مشرقی مرد

عورت اور مرد معاشرے کا اہم جز ہیں ۔ دونوں کا معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار ہے اور دونوں یکساں عزت و احترام اور اہمیت کے حامل ہیں۔

ہمیشہ سے ہم دیکھتے آٸے ہیں کہ عورتوں کے بارے میں ، ان کی عادات ، حسن ، اداٶں ، قربانیوں ، ان کے حقوق و فراٸض کے بارے میں بہت کچھ لکھا گیا ہے مگر اس کے برعکس مردوں کے بارے میں بہت کم لکھا گیا ہے ۔ ان کی عادات اور حقوق و فرائض پر بہت کم لوگوں نے روشنی ڈالی ہے۔

یہاں اس تحریر میں مَیں نے اپنے سرسری سے مشاہدے کو استعمال میں لاتے ہوۓ کچھ ایسے کام لکھے ہیں جو مشرقی مردوں پر واجب ہیں اور کچھ ایسے بھی جو انہوں نے خود پر خود ہی واجب کر رکھے ہیں۔

▪ایک ہی پتلون کے اوپر شرٹس بدل بدل کر سال ہا سال گزارا کرنا...
▪بہنوں کے ڈوپٹے سے ہاتھ منہ صاف کرنا ....
▪ناشتہ یا کھانا تیار ہوتے وقت بار بار باورچی خانے کے چکر لگانا ، بے چین روح کی طرح اندر باہر گھومنا اور سر پر منڈلانا......
▪تازہ تازہ پوچہ لگے فرش پر پرانی فلموں کی ہیروٸن کی طرح مٹک مٹک کر چلنا ۔۔
▪غسل خانے والا جوتا پہننے سے پرہیز کرنا اور اپنے گندے جوتے سے غسل خانے کے فرش پر نقش و نگار چھوڑ جانا.....
▪شادی بیاہ کے موقع پر پاپڑ والے کے پیچھے گھومنا اور بار بار خواتین والے حصے میں آنا .....
▪بچوں کو تھوڑی دیر اٹھا کر تنگ پڑ جانا
▪غیر خواتین سے باتوں میں دلچسپی رکھنا اور اپنی بیگم کا ذکر دوستوں میں ہرگز نہ کرنا....
▪تنگ کرنے پر بچوں کو آنکھیں دکھانا اور دھمکی دینا کہ چپ کر جاٶ ورنہ تمہاری ماما کو بتاٶ گا پھر نہ کہنا پاپا ، ماما نے مارا ہے ....
▪گزرتی خواتین کا بغور معاٸنہ کرنا ....
▪دہی ، دھنیا، پالک اور دوسری گھریلو اشیا ٕ لاتے بیزار ہونا ...
▪بچوں کے پیمپر ، دودھ کے ڈبے لانا اور باقاعدگی سے بچوں کو جنرل سٹور پر لے جانے کے ساتھ ساتھ بیگم کی جھڑکیاں سننا...
▪ویک اینڈ پر بچوں کو پارک لے جانا اور اگر گاٶں میں ہو تو ڈیرے پر لیکر جانا.....
▪شلوار قمیض پہن کر خود کو ہیرو سمجھنا۔
▪انارکلی کی طرح کا تنگ پاجامہ اور اس پر رنگ برنگے کُرتے پہن کر لہک لہک کر چلنا....
▪لڑکیوں والے کمرے میں جھانک کر پوچھنا کہ میری امی یہاں ہیں ۔۔
▪موٹر ساٸیکل کو سپیڈ بریکر کے اوپر سے گزارنے کی بجاۓ ساٸیڈ سے گزارنا ......
▪لیدر جیکٹ پہن کر اور کالا چشمہ لگا کر خود کو ٹام کروز سمجھنا....
▪دفتر میں ذلیل ہونا اور گھر آ کر رعب جمانا......
▪باہر لوگوں کے سامنے رعب اور اکڑ میں رہنا اور گھر آ کر اپنے ٢ ٢ فُٹ کے بچوں کے ساتھ بچہ بن جانا....
▪باہر کوٹ پتلون اور ٹاٸی لگاۓ رکھنا اور گھر میں بنیان اور شلوار پہن کر گھومنا ......
▪جتنے مرضی بڑے عہدے پر فاٸز ہو جاٸیں مگر خواتین کے برعکس پنجابی یا دوسری مادری زبان بولنے میں کوٸی قباحت نہ سمجھنا....
▪چُھٹی والے دن اماں بہنوں اور بیگم کا ڈراٸیور بن کر بازار اور جہاں جہاں جانا ہو لیکر جانا......
▪ڈوپٹے رنگ اور پیکو کروا کر لانا.....
▪بہنوں کو پارلر چھوڑ کر اور لے کر آنا....
▪سسرال میں جا کر نخرے دکھانا .....
▪بچوں اور بیگم کو نانی کے گھر بھیج کر سُکھ کا سانس لینا..
▪گھریلو سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی چھپلی ، لال بیگ چوہے وغیرہ کا قتلِ عام کرنا....
▪مخالف سمت سے آتی گاڑی کو ٹکر سے پہلے غور سےنہ دیکھنا ٹکر کے بعد غور سے دیکھنا ، ایک دوسرے پر الزام لگانا آنکھیں دکھانا اور سر عام گالم گلوچ کرنا.....
▪کنواروں کا شادی شدہ خضرات کو دیکھ کر اور شادی شدہ کا کنوارے خضرات کو دیکھ کر آ ہیں بھرنا....
ان کے علاوہ اور بھی بہت سے کام ہیں جو مشرقی مردوں پر واجب ہیں مگر ان سب کے سب کو تحریر کرنا ممکن نہیں ، ورنہ کتابوں کی کتابیں بن جاٸیں .....
(اگر کسی کو کچھ برا لگے تو معزرت)

Laiba Rehman
About the Author: Laiba Rehman Read More Articles by Laiba Rehman: 3 Articles with 2527 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.