در حقیقت علم كا حصول عبادت کے بہترین اعمال سے ہے

الشیخ محمد ابن صالح العثیمین رحمہ اللہ نے کہا:

ترجمه: در حقیقت علم عبادت کے بہترین اعمال سے ہے اور سب سے بڑے اور فائدے سے ہے۔ لہذا ، آپ پائيں گے كه شیطان لوگوں کو (علم طلب کرنے) سے دور رکھے گا ۔
(حواله: فتاوى نور على الدرب جلد: 2 صفحه: 12)

در حقیقت ، الشیخ رحمہ اللہ نے جو کچھ کہا وہ قرآن و سنت سے ثابت ہے۔

ایک سوال پوچھتے ہوئے اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
أَمَّنْ هُوَ قَانِتٌ آنَاءَ اللَّيْلِ سَاجِدًا وَقَائِمًا يَحْذَرُ الْآخِرَةَ وَيَرْجُو رَحْمَةَ رَبِّهِ ۗ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ ۗ إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُولُو الْأَلْبَابِ

بھلا جو شخص راتوں کے اوقات سجدے اور قیام کی حالت میں (عبادت میں) گزارتا ہو، آخرت سے ڈرتا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید رکھتا ہو، (اور جو اس کے برعکس ہو برابر ہو سکتے ہیں) بتاؤ تو علم والے اور بے علم کیا برابر کے ہیں؟ یقیناً نصیحت وہی حاصل کرتے ہیں جو عقلمند ہوں۔ (اپنے رب کی طرف سے)
(سورة الزمر: 39 آيت: 9)

اللہ (تعالیٰ) قرآن مجید میں ایک اور جگہ فرماتا ہے:
يَرْفَعِ اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ ۚ

ترجمه: اللہ تعالیٰ تم میں سے ان لوگوں کے جو ایمان ﻻئے ہیں اور جو علم دیئے گئے ہیں درجے بلند کر دے گا
(سورة المجادلة: 58 آيت: 11)

آج بہت سے اخوان اس میں مصروف ہیں کہ وہ اچھا ہے اور وہ برا ہے اور اس سے فائدہ اٹھاؤ اور اس سے نہ لو اور وہ قرآن اور سنت کو سیکھنے ، عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی بجائے اس طرح کے اعمال میں اپنا قیمتی وقت ضائع کرتے ہیں۔ صرف اس وجہ سے کہ علماء کرام ایک دوسرے کے ساتھ اختلاف رائے رکهتے ہیں۔

ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی ہمیں شیطان اور اس کے فتنوں سے ہمیشہ دور رکھے اور مفید وثابت ومحقق علم کے حصول میں ہمارى مدد فرمائے، جیسا كه الشیخ نے ذکر كيا ، اللہ تعالی الشیخ پر اور آپ و ہم پر رحم فرمائے ، اللهم آمین۔

 

Manhaj As Salaf
About the Author: Manhaj As Salaf Read More Articles by Manhaj As Salaf: 291 Articles with 412369 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.