بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک پرائیوٹ کالج میں نقل روکنے
کے لیے امتحانات کے دوران طلبا کے سر کو گتے کے ڈبوں یا کارٹن سے ڈھانپ دیا
گیا-
|
|
بھارتی میڈیا کے مطابق ہویری میں واقع بھگت پری یونیورسٹی کالج کی یہ
تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ
طلبا نے امتحان کے دوران سر پر کارٹن پہن رکھے ہیں-
تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طلبا مڈٹرم امتحان کے دوران کاغذ پر لکھ رہے
ہیں جبکہ ٹیچر ان کی نگرانی کر رہے ہیں-
یہ تصاویر وائرل ہونے کے بعد وزیرِ تعلیم سریش کمار کا کہنا ہے کہ “ یہ عمل
کسی طور پر بھی قابلِ قبول نہیں ہے- کسی کو اس بات کا حق نہیں ہے کہ وہ
طلبا کے ساتھ جانوروں والا سلوک کرے“-
سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس عمل کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے
-
ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ “ یہ حرکت طلبا کے لیے مضحکہ خیز اور
ذلت آمیز ہے- یقیناً نقل کا ایک مسئلہ ہے لیکن یہ عمل اس مسئلے کا حل نہیں
ہے- جس نے بھی اس طریقہ کار کی منظوری دی ہے اس کے خلاف کاروائی کی جانی
چاہیے“-
|
|
دوسری جانب کالج کے سربراہ MB Satish کا اس واقعہ کی وضاحت میں کہنا تھا کہ
“ نقل کی روک تھام کے لیے یہی طریقہ کار انڈیا کی ریاست بہار میں بھی
اپنایا گیا تھا اور اس وقت اس عمل کو خوب سراہا گیا تھا“-
“ ہم نے یہ طریقہ طلبا کی بہتری کے لیے اپنایا تھا- ہم نہیں چاہتے تھے کہ
طلبا کی توجہ امتحان سے ہٹ کر کسی اور جانب ہوجائے- کارٹن کو سامنے کی جانب
سے کھلا رکھا گیا تھا- یہ ہمارا پہلا تجربہ تھا اور اس کے حوالے سے منفی
اور مثبت دونوں طرح کی رائے سامنے آئی ہے“-
|