان کادرجہ دے دینابلکہ مدمقابل قدرِبہترشخصیت کی کردارکشی کرنے کی کوشش میں بہتان تراشناہمارے معاشرہ کاپسندیدہ مشغلہ بن چکاہے۔خاص طورپرسیاستدان اوراُن کے حمایتی ایک دوسرے پرایسے ایسے بہتان لگاتے ہیں جنہیں دیکھ کر خودبہتان شرماجائیں۔راقم پہلے بھی کئی مرتبہ بتاچکاہے کہ میں ایک مسلمان ہوں،اﷲ تعالیٰ پر تمام انبیاء کرام،اﷲ تعالیٰ کے فرشتوں پرمیرااسی طرح ایمان ہے جیساکہ اﷲ تعالیٰ کاحکم ہے۔میری پہلی محبت رسول اﷲ ﷺ کیلئے دوسری اپنے وطن پاکستان کیلئے ہے۔پہلی محبت کایہ تقاضاہے کہ رسول اﷲ ﷺ کی ساری امت میرے لئے قابل احترام ہے۔دوسری محبت مجھ سے تقاضاکرتی ہے کہ پیارے پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ تمام اقلیتیں بھی قابل احترام ہیں سوائے گستاخان رسول اﷲ ﷺ،اُن کے حمایتیوں اوروطن کے غداروں کے۔میاں نوازشریف ہوں یاآصف زرداری یاعمران خان یاپھرکوئی بھی دیگرسیاستدان میری کسی کے ساتھ ذاتی رنجش ہے نہ اس حدتک محبت ہے جسے شخصیت پرستی سمجھاجائے۔ایک صحافی کی حیثیت سے میں نے ہمیشہ ایشوزپرتنقیدیاتعریف کرنے کی کوشش کی ہے۔میاں نوازشریف اورآصف زرداری کے حامیوں کیلئے فقط اتناہی کہوں گاکہ ہوسکتاہے اُن پرلگنے والے الزامات غلط ہو۔ہوسکتاہے انہیں انتقام کانشانہ بنایاجارہاہو۔ہوسکتاہے اُن کی اپنے دوراقتدارمیں کارکردگی عمران خان سے بہتراورموثررہی ہو۔ہوسکتاہے میاں نوازشریف اورآصف زرداری مجھ سے،آپ سے زیادہ محب وطن ہوں پھربھی ہمیں اپنے پسندیدہ سیاستدان کوسپورٹ کرتے وقت خیال رکھناچاہئے کہ دوسروں پربہتان نہ لگایاجائے اورساتھ ہی اپنی پسندیدہ شخصیت کوبھگوان نہ بنایاجائے۔بھگوان اس لئے کہاہے کہ خداکہنے کے باعث گناہگارنہ بن جاؤں۔میں نے اپنے گزشتہ کالم میں وزیراعظم پاکستان پرفخرکرنے کاذکرکیاجس پر کچھ دوستوں کوپریشانی محسوس ہورہی ہے۔ان تمام دوستوں کی خدمت میں عرض کرتاچلوں جیساکہ اوپربیان کرچکاہوں کہ میری پہلی محبت رسول اﷲ ﷺ کیلئے اوردوسری اپنے وطن کیلئے ہے لہٰذاوزیراعظم پاکستان عمران خان نے رواں دورہ امریکہ کے دوران کئی مرتبہ رسول اﷲ ﷺ کی ناموس کے تحفظ پربات کی اورساتھ ساتھ میرے پیارے وطن پاکستان کے وقارکوبلندکرنے کاباعث بھی بن رہے ہیں۔مسئلہ کشمیرانتہائی موثراوراحسن اندازمیں دنیاکے سامنے پیش کررہے ہیں۔میرے دین اسلام کودہشتگردی کے ساتھ جوڑنے والوں کومنہ توڑجواب دے رہے ہیں اورمزید کئی کامیابیاں حاصل کررہے ہیں جن کوآنے والے دنوں میں دنیاتسلیم کرے گی اورہم بھی تذکرہ کرتے رہیں گے۔وزیراعظم پاکستان نے اقوام متحدہ کے سامنے نہ صرف پاکستان کامقدمہ بہترین اندازمیں پیش کیاہے بلکہ مسئلہ کشمیرپردنیا کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں ۔نہ صرف افغان امن کی بات کی بلکہ پوری دنیاکے امن کیلئے خیرخواہی کاپاکستانی جذبہ دنیاکے سامنے رکھاہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ لہٰذامیرے نزدیک عمران خان بطوروزیراعظم پاکستان قابل فخرہیں پھربھی ہمیشہ کی طرح ہم اُن کی حکومت کے ناقص پہلوؤں پرتنقیدبھی کرتے رہیں گے یعنی کسی قسم کی شخصیت پرستی نہیں بلکہ اچھے اقدامات کی تعریف اورحوصلہ افزائی کے ساتھ ناقص کارکردگی کوبہتربنانے کیلئے اصلاحی تنقیدکرناہمارافرض ہے جسے ہم نبھانے کی پوری کوشش کرتے رہیں گے۔آج اپنے تمام دوستوں خاص طورپرسوشل میڈیاکے دوستوں سے اپیل کرناچاہتاہوں کہ کسی پربھی بے بنیادالزامات لگانے والوں کی حمایت سے گریزکریں اوربغیرکسی ثبوت یادلیل کے کسی کی بھی کردارکشی نہ کیاکریں۔جوروش ہم نے اپنارکھی ہے وہ دنیابھرمیں ہمیں تماشابنائے ہوئے ہے اورلوگ ہمیں شخصیت پرست کہتے ہیں
 

Imtiaz Ali Shakir
About the Author: Imtiaz Ali Shakir Read More Articles by Imtiaz Ali Shakir: 630 Articles with 512738 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.