اٹلی میں جا کر رہنا کچھ لوگوں کا خواب ہو سکتا ہے تاہم
اگر آپ کو یہ بتایا جائے کہ اٹلی کے ایک جزیرے میں رہائش اختیار کرنے کی
قیمت صرف ایک یورو (یا دو سو پاکستانی روپے) سے بھی کم ہے تو آپ کو کیسا
لگے گا؟
|
|
اٹلی کے جزیرے سِسلی کی شہری انتظامیہ غیر ملکیوں کی اس جزیرے میں آبادکاری
میں مدد کر رہی ہے اور ایسا بہت ہی معمولی قیمت پر کیا جا رہا ہے۔ اس گاؤں
میں بسنے کی قیمت محض ایک یورو سے بھی کم ہے۔
سِسلی کے دیہی علاقے کے ایک گاؤں سنبوکا کے حکام نے اس گاؤں میں مسلسل کم
ہوتی آبادی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک خاص منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
شہری انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گاؤں میں موجود تمام پرانے اور خستہ حال
مکانوں کو تقریباً ایک یورو میں فروخت کر دیا جائے۔
یورپ کے دوسرے چھوٹے قصبوں اور دیہاتوں کی طرح سنبوکا میں بھی وقت کے ساتھ
آبادی بہت کم ہوتی جا رہی ہے۔
|
|
سنبوکا گاؤں کی مکمل آبادی محض 5800 افراد پر مشتمل ہے اور کم آبادی کی وجہ
یہ ہے کہ یہاں کے مقامی لوگ یا تو نزدیک واقع بڑے شہروں یا پھر بیرونِ
ممالک چلے گئے ہیں۔
اس لیے سنبوکا کی انتظامیہ نے یہاں کے پرانے مکانات خرید کر دنیا بھر کے
لوگوں کو یہی مکان کم قیمت پر فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نئے لوگو ں
کو یہاں بسنے کے لیے متوجہ کیا جائے اور دنیا کی مختلف کمیونٹی کے لوگوں کا
یہاں بسانے کا خواب پورا ہو سکے۔
سنبوکا کے میئر لیونارڈو سکاسیو کہتے ہیں کہ 'پہلے سٹی کونسل نے قانونی
کارروائی مکمل کر کے یہ مکان خریدے اس کے بعد پہلے 16 مکان نیلام کیے گئے
یہ تمام مکانات غیر ملکیوں نے خریدے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ کامیاب رہا ہے اور دنیا بھر کے کئی نامور
فنکاروں نے اس میں دلچسپی ظاہر کی اور یہاں آ کر بسنے لگے ہیں۔
|
|
سنبوکا کی ایک رہائشی ماریسا موٹلبانی کہتی ہیں 'دنیا بھر کے لوگوں نے
ہمارے گاؤں اور ہماری ثقافت میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور اب تک 60 مکانات
فروخت کیے جا چکے ہیں۔
اس گاؤں میں مکان خریدنے کی شرط یہ ہے کہ نئے خریدار مکان کی مرمت پر رقم
لگائیں گے اور اس کام کو مکمل کرنے کے لیے خریداروں کو تین سال کی مہلت دی
جائے گی۔
ایک یورو کے مکان کے منصوبے کی وجہ سے سنبوکا گاؤں راتوں رات مشہور ہو گیا۔
منصوبے کے آغاز کے بعد سے اب تک چالیس مکانات بازار کی قیمتوں پر فروخت ہو
چکے ہیں۔
سنبوکا میں گھر خریدنے والوں میں صرف غیر ملکی ہی نہیں بلکہ اٹلی کے بیرون
ملک بسنے والے شہری بھی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک گلوریا اوریزی بھی ہیں جو
پہلے اٹلی کے شہر میلان میں رہتی تھیں اور آج کل پیرس میں آباد ہیں۔
|
|
وہ کہتی ہیں کہ 'میں کئی سال فرانس میں رہی لیکن میری ہمیشہ سے خواہش تھی
کہ اٹلی میں میرا اپنا ایک گھر ہو اور سنبوکا کے بارے میں سب سے اچھی بات
اس کی خوبصورتی اور یہاں کے لوگوں کا خوش اخلاق ہونا ہے۔‘
ماریسا موٹلبانی سنبوکا کی نئی رہائشی ہیں ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والدین
کے ساتھ امریکہ چلی گئی تھیں۔
11 سال شکاگو میں رہنے کے بعد جب وہ سنبوکا واپس آئیں تو ابتدا میں انھیں
کچھ دشواریاں پیش آئیں لیکن کچھ ہی عرصے بعد انھیں احساس ہوا کہ یہاں کی
خوبصورتی اور طرز زندگی بہت اچھی ہے۔
سنبوکا کے میئر اس بات سے بہت خوش ہیں کہ گاؤں کے خالی اور کھنڈر مکانوں
میں ایک بار پھر زندگی کی رونق عود آئی ہے۔
سنبوکا کے اس منصوبے کی کامیابی کو دیکھ کر اٹلی کے ایسے دوسرے قصبے اور
گاؤں بھی جہاں کی آبادی کم ہو رہی ہے اس منصوبے کے بارے میں سنجیدگی سے غور
کر رہے ہیں۔
|