سابق وزیراعظم لندن روانگی کے لیے لاہور ایئرپورٹ پہنچ گئے

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف آج ایئر ایمبولینس کے ذریعے علاج کے لیے برطانیہ روانہ ہو رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم جاتی امرا سے لاہور ایئرپورٹ پہنچ چکے ہیں جہاں سے وہ براستہ دوحہ لندن پہنچیں گے۔
 

image


سابق وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور شہباز شریف بھی ہیں۔

نواز شریف قطر کے شاہی خاندان کی وی آئی پی فضائی کمپنی قطر امیری فلائٹس کے طیارے میں لندن جائیں گے۔ یہ طیارہ ایئر بس کا اے تھری 19 طیارہ ہے۔

اس طیارے میں کمرشل پرواز کے لیے ڈیڑھ سو کے قریب مسافروں کی گنجائش ہوتی ہے مگر قطر امیری فلائٹس کا یہ طیارہ بزنس جیٹ ہے جس کی نشستیں وی آئی پی سیٹ اپ کے لیے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ نون کی سینیئر قیادت بھی ایئر پورٹ پر موجود ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کو پندرہ دن ہائی ڈوز ادویات پر رکھا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو علاج کے لیے شاید امریکہ لے جانا پڑے گا۔
 

image


مریم اورنگزیب نے یہ بھی بتایا کہ بیرون ملک روانگی سے قبل ڈاکٹرز نے نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا اور سفر کے دوران خطرات سے بچانے کے لیے سٹیرائڈز کی ہائی ڈوز ادویات دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے وہ تمام طبی احتیاط پیش نظر رکھی ہے جن کے ذریعے محمد نواز شریف کا لندن تک محفوظ سفر یقینی ہو سکے، قوم سے دعاؤں کی درخواست ہے۔

نون لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف نے 15 دن قبل علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہو جانا تھا لیکن حکومت کے تاخیری حربوں کی وجہ سے اب انھیں ایئر ایمبولینس کے زریعے جانا پڑ رہا ہے۔
 

image


ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ ان کا نواز شریف کی بیماری سے کیا تعلق ہے۔


Partner Content: BBC
YOU MAY ALSO LIKE: