حق کی ہمیشہ فتح رہی ہے اور باطل بھاگا ہے

منجانب: صوفی محمد اسحاق شاہ صاحب ------ سلسلہ عالیہ، قادریہ، چشتیہ پاکستان

ہر قوم اور معاشرے میں اچھے لوگ بھی ہیں اور برے بھی۔ خاص کر کے مذہب کے معاملہ میں۔ جیسے ہمارے ہاں علم حقیقت یا معرفت الہی کے منکر اور شریعت کی اصل روح سے نا آشنا نام نہاد مولویوں کی اکثریت اسلام کی صحیح تشریح کرنے سے قاصر ہیں اسی طرح دوسرے مذاہب میں پادریوں کا بھی یہی حال ہے جنہوں نے آسمانی کتابوں خاص کر کے قرآن پاک کو سمجھنے کی بجائے جلانا شروع کر دیا ہے۔ انہیں یہ نہیں معلوم کہ قرآن پاک کا الله تعالٰ خود محافظ ہے۔ ہمارے ہاں کتنے ہی حافظ قرآن ہیں اور اپنے رب کے حکم سے قرآن پاک سینے میں محفوظ ہے۔ شیطانی قوتیں خواہ کتنے ہی قرآن پاک جلائیں اسلام کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔

جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ رب تعالیٰ کا ٹھکانہ عام طور پر اوپر آسمانوں پر ہے۔ اسی لئیے سب انسان، جانور، چرند پرند جب اپنے رب کے ہاں فریاد کرتے ہیں تو اوپر دیکھتے ہیں مگر خصوصی طور پر رب کا ٹھکانہ مومن کے دل میں ہے۔

حدیث شریف میں ہے:
“مومن کا قلب الله تعالیٰ کا عرش ہے“

اسی لئیے کہتے ہیں کہ کسی کا دل نہ دکھے کیونکہ رب دلوں میں رہتا ہے۔

کچھ عرصہ قبل ہمارے اپنے ہی لوگوں نے قابض ہونے کی نیت سے خانہ کعبہ کی دیواروں کو ظاہری طور پر کافی نقصان پہنچایا تھا۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ رب تعالیٰ کو نقصان (معاذ الله) ہوا ہے کہ وہ خانہ کعبہ کے اندر ہے۔ ہرگز نہیں۔ رب تعالیٰ تو ہر جگہ ہے اور نور ہے۔

اسی طرح اگر کوئی سمجھتا ہے کہ مدینہ منورہ روضہ پاک یا اولیائے کرام کے مزار پاک کو نقصان پہنچا کر اسلام کو مٹا سکتے ہیں! ہرگز نہیں۔ ظاہری طور پر نقصان ہو سکتا ہے مگر اصل میں یہ زندہ ہستیاں ہیں اور نور ہدایت ہیں اور ان کی طرف سے پیغام انسانیت جاری و ساری ہے اور رہے گا۔

قرآن پاک میں ارشاد ہے:
ترجمہ: “خبردار بے شک جو اولیاء الله ہیں۔ ان کو نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہونگے“-

تمام انسانوں سے درخواست ہے، خاص کر کے اپنے مسلمان بہنوں، بھائیوں اور بچوں سے کہ اگر کہیں شیطانی عمل ہو۔ قرآن پاک جلانا یا اولیائے کرام کے مزارات پر حملے کرنا، کوئی پرواہ نہ کریں۔ پر امن رہیں۔ صبر، حوصلے اور برداشت سے کام لیں۔ الله تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ حق کی ہمیشہ فتح رہی ہے اور باطل بھاگا ہے۔

اسلام زندہ باد - پاکستان زندہ باد - صوفی ازم زندہ باد - انسانیت زندہ باد
Iqbal Javed
About the Author: Iqbal Javed Read More Articles by Iqbal Javed: 11 Articles with 18755 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.