نواز شریف کب اور کیسے بیرونِ ملک روانہ ہوں گے؟ تاریخ آگئی!

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق سابق وزیرِ اعظم نواز شریف علاج کی غرض سے منگل کے روز بیرونِ ملک روانہ ہوں گے۔
 

image


ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں انھوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد کی بیرونِ ملک روانگی سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو لے جانے کے لیے ایئر ایمبولینس منگل کی صبح پاکستان پہنچے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’نواز شریف کو سٹیرائڈز کی ہائی ڈوز دی جا رہی ہے تاکہ ان کے جسم میں پلیٹ لیٹس کی مقدار سفر کے قابل ہو سکے اور ہائی بلڈ شوگر، ہارٹ اور دیگر طبی خطرات کو کم سے کم سطح پر لانے کے لئے بھی ادویات دی جا رہی ہیں۔‘

سابق وزیر اعظم کے ذاتی معالج نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ان کے ’سفر کے قابل ہونے اور فضائی سفر کے لیے محفوظ ہونے پر‘ وہ طبی سامان سے مکمل طور پر آراستہ ایئر ایمبولینس میں روانہ ہوں گے۔
 

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے سنیچر کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو بیرونِ ملک جانے کی مشروط حکومتی اجازت کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انھیں علاج کی غرض سے چار ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔

اس سے قبل سنیچر کے روز ایک بیان میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ‎بیرون ملک فضائی سفر کے دوران نوازشریف کے پلیٹلیٹس برقرار رکھنے اور دل کی کسی ممکنہ تکلیف سے بچاؤ کے لیے ڈاکٹر طبی تیاری میں مصروف ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر دوران سفر کسی ممکنہ پیچیدگی کے سدِباب کے لیے تمام احتیاطی تدابیر بروئے کار لائیں گے۔‎
 

image


ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کی اولین کوشش نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کو اس محفوظ سطح پر لانا ہے جس سے وہ بحفاظت سفر کر سکیں۔

مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سابق وزیراعظم کے بخیریت سفر اور صحت کے لیے دعا کریں۔

انھوں نے ‎میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا جس نے بقول ان کے مشکل حالات کے باوجود نواز شریف کی صحت اور علاج کے بارے میں قوم کو پل پل باخبر رکھا۔

پاکستان مسلم لیگ کی ترجمان نے حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے گذشہ 20 دنوں میں نواز شریف کے بیرون ملک علاج سفر میں بلاجواز 'روڑے' اٹکائے۔
 

image


خیر سگالی کے جذبے پر شک کیا گیا
دوسری جانب وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے خیر سگالی کے اظہار پر شک کیا گیا اور اس کا مذاق اڑایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے حکومتی ارکان کو نواز شریف کی بیماری کے حوالے سے بیان بازی سے منع کر دیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانتی بانڈز کے بغیر نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے حکم کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا بیرون ملک جانے کا معاملہ انسانی اور قانونی ہے لیکن اسے سیاسی بنا دیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا 'کابینہ نے نواز شریف کے علاج کے لیے بیرون ملک جانے پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا بلکہ شریف فیملی کے سابقہ ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ضمانتی بانڈز کی شرط رکھی تھی کیونکہ یہ پہلے بھی معاہدہ کر کے باہر گئے تھے لیکن انھوں نے اسے توڑنے کی کوشش کی۔'

ان کے بقول وزیراعظم کی طرف سے انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرنے پر مسلم لیگ نون نے وزیر اعظم کی کردار کشی کی جو افسوناک بات ہے۔
 


Partner Content: BBC
 
YOU MAY ALSO LIKE: