قارئین ہر سال کشمیری(۲۷ اکتوبر)یوم سیاہ کے طور پر مناتے
ہیں۔اس دن بھارت نے کشمیر پر قبضہ کر رکھا تھا اور (۱۵ اکتوبر۴۶ ۱۸) کو ۷۵
لاکھ کے عوض کشمیر کو گلاب سنگھ ڈوگرہ کے حوالے کر دیا گیا قبضہ کرنے کے
بعدگلاب سنگھ نے کشمیر یوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ تو ڑ دیے اور اسی وجہ سے
معصوم کشمیری آج تک ظلم کی چکی میں پیسے جارہے ہیں۔قارئین،،مقبوضہ کشمیر کو
آج دنیا کی سب سے بد ترین جیل بنے ہوئے ۸۲ دن ہو گئے ہیں مگر وادی میں اس
وقت (آر ایس ایس)کے غنڈے کھلے عام معصوم کش یوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔اور
آپ ظلم کی انتہا دیکھیں اس وقت مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی مزید
قلت ہے اور کشمریوں کو نماز تک پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر
میں انسانی حقوق کی کی بد ترین پامالیاں کر رہا ہے گزشتہ دو ماہ سے مقبوضہ
کشمیر میں کرفیو نافذ ہے اور کشمیر یوں سے ہر قسم کی آزادی چھین لی گئی ہے
۔دس لاکھ سے زیادہ بھارتی فوجی تعنیات ہیں جو معصوم شہریوں کا قتل عام کر
رہے ہیں ۔ابھی تو بھارت کے اندر سے بھی آوازیں آنا شروع ہو گئی ہیں ۔بھارت
کی مختلف تنظمیں یہ چاہتی ہیں کہ مسئلہ کشمیر حل ہو جائے کیونکہ دونوں
ایٹمی طاقتیں ہیں ۔اگر خدانخواستہ دونوں ملک کے درمیان جنگ چھڑ جائے تو
پاکستان اور بھارت دونوں کا صرف نقصان نہیں ہو گا بلکہ اس سے دوسرے ملک بھی
ڈسٹرب ہونگے جیسا کہ۱۹۴۸ء اور۱۹۴۹ء میں کشمیر ایشو پر اقوام متحدہ میں پیش
کی گئی قراردادوں سے یہ بھی واضع ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اب تک ۲۳
قراردادیں پیش کر چکی ہے مگربھارت اس عمل در آمد سے صاف انکار ہے اور
مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور ظلم کی انتہا یہاں تک
ہے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں کوئی آدمی گائے کا گوشت پکا لے تو اسے ڈنڈوں سے
پیٹ لیا جاتا ہے اور کشمیری کئی دہائیوں سے یہ ظلم برداشت کررہے ہیں یہاں
پر عورتوں کی عزت محفوظ نہیں ہے۔بھارتی افواج کی بے حسی کی انتہا یہ ہے کہ
لوگوں کو گھروں سے پکڑ کرلے جاتے ہیں اور عورتوں کی بے حرمتی کی جاتی ہے ان
پر ظلم کیا جاتا ہے صرف ظلم نہیں کیا جاتا ہے بلکہ زندہ لوگوں کو بجلی کے
کرنٹ لگائے جاتے ہیں۔مگر ان ظلموں کے باوجود بھی کشمیر یوں کے حوصلے بلند
ہیں ۔اور اپنے آخری سانس تک کشمیر کی آزادی کے لیے اپنی قربانیاں دیں گے ۔اور
اسی بنا پر ستمبر ۲۰۱۹ء میں پاکستان کے ویزر اعظم عمران خان صاحب نے بھی
اقوام متحدہ میں یہ اپنا واضع موقف بیان کیا کہ اب بھارت کو اپنی پالیسی
بدلنی چاہیے اور جلد کشمیر یوں کو ان کا حق خود ارادیت دینا چاہیے۔جب تک
مسئلہ کشمیر حل نہ کیا جائے تو پاکستان اور بھارت کا امن کا قیام ممکن نہیں
۔اس کی مین وجہ یہ ہے کہ دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔اگر دونوں کے درمیان جنگ
ہوئی تو پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کو نقصان ہو گا بلکہ اس جنگ کے
اثرات سے دوسرے ممالک کی سرحدیں بھی لپیٹ میں آئیں گی اس لیے بھارت کو
چاہیے کہ اپنی ھٹ دھرمی کو چھوڑ کرپاکستان اور کشمریوں کے ساتھ مزاکرات کرے
اور یہی مسئلہ کشمیر کا پر امن حل ہے ۔۔۔۔اﷲ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو
۔۔۔۔۔۔
|