نواز شریف کی بیماری اور ضمانت، حقیقت یا کوئی ڈیل؟ حیرت انگیز انکشافات

پاکستان کی سیاست کے ہمیشہ سے دو چہرے رہے ہیں ایک چہرہ وہ ہوتا ہے جو عوام کو دکھا یا جاتا ہے جب کہ اس چہرے کے پیچھے ایک چہرہ اور بھی ہوتا ہے جو عوام کی نظروں سے اوجھل ہوتا ہے اور درحقیقت یہی چہرہ اصلی چہرہ ہوتا ہے -

پاکستان کی سیاست میں پانامہ لیکس کے نتیجے میں ایک بڑی تبدیلی اس وقت دیکھنے میں آئی جب سپریم کورٹ نے اس وقت کے وزیر اعظم نوازشریف کو تاعمر نااہل قرار دیا تھا تحقیقات کا یہ سلسلہ اس وقت مذيد شدید ہو گیا جب 2018 کے الیکشن کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف نے اقتتدار سنبھالا  اور انہوں نے نیب کو احتساب کی مکمل اجازت فراہم کی جس کے سبب نیب حکام نے کاروائی کرتے ہوۓ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو گرفتار کر کے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا ۔ اس گرفتاری کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بارہا عوام کے سامنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ملک کا لوٹا ہوا پیسہ ان لوگوں نے نہ صرف واپس دلوائیں گے بلکہ ماضی کی حکومتوں کی طرح کسی بھی قسم کا این آر او نہیں دیں گے -
 

image


حالیہ دنوں میں نواز شریف کی شدید بیماری کی خبروں نے پوری طرح میڈيا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ان کی بگڑتی ہوئی حالت کے سبب ان کو لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت بھی مل چکی ہے اور حکومت کی جانب سے بھی نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوۓ نواز شریف کو بیرون ملک علاج کی سہولتیں دینے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے -

مگر اس حوالے سے معروف صحافی اور تجزیہ نگار عمران خان نے دو ماہ پہلے ہی ایک پروگرام میں ایک ایسا دعویٰ کر دیا تھا جس کو سن کر یہ محسوس ہو رہا ہے کہ ایک بار پھر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کسی قسم کی ڈیل ہو چکی ہے اور نواز شریف کی یہ ضمانت بھی اسی ڈیل کا نتیجہ ہے-

معروف صحافی عمران خان نے آٹھ ستمبر 2019 کے پروگرام میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ حکومت اور مسلم لیگ ن کے درمیان لین دین کا معاہدہ طے پا چکا ہے اور اس کے نتیجے میں نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی نہ صرف اجازت دے دی جاۓ گی بلکہ ان کے ساتھ ساتھ مریم نواز بھی ضمانت پر رہا ہو جائيں گی اور یہ دونوں علاج کے لیے بیرون ملک چلے جائيں گے -
 


(44.35 sec to 49.51 sec)


تاہم 2023 کے الیکشن سے قبل مریم نواز ایک بار پھر وطن واپس آئيں گی اور اپنی جماعت مسلم لیگ ن کے لیے الیکشن کیمپئين چلائيں گی ۔ اس دوران پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف الزامات لگائے جاتے رہیں گے جب کہ مسلم لیگ ن والے اس کو فرار قرار دینے کے بجائے بیماری قرار دیتے رہیں گے-

نواز شریف کے خلاف مقدمات ان کی غیر حاضری کے سبب اسی طرح رک جائيں گے اور ان پر کسی بھی قسم کی کاروائی نہیں کی جائے گی-

بظاہر موجودہ حالات کو دیکھا جائے تو یہی نظر آرہا ہے کہ صحافی عمران خان نے جو جو کچھ کہا تھا وہ آج کل کے حالات کے مطابق ہو بہو پورا ہو رہا ہے تو کیا ایک بار پھر ملک کی سیاست میں پس پردہ ان تمام واقعات کو دہرایا جا رہا ہے جو ماضی کی حکومتوں کا وطیرہ رہا ہے؟

YOU MAY ALSO LIKE:

Former PM Nawaz Sharif is looking to cut a deal behind closed doors, said MPA Samsam Bukhari, adding that the PML-N supremo just wants to save his political future. He is looking for a similar deal under which he was allowed to leave the country and then return, Bukhari claimed in an interview on Thursday. There is no reason to give him [Nawaz] any special deal, he added.