پالف کے زیرِ انتظام آسٹریلیا کے شہرایڈیلیڈ میں یومِ اقبالؒ کی تقریبات

آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں ٩ نومبر کو یوم اقبال کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب کی تصویری جھلکیاں

9 /نومبر2019 ء کویومِ اقبال ؒ کے موقع پر پاکستان۔آسٹریلیا لٹریری فورم(پالف) کے زیرِ انتظام جنوبی آسٹریلیا کے دارالحکومت ایڈیلیڈ میں یومِ اقبال کی تقریبات منعقد کی گئیں۔نظامت کے فرائض عاطف مجیداور فوزیہ جیلانی نے ادا کیے۔۔ اس موقع پر ہال مہمانوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ تقریب کے آغاز پر فوزیہ جیلانی اور عاطف مجیدنے مصورِ پاکستان، حکیم الامت اور شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال کے ”یومِ پیدائش“کی مناسبت سے منعقدہ پررونق اور باوقارتقریب میں مہمانوں کو خوش آمدید کہا اورتقریب کا باقاعدہ آغاز قرآنِ پاک کی سورۃ الزلزلہ سے شاف بن شاہدنے کیا جب کہ انگریزی ترجمہ آنِسہ نور طاہر چوہدری نے کیا۔ اس کے بعد آسٹریلیا کے مقامی باشندوں کو بالترتیب اردو اور انگریزی میں حسان خان اور حسنہ مصطفی نے خراجِ تحسین پیش کیا۔ "We would like to acknowledge this land that we meet on today is the traditional lands for the Kaurna people and that we respect their spiritual relationship with their country. We also acknowledge the Kaurna people as the custodians of the Adelaide region and that their cultural heritage beliefs are still as important to the living Kaurna people today." ”آج کی اس پررونق تقریب میں ہم اس بات کو تسلیم کرنا یقینا باعثِ عزت و توقیر سمجھتے ہیں ’کہ یہ خطہئ عرض جس پر آج ہم مل بیٹھے ہیں، یہ یہاں کے قدیم باشندوں ’گارنا‘ کا روایتی علاقہ ہے اور یہ کہ ہم یہاں کے قدیم باشندوں ’گارنا‘ کی اس علاقے سے روحانی وابستگی کو نگاہِ قدر سے دیکھتے ہیں۔مزید یہ کہ ہم اس بات کو بھی تسیلم کرتے ہیں کہ ’گارنا‘ ایڈیلیڈ کے علاقے کے روحانی وارث و محافظ ہیں نیز ان کا ثقافتی ورثہ اور عقائد آج بھی اسی طرح اہم ہیں جیسے آج سے پہلے تھے۔“بعد ازاں آسٹریلیااور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے جن کے احترام میں تمام حاضرین نے کھڑے ہو کر تعظیم کا مظاہرہ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پالف کے سربراہ جناب افضل رضوی ؔ نے کہا کہ ہماری کوششوں سے ایڈیلیڈ کے تین پرائمری سکولوں فلنڈرز پارک پرائمری سکول، ماسن لیکس سکول اور ووڈ کرافٹ پرئمری سکول میں محکمہ تعلیم کے سپیشل لینگوئج پروگرام کے تحت اردو کی آسٹریلیا کے نیشنل کیریکولم کے مطابق کلاسز کا اجراء ہو چکا ہے لیکن ابھی تک اردو زبان آسٹریلیا کے نیشنل کیریکولم کا حصہ نہیں بن سکی اس کے لیے وکٹوریہ میں جناب رانا شاہد جاوید اور جنوبی آسٹریلیا میں پالف سرگرمِ عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردو چونکہ صرف تین سکولوں میں پڑھائی جارہی ہے اور سارے اردو بولنے والے لوگ ان سکولوں کے زونزمیں نہیں رہتے اس لیے پاکستانی بچوں کو ان کی زبان وثقافت سے جڑے رکھنے کے لیے آفٹر آوورز کلاسزکا اجراء بھی کیا جارہاہے۔ اس پروگرام کے تحت بچے اردو کو اپنےn South Australian Certificate of Educationکے سکور کے لیے بھی استعمال کر سکیں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت ہم اپنی کمیونٹی سے دلچسپی رکھنے والے افراد کو اردو پڑھانے کے لیے تربیت بھی دیں گے۔پالف کے سیکریٹری جنرل ذکی خاں نے پاکستان اوردوسری ریاستوں سے آئے ہوئے مہمانوں اور خواتین و حضرات کو خوش آمدید کہا۔انہوں نے کہا کہ اس سال ہم نے کل پانچ پروگرام منعقد کیے اور الحمد للہ اس میں آپ خواتین وحضرات نے نہایت گرم جوشی سے حصہ لیااور انہیں کامیاب بنایا جس کے لیے آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔ اس موقع پر افضل رضوی کے تحقیقی مقالے ”در برگِ لالہ و گل“ جلد دوم کی رونمائی بھی کی گئی۔ قلم رکنے سے پہلے، خاکے کہانیاں،بہ زبانِ قلم کے مصنف اور بقائی یونیورسٹی کے ڈائریکٹر پریس اینڈ پبلک ریلیشنز سید محمد ناصر علی نے دربرگِ لالہ وگل پرمغز پیپر بھی پڑھا نیز پالف کے علمی، ادبی اور ثقافتی مجلے کی رونمائی بھی کی گئی۔ مقامی پرائمری اور ہائی سکولوں کے بچوں نے علامہ اقبال کی نظموں ”ہمدردی“ اور”عقل و دل“پر ٹیبلو پیش کیا۔نظم ”ہمدردی“میں عروبہ حسین اردونریٹراور مہد حسین انگلش نریٹرتھے جبکہ طحہٰ نے علا مہ اقبال کاکردارادا کیا اور طروبہ ارشدنے جگنو اور مہرین نے بلبل کا کردار نہایت اعتماد سے ادا کیا جسے حاضرین نے بے حد سراہا۔ نظم ”عقل ودل“ میں عروبہ حسین نے عقل اور آمنہ ستار نے دل کا رول پلے کیا جب کہ فیصل انگلش نریٹر تھے۔قبل ازیں محمد باسم درانی نے اقبال اور رومی کی مماثلتوں کو اجاگر کیا اور نظم ”عقل ودل“ کا تعارف پیش کیا۔ٹیبلو کے بعد رنگا رنگ ملبوسات زیب تن کیے بچے جب اسٹیج پر آئے تو ہال میں موجود سب نے انہیں دل کھول کر داد دی اور بہت سوں نے ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔اس موقع پر فوزیہ جیلانی نی کہا کہ ماشاء اللہ! ان بچوں کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ علامہ نے سچ کہا تھا۔ نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشتِ ویراں سے ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی! یومِ اقبال کے موقع پر آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں بسنے والے پاکستانیوں کا علامہ اقبالؒ سے لگاؤ دیدنی تھا کہ بچے، بوڑھے، جوان، مرد وخواتین سبھی شاعر ِ مشرق، حکیم ا لامت، مصورِ پاکستان کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہو گئے تھے۔اس موقع پر بچوں میں اسکیچنگ اور کلرنگ کے مقابلوں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ تنظیم کے ولنٹئیرز بڑی جانفشانی سے کام کرہے تھے۔ان میں صبا چوہدری، ضیغم، اقصیٰ، آنیلہ اور رمش قابلِ ذکر ہیں۔حسان خان، قتادہ محمد اور اسماء محمد(ایونٹ مینیجر) بھی اپنے اپنے کاموں کو ذمہ داری سے نبھا رہے تھے۔ بعد ازاں بچوں میں انعامات اور تحائف تقسیم کیے گئے۔ اسکیچنگ کے مقابلے میں نشرح جہانگیر اول، الیشبہ جہانگیر دوم جب کہ نوال ظفر عثمانی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ رنگ بھرنے کے مقابلے میں سالار حبیب اول، نبیہہ ظفر عثمانی دوم جب کہ عروہ نے تیسرا انعام حاصل کیا۔علاقائی لباس میں محمد معاذ(پنجابی لڑکا)، حورین(پنجابی لڑکی)، ذاویار(پشتو لڑکا)، تحریم بخاری (پشتو لڑکی)، محمد احمد عثمانی(سندھی لڑکا)، نبیہہ (سندھی لڑکی)، سارہ(بلوچی لڑکی) اور شانذے (بلوچی لڑکی)نے انعام حاصل کیا۔آخر میں بیسٹ ڈریس کا انعام مہدی درانی اور سارہ کے نام رہا۔
 

Syeda F GILANI
About the Author: Syeda F GILANI Read More Articles by Syeda F GILANI: 38 Articles with 63530 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.