لوگوں میں اصل دین کی معلومات نہ ہونے کے سبب مختلف قسم
کی گمراہیاں پائی جاتی ہیں ، افکار ونظریات سے لیکر عقائد وایمان کے باب تک
میں بہکے اور بھٹکے ہوئے ہیں ۔ اﷲ تعالی نے کس قدر واضح اور روشن دین ہمیں
عطا فرمایا ہے اور مسلمانوں کی اکثریت ضعیف الاعتقادی، باطل خیالات ،
طلسماتی عملیات اور شرکیہ وکفریہ اعمال میں گم ہے ، یہی وجہ ہے کہ لوگ آج
اﷲ سے کم جنات اور اس کی ذریت سے زیادہ ڈرتے ہیں، اس ڈر سے فریبی عاملین
اور مکار جادوگرخوب اٹھاتے ہیں ، مال بھی لوٹتے ہیں اور ایمان کا بیڑا غرق
کرتے ہیں۔ ایک پختہ مومن صرف اﷲ کو اپنا خالق ومالک مانتا ہے، اس کی بندگی
کرتا ہے اورہمیشہ اسی سے ڈرتا ہے ۔
سماج میں بہت سے کمزور ایمان وعمل والے لوگ جنات وشیطان کے نام سے ڈرے سہمے
رہتے ہیں اور ان کے شر سے بچنے کے لئے اپنے گھروں میں مختلف اقسام کی چیزیں
رکھتے ہیں اس امید میں کہ یہ ہمیں جادو او ر شیطانی شر سے محفوظ رکھے گی
مثلا چھری، لکڑی، چھلہ ، دھاکہ ، تعویذ، لوح ، تختی وغیرہ ۔
ایسے ہی لوگوں میں یہ خیال عام ہے کہ گھروں میں اونٹ کی ہڈی رکھنے سے گھر
اور اہل خانہ جادوئی اثرات سے محفوظ رہیں گے ۔ جادو کے علاوہ یہ بھی کہا
جاتا ہے کہ دیمک او ر زہریلے کیڑوں سے حفاظت ہوتی ہے تاہم اصل ہدف یہی ہوتا
ہے کہ اونٹ کی ہڈی ہمیں جنات کے اثرات سے بچائے گی ۔
اب ہم یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ لوگوں میں یہ خیال کیسے شہرت پاگیا اور
اس کی حقیقت کیا ہے ؟ چنانچہ آج کے بعض صوفیاء اور گمراہ لوگوں کا کہنا ہے
کہ محدثین ، فقہاء اور اکابرین نے اپنے تجربات سے یہ بات کہی ہے کہ اونٹ کی
ہڈی سے جادو کے اثرات ختم ہوجاتے ہیں جبکہ میرے علم کی روشنی میں اہل علم
کے یہاں ایسی کوئی بات نہیں ملتی ہے ، ان لوگوں کا نام لیکر عوام کو محض
دھوکہ دیا جاتا ہے ۔
اصل ماجرا روحانی وظائف والوں کا ہے ، وہ اس عمل سے اپنا کاروبار چلاتے ہیں
او ر باطل طریقے سے لوگوں کا مال کھاتے ہیں ۔ اونٹ کی ہڈیوں والا عمل کے
نام سے مختلف قسم کے روحانی وظائف بنائے گئے ہیں جن کی بھاری قیمت وصول کی
جاتی ہے ۔میں نے انٹرنیٹ پہ ایسے بھی واقعات پڑھے ہیں جن سے معلوم ہوا کہ
جن ممالک میں اونٹ کی ہڈی نہیں ملتی وہاں والے گھر میں رکھنیکے لئے دوسرے
ملکوں سے ہڈی منگواتے ہیں ۔ العیاذباﷲ
ہمیں جاننے کی ضرورت ہے کہ اونٹ کی ہڈیوں والا کوئی وظیفہ شریعت موجود ہے
یا یہ خیال درست ہے کہ گھر میں اونٹ کی ہڈی رکھنے سے جادو کے اثرات نہیں
ہوتے ؟
اس سوال کا جواب یہ ہے کہ شریعت میں اونٹ کی ہڈی سے متعلق کسی بھی قسم کا
وظیفہ نہیں پایا جاتا ہے جو لوگ اس کے لئے وظیفہ بتاتے ہیں کہ سات روز یا
اتنے روز تک فلاں فلاں سورت پڑھو یا فلاں فلاں ورد کرو توجادو کا اثر گھر
سے زائل ہوجائے گا وہ لوگ جھوٹے اور مکار ہیں بلکہ بسااوقات اس عمل کے لئے
مخصوص چلہ کرایا جاتاہے یہ بھی مردود عمل ہے۔ خدا رااس سے خود بھی بچیں اور
دوسروں کو بھی بچائیں ۔
دوسری بات یہ ہے کہ اسلام نے ہمیں ایسی بھی کوئی بات نہیں بتائی ہے کہ
گھروں میں اونٹ کی ہڈی رکھنے سے کوئی فائدہ ہوتا ہے یا جنات کے اثرات ختم
ہوجاتے ہیں ، جو ایسا کہے وہ جھوٹا ہے اور اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ یہ بات
تجربہ سے ثابت ہے تو اس سے یہی کہا جائے گا کہ دین میں تجربہ دلیل نہیں ہے
بلکہ قرآن وحدیث دلیل ہے ۔
شرعی ناحیہ سے اس بات کا عقید ہ رکھنا کہ اونٹ کی ہڈی فائدہ پہنچاتی ہے شرک
کے قبیل سے ہے کیونکہ نفع ونقصان کا مالک صرف اﷲ تعالی ہے ، فرمان الہی ہے
: ولاَ تَدْعُ مِن دُونِ اللّہِ مَا لاَ یَنفَعُکَ وَلاَ یَضُرُّکَ فَإِن
فَعَلْتَ فَإِنَّکَ إِذًا مِّنَ الظَّالِمِین (یونس:107)
ترجمہ:اور اﷲ کو چھوڑ کر کسی اور کو مت پکارنا جو تجھے نہ نفع پہنچا سکتے
اور نہ نقصان پہنچاسکتے ہیں، اگر تم نے ایسا کیا تو تم ظالموں میں سے ہوجاو
گے ۔
شرعی ناحیہ سے ایک خامی یہ بھی ہے کہ جانوروں کی ہڈیاں جنات کا کھانا ہے ،
شریعت نے ہمیں اسی سبب ہڈیوں سے استنجا کرنے سے منع کیا ہے ۔ نبی صلی اﷲ
علیہ وسلم کا فرمان ہے : لا تَستَنجوا بالرَّوثِ ولا بالعِظامِ فإنَّہُ
زادُ إخوانِکُم منَ الجنِّ(صحیح الترمذی:18)
ترجمہ: گوبر اور ہڈی سے استنجا نہ کرو کیوں کہ وہ تمہارے بھائیوں جنوں کی
خوراک ہے۔
جب ہڈی جنات کی خوراک ہے تو اسی محفوظ کرکے گھروں میں نہیں رکھنی چاہئے
بلکہ جب ہمارے یہاں کھانے کے لئیجانور ذبح ہو تو اس کی ہڈیاں جمع کرکے کہیں
زمین میں دفن کردینا چاہئے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر کوئی حفاظت کے ساتھ
گھروں میں ہڈیاں رکھتا ہے تو اس کے گھر میں مزید جنات آئیں گے تاکہ ان
ہڈیوں کو کھائیں ۔ یہی تو جادوگروں کا کام ہے کہ وہ جان بوجھ کر آپ کے
گھروں میں جنات بھیجتے ہیں تاکہ آپ ان جادو گروں کے پاس جاکر اپنا ایمان
اور اپنا مال ضائع کریں ۔ہڈیوں پر بھی جادو کیا جاتا ہے اس طرح جادوگر
بآسانی آپ کے گھر پہ جادو کرنیمیں کامیاب ہوسکتا ہے۔خدارافریب کاروں کے
فریب کو سمجھیں اور اس کا شکار ہونے سے بچیں۔
صحیح بخاری (5686)میں مذکور ہے کہ نبی ú نے قبیلہ عرینہ اور عکل کے کچھ
لوگوں کو اونٹ کا دودھ اور پیشاب پینے کا حکم دیا تھا اس بنیاد پر یہ کہہ
سکتے ہیں کہ بیماری میں اونٹ کا دودھ و پیشاب پیا جاسکتا ہے لیکن اس کی ہڈی
میں جنات اور جادو سے بچاؤہے ایسا نہیں کہا جائے گا۔ نظربد کے متعلق ایک
حدیث میں وارد ہے کہ وہ اونٹ کو بھی لاحق ہوجاتی ہے اور وہ بھی موت کے منہ
میں چلی جاتی ہے پھر اس کی ہڈی ہمیں بچائے گی ؟
نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کا فرمان ہے:العینُ تُدخِلُ الرجلَ القبْرَ ،
وتُدخِلُ الجملَ القِدْرَ(صحیح الجامع:4144)
ترجمہ:نظر بدانسان کو قبر میں اور اونٹ کو ہانڈی میں پہنچا دیتی ہے۔
یعنی نظربد کی وجہ سے انسان موت کے منہ میں جاکر قبر میں چلا جاتا ہے اور
اونٹ بھی نظر کا شکار ہوکر موت کے قریب ہوجاتا ہے اور لوگ اسے ذبح کرکے
پکنے کے لئے ہانڈی میں چڑھا دیتے ہیں۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ اونٹ کی ہڈی گھر میں رکھنے سے جنات کے اثرات ختم نہیں
ہوتے ہیں بلکہ یہ تو الٹا نقصان کا سبب بن سکتا ہے اور شرعی ناحیہ سے گناہ
کا بھی سبب ہے لہذا کسی مسلمان کو ایسا عمل نہیں کرنا چاہئے ۔ آپ جنات اور
شیطان کے شر سے محفوظ ہونا چاہتے ہیں تو پنج وقتہ نمازوں کی پابندی کریں،
نماز کے بعد ، صبح وشام اور سونے جاگنے کے اذکار کا اہتمام کریں، ہمیشہ پاک
رہا کریں ، گھروں کو نمازوتلاوت سے آباد کریں اور اﷲ کے ذکر سے زبان تر
رکھا کریں ، شیطان آپ کے قریب بھی نہ ہوگا اور آپ کے گھروں کو نقصان نہیں
پہنچا سکے گا۔کیا آ پ کو نہیں معلوم کہ ہرآدمی کے ساتھ ایک شیطان لگا رہتا
ہے ،جب ہمارے ساتھ ہمہ وقت شیطان ہے تو اس سے اسی وقت بچ سکتے ہیں جب ہم اﷲ
کی بندگی اور اسکے دین پر عمل کریں گے ، جب ہم اﷲ کے دین سے دور ہوں گے تو
یہ شیطان ہم پر غالب آکر زندگی اور گھر تباہ کردے گا۔ اﷲ ہمیں شیطان کے شر
سے بچائے ۔آمین
|