اس معاہدے کے تحت سرحد پار اور بیرون ملک سکونت اختیار کرنے والے سکھ
یاتریوں کو پاکستان کے علاقے کرتار پور میں واقع ان کے مذہبی مقدس مقام سکھ
مذہب کے بانی اور روحانی پیشوا بابا گرو نانک دفن ہیں تک بغیر ویزا داخلے
کی اجازت ہوگی۔
کرتارپور راہداری کے حوالے سے باقی کام 2 ہفتوں میں مکمل کر لیا جائے گا جس
کے بعد 9 نومبر 2019 کو پاکستانی وزیراعظم عمران خان کرتار پور راہداری کا
افتتاح کریں گے اور ساتھ ہی اسے سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا جائے گا-
اس معاہدے کے تحت روزانہ زیادہ سے زیادہ 5 ہزار سکھ یاتریوں کو پاکستان میں
داخل ہونے کی اجازت ہوگی اور پاکستان سروس چارجز کی مد میں فی سکھ یاتری کم
سے کم 20 ڈالر وصول کرے گا-
یعنی پاکستان اس مد میں روزانہ 1 لاکھ ڈالر جو کہ پاکستانی تقریباً 16 ملین
روپے بنتے ہیں وصول کرے گا-
|