|
عام طور پر لوگ چکر آنے کو کمزوری ہی سمجھتے ہیں اور اس کے علاج کے لیے کسی
ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے بجائے خود تشخیص کرتے ہوئے گھریلو ٹوٹکوں اور نسخوں
پر ہی انحصار کرتے ہیں- مگر انسانی جسم ایک ایسی مشین کی مانند ہے جس میں
اللہ تعالیٰ نے ایسا خود تشخیصی نظام رکھا ہے کہ اگر اس کا کوئی ایک بھی
پرزہ درست کام نہیں کر رہا ہوتا تو اس کا اثر پورے جسم پر پڑتا ہے اور اس
کی علامات کے ذریعے اس کی خرابی کی تشخیص کی جا سکتی ہے-آج ہم آپ کو ایسی
ہی علامات سے آگاہ کریں گے جو بظاہر تو ایک جیسی ہوتی ہیں مگر اس کے سبب
مختلف ہو سکتے ہیں-
1: پانی کی کمی
جسم کو اگر مقررہ مقدار میں پانی نہ ملے تو اس کے سبب خون کا بہاؤ متاثر
ہوتا ہے جس کے سبب دماغ کو خون کی اور آکسیجن کی ترسیل متاثر ہو سکتی ہے اس
کے سبب چکر آتے ہیں اس کے علاج کے طور پر دو لیٹر تک پانی پی کر دیکھ لیں
اگر چکر آنا نہ رکیں تو اس صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے-
2: ڈپریشن کے سبب
ڈپریشن وہ دماغی عارضہ ہے جس کا بنیادی سبب دماغی دباؤ اور پریشانی ہوتی ہے
انسان جب اپنے دل بات بیان نہ کر سکے تو اس کا اثر اس کے ہارمون پر پڑتا ہے
جو کہ غلط شرح میں خارج ہوتے ہیں اور چکر کا باعث بنتے ہیں اس حالت میں
انسان کو کھلی ہوا میں سانس لینا چاہیے اگر پھر بھی طبیعت میں بہتری نہ آئے
تو ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ان ادویات کا استعمال کریں جو اعصاب کو پر سکون
کرنے کا باعث ہوں -
|
|
3: الرجیز
انسانی کان کا اندرونی حصہ جسم کے توازن کو قائم کرنے کا باعث ہوتا ہے مگر
کسی بھی چیز سے الرجی کے سبب ناک حلق اور کان کی اندرونی جھلی سوجن کا شکار
ہو سکتی ہے جس کے سبب اچانک چکر آسکتے ہیں اس کے لیے سب سے پہلے تو ان وجوہ
کا تلاش کرنا ضروری ہے جو کہ الرجی کا باعث بن رہی ہیں اور فوری طور پر ان
کا استعمال ترک کر دینا چاہیے اور اینٹی الرجی کا استعمال کرنا چاہیے-
4: عمر کے سبب
جیسے جیسے انسان کی عمر میں اضافہ ہوتا جاتا ہے اس کے جسم کے دوسرے اعضا کے
ساتھ ساتھ اس کے کان کی اندرونی جھلی میں بھی تبدیلی واقع ہوتی ہے جس کے
سبب جسم کا توازن متاثر ہو سکتا ہے اور چکر آسکتے ہیں ایسی صورتحال میں
اچانک اٹھنے بییٹھنے سے پرہیز کرنا چاہیے اور اگر چکر اسی طرح آتے رہیں تو
ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے-
|
|
5: ذیابطیس کی بیماری کے سبب
ذیابطیس کی بیماری کے سبب انسانی خون میں شوگر کا لیول تبدیل ہوتا رہتا ہے
جس کے سبب جسم اچانک کمزوری محسوس کر سکتا ہے اور چکر آسکتے ہیں ایسی صورت
میں سب سے پہلے یہ جانچ کر لینا ضروری ہے کہ شوگر لیول کم ہے یا زیادہ کم
ہونے کی صورت میں فوری طور پر کسی میٹھی چیز کھانا چاہیے جب کہ ہائی ہونے
کی صورت میں انسولین کی مقررہ مقدار کو جسم میں شامل کرنا چاہیے تاکہ شوگر
کا لیول برابر ہو سکے-
6: بلڈ پریشر کی وجہ سے
انسانی جسم کے لیے خون کے دباؤ کی ایک مقررہ حد ہے اس سے زيادہ یا کم ہونے
کی صورت میں جسم اپنے ردعمل کا مظاہرہ کرتا ہے جو چکر آنے کی صورت میں ہو
سکتا ہے اس لیے اس صورت میں سب سے پہلے یہ جانچ کرنا ضروری ہے کہ بلڈ پریشر
ہائی ہے یا کم ہے اس جانچ کے بعد ضرورت کے مطابق ادویات کے ذریعے اس کا
علاج کیا جا سکتا ہے -
|