رافضی یا نيمم رافضی لوگو سنو صحابہ کے بارے میں سلف كا فهم

آپ یہاں پر آكر رافضی یا نيمم رافضی بن كر صحابہ کرام کے خلاف بات کرتے ہیں؟ کیا آپ اس پر شرم محسوس نہیں کرتے؟ سلف سے صحابہ کے بارے میں سنو:

وخير هذه الأمة بعد نب يها عليه الصلاة والسلام: أبو بكر الصديق ثم عمر بن الخطاب ثم عثمان بن عفان ثم علي بن أبي طالب عليهم السلام. وهم الخلفاء الراشدون المهديّون.

وأن العشرة الذين سمَّاهم رسول الله صلى الله عليه وسلم وشهد لهم بالجنة على ما شهد به رسول الله صلى الله عليه و سلم وقوله الحق. والترحم على جميع أصحاب محمد والكف عما شجر بينهم.

وأن الله عز و جل على عرشه بائن من خلقه كما وصف نفسه في كتابه وعلى لسان رسول صلى الله عليه و سلم بلا: كيفَ؟ أحاط بكل شيء علمًا {لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ وَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ} [الشورى : 11]

اور نبی صل اللہ علیہ وسلم کے بعد بہتر امتی ابو بکر الصدیق، پھر عمر ابن الخطاب، پھر عثمان بن عفان، پھر علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنھم ہیں، یہ خلفاء راشدین ہیں. اور دس عشرہ مبشرہ کے صحابہ ہیں جن کے نام رسول اللہ علیہ الصلوۃ والسلام نے لیے اور جنتی ہونے کی گواہی دی، اور انکا (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا) قول سچا ہے. اور اللہ سے اسکی رحمت، انکے لیے مانگنا (صحابہ کے لیے رضی اللہ عنھم کہنا) اور انکے درمیان اختلافات کے بارے میں نہ بولنا.

اور اللہ عزوجل عرش پر مستوی ہے (اپنی شان کے مطابق) مخلوق سے جدا، جیسا کہ اس نے اپنی کتاب میں بتایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان پر، بغیر یہ پوچھے کہ کیسے؟ (بلا کیف؟)، ہر چیز اس کے علم میں ہے. لیس کمثله شیء وھو السمیع البصیر (حوالہ: الشوری سورۃ نمبر: 42 آیت نمبر: 11)

اس جیسی کوئی چیز نہیں وه سننے اور دیکھنے واﻻ ہے

(حوالہ: شرح أصول اعتقاد أھل السنة والجماعة از أبو القاسم ھبة اللہ اللاکائ جلد 1 صفحہ 176 تا 180 وسندہ صحیح، إبن قدامة المقدسی نے اسکا کچھ حصہ دو إسناد سے اپنی کتاب "إثبات صفة العلو" صفحہ 182 تا 184 میں ذکر کیا، امام الذہبی رحمہ اللہ نے اپنی سند سے اسکا کچھ حصہ سیر أعلام النبلاء جلد 13 صفحہ 84 میں ذکر کیا، ابو محمد إبن أبی حاتم نے اپنی کتاب "اصل السنة والاعتقاد الدین" میں ذکر کیا اور اسمیں وہ سوالات وجوابات موجود ہیں جو ابو محمد إبن أبی حاتم نے اپنے والد ابو حاتم الرازی اور ابو زرعة الرازی سے پوچھے، اور یہ مخطوطه المکتبة الظاھریة، دمشق، رقم: 11 (166-169) میں موجود ہے)
 

Manhaj As Salaf
About the Author: Manhaj As Salaf Read More Articles by Manhaj As Salaf: 291 Articles with 408287 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.