عورت اور مرد معاشرے کے اہم ستون ہیں اور معاشرے کی بقاء
کیلئے دونوں کا کردار بہت اہم ہے ۔ کسی بھی معاشرے کی ترقی کیلئے تعلیم
لازمی ہے ۔اسلام نے عورت کو معاشرے میں عزت کا مقام دیا ہے اور عورتوں کی
دینی ودنیاوی تعلیم کے حصول پر زور دیتا ہے۔ اس کے باوجود ہمارے اپنے ملک
میں کئی علاقے ایسے ہیں جہاں پر عورت کو تعلیم کے حق سے محروم رکھا جاتا ہے
۔آج بھی ہمارے ملک میں ایسے علاقے موجود ہیں جہاں پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ
عورت کا علم حاصل کر نا ضروری نہیں ہے ۔ تعلیم تو ذہن کے بند دریچوں کو
کھولتی ہے اور انسان کو روشنی عطا کرتی ہے تاکہ وہ درست سمت کا تعین کر سکے
۔کوئی معاشرہ تعلیم کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا اور نہ ہی ترقی کی منازل طے
کر سکتا ہے۔
تعلیم نسواں پر توجہ مرکوز کرکے کسی ملک بھی ملک میں معاشی واقتصادی ترقی
لائی جاسکتی ہے ۔لوگ اکثر کہتے ہیں لڑکی کو تعلیم کیوں دلوائیں اور اس پر
اتنا خرچا کیوں کریں جب اس نے آگے جا کر ہانڈی روٹی ہی کرنی ہے اور گھر
سنبھالنا ہے ۔ ایسے لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ عورت کے دم سے یہ معاشرہ قائم
ہے جو اپنی گود میں نسلوں کو پروان چڑھاتی ہے ۔اب جس نے نئی نسل کو اس قابل
بنانا ہے کہ وہ آگے چل کر اس معاشرے کو سنبھال سکے جب وہ خود کسی قابل ہوگی
تو ہی معاشرے کی مضبوط بنیاد رکھ پائے گی ۔سب سے بہترین درسگاہ ماں کی گود
ہے ۔تاریخ گواہ ہے کہ ہر ایک کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے
۔اسی طرح تعلیم یافتہ ماں اپنے بچوں کی بہتر انداز میں پرورش کر سکتی ہے
اور زندگی کے ہر موڑ پر ان کی ڈھال بن سکتی ہے
|