ابرار حسین۔ میرا ایک اوردوست دنیا میں نہ رہا لندن میں انتقال کر گیا

ابرار حسین میرے بچپن کا دوست، پڑوسی، ہم پیالہ و ہم نوالہ لندن میں طویل عرصہ بیمار رہنے کے بعد 21نومبر2019ء کو انتقال کر گیا۔ مجھے اس سانحہ ئکی اطلاع کل 3دسمبر کو اس کے انتقال کے 13دن بعد اس کے چھوٹے بھائی منیر نے ایک میسج کے ذریعہ دی، ابرار میرا فیس بک فرینڈ بھی تھا، اس سے میرا رابطہ 2011 ء تھا لیکن کچھ دنوں سے وہ خاموش تھا،میں نے اس کے انتقال کی تصدیق دیگر ذرائع سے بھی کی، اس کے فیس بک فرینڈز میں اس کے بچوں کے نام تلاش کیے، ایک بیٹا شعیب جو کراچی میں میرے گھر کے نذدیک ہی رہائش پذیر ہے اس کا نام ملا اسے میسیج کیا، اس کی مہربانی کے اس نے جواب دیا، ساتھ ہی تصدیق کی کہ اس کے ابا کا اکیس نومبر کو لند ن میں ایک اسپتال میں انتقال ہوا، اور لندن میں ہی تدفین کر دی گئی۔یعنی اسے لند ن کی مٹی ہی نصیب ہوئی۔

ابرار ایک لوئر مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتا تھا، تعلیم بھی بہت زیادہ حاصل نہ کرسکا، ملازمت بھی معمولی سے رہی۔میری رہائش ایک کچی بستی آگرہ تاج کالونی میں تھی۔ کچھی آبادیوں میں جہاں کی اکثریت لوئر میڈل کلاس سے تعلق رکھی ہے لیکن ان میں پیار محبت بھائی چارہ، ایک دوسرے کے دکھ و تکلیف میں اپنوں سے بڑھ کر کام آنے کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوتا ہے۔ مجھے یاد نہیں کہ میں ابرار سے پہلی بار کب ملا تھا لیکن ماضی کو یاد کرتا ہوں تو میں نے ابرار کو اس وقت شاید ستر کی دہائی میں یوسی چیئر مین کے سیکریٹری کے روپ میں دیکھا، گویا یہ بلدیاتی نظام کا حصہ تھا، بعد میں یہ اس علاقے کے صوبائی اسمبلی کے رکن احمد علی سومرو جن کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا کا سیکریڑی بھی ہوگیا، ساتھ ہی ہمارے ساتھ دوستی اور علاقے میں قائم ایک فلاحی ادارے تاج ویلفیئر سینٹر کے ساتھیوں میں شریک ہوگیا۔ لمبا قد،دبلا پتلا، گندمی رنگ، گھنی بھنویں،روشن پیشانی،لمبا چہرہ،آنکھو ں میں چمک،لہجہ میں معصو میت،چہرے مہرے اور وضع قطع سے شریف، ہنسی مزاق میں طاق، سب سے خوش ہوکر ملنا اس کی عادت تھی، اس دور میں ہم دوست سب سے زیادہ مزاق ابرار اور سید اختر حسین شاہ جنہیں ہم سب شاہ جی کہاکرتے تھے سے کیا کرتے، یہ دونوں ہم سب کی باتوں کا کبھی برا نہ مناتے۔ عجیب پیار محبت کا ماحول تھا۔

علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے ایک سماجی ادارہ ”تاج ویلفیئر سینٹر“،جہاں اہل محلہ چھو ٹے بڑے کھیل کودکے علاوہ فلاحی کاموں میں مصروف رہا کرتے۔ بہت ہی اچھا ماحول تھا، بڑے اپنے چھوٹوں کا حد درجہ خیال کیا کرتے، چھوٹے اپنے بڑوں کے احترام کے ساتھ ان کے شریک رہا کرتے، گویا چھوٹوں کے لیے یہ ایک تر بیت گا ہ تھی۔در حقیقت میں نے اس ماحول سے بہت کچھ سیکھا، محفل میں گفتگو کرنا، مجمع کے سامنے اسٹیج پر تقریر کرنے کا حوصلہ مجھ میں اسی دور میں پیدا ہوا۔ میر ا بچپن اور جوانی اسی جگہ گزری،تاج ویلفئر سینٹر ایک ایسا فلاحی ادارہ تھا جس نے اپنے اراکین میں خدمت خلق کا مثالی جذبہ پیدا کردیا تھا، مختلف سیاسی نظریات کے حامل،مختلف زبانیں بولنے والے،مختلف قومیتوں سے تعلق اور مختلف مذہبی عقائد رکھنے کے با وجود اس ادارے سے منسلک لوگ اپنے آپ کو ایک ہی خاندان کا فرد تصور کیا کرتے تھے۔ ہر ایک کے دکھ درد خوشی یا غمی میں عزیز رشتہ داروں سے بڑھ کر شریک رہا کرتے۔خلوص، محبت، ہمدردی،با ہمی شفقت، اخوت، بھائی چارہ کے اس ماحول کو کبھی بھلا یا نہیں جاسکتا۔ شاید ہم میں سے کسی کو بھی وہ ماحول زندگی میں دوبارہ نہیں مل سکا۔ابرار ایک مخلص، بے لوث اور کبھی نہ تھکنے والا سماجی کارکن تھا۔اس وقت کے جو دوست ذہن میں آرہے ہیں کچھ حیات ہیں کچھ اب اس دنیا میں نہیں۔ ان میں منظور احمد بٹ، مظہر الحق، انیس فاروقی، سید ممتاز علی زیدی، سید جمال احمد، شیش احمد صمدانی، سید جمال احمد، ظفر احمد صدیقی، سید سبطین رضوی، ابرار حسین، جلیس احمد، سراج الحق،محمد اقبال، سید اختر حسین شاہ، ارشاد قاضی، محمد ربانی خان، زما ں خان، سراج الحق، انیس فاروقی، احمد حسین، اقبال احمد، عثمان، فیاض، سید حیدر رضا، سید عابد زیدی، محمد صادق،شکیل احمد، محمود احمد صدیقی صاحب اور بہت سے احباب تھے۔ رفتہ رفتہ محبت کرنے والے دوستوں کا شیرازہ بکھرتا گیا، ایک ایک کر کے بیشتر احباب نے اس علاقے کو خیر باد کہا اور کراچی کے مختلف علاقوں میں جابسے، ہم نے بھی آگرہ تاج کالونی کو اللہ حافظ کہہ دیا۔ ابرار 1979 ء میں بہ سلسلہ ملازمت سعودی عرب چلا گیا اور 23سال سعودی عرب کے سعودی برٹش بنک ریاض میں ملازمت کرنے کے بعد لندن کی راہ لی۔ میرا ابرار سے فیس بک پر رابطہ مئی 2011ء میں ہوا، ساتھ ہی میسنجر پر کا تبادلہ بھی ہونے لگا۔ برقی میل پر بھی ہم ایک دوسرے سے ملاقات کیا کرتے تھے۔ اس زمانے میں مَیں سرگودھا یونیورسٹی میں پروفیسر تھا۔ اس بات کا اظہار ابرار نے اپنے ایک پیغام میں کیا کہ میں نام سے تو مجھے سو فیصد یقین تھا کہ تم ہی ہو لیکن سرگودھا کی وجہ سے کچھ کنفیوزڈ تھا۔ اس لیے کہ پی ایچ ڈی کرنے اورریٹائرمنٹ کے بعد میں سرگودھا یونیورسٹی میں بہ پروفیسر چلا گیا تھا۔ یہ بات کراچی والوں کے لیے تعجب خیز تھی کہ تمام عمر کراچی میں گزرانے والا پنجاب میں وہ بھی عمر کے آخری حصہ میں ایسا کرسکتا ہے۔

ابرار کو لندن کی آب و ہوا راس نہ آئی اسے بعض بیماریوں نے ایسا گھیرا کہ وہ ان کا مقابلہ نہ کرسکا، اس نے ایک بار لکھا تھا کہ اسے دل کی تکلیف ہوئی، شوگر ہوگئی۔ Hypertenssion، گردے خراب ہوگئے یہاں تک کہ دل کی سرجری اور ڈائیلیسیس شروع ہوگیا۔اس نے لکھا تھا کہ اسے 2015ء میں double chamber pacemaker اور 2016ء سے گردے اس حد تک جواب دے گئے کہ نوبت ڈائلیسیسdialysis شروع ہوا، اور اس کے لکھنے کے مطابق ہفتہ میں تین دن ڈائلیسیس ہونے لگا۔ یہ ڈائلیسیس رائل لند ن اور Whipps Crosss اسپتال میں ہوتی رہی تھے۔ ابرار مرحوم نے مجھے میسنجر پر جو میسج کیے انہیں میں یہاں اسی کی زبان میں پیسٹ کر رہا ہوں۔ یہ باتیں مجھ سے مختلف اوقات میں ہوتی رہیں۔فیس بک پر اور سوشل میڈیا پر گفتگو اور تعلق کا آغاز اپریل 2011میں شروع ہوا، اس کا آخری میسج اس کے انتقال سے دو ماہ قبل 25 مئی 2019 ء کو موصول ہوا تھا، 21 نومبر 2019ء کو وہ اس دنیا سے چلا گیا۔ اچانک ابرار مرحوم کے چھوٹے بھائی نے ایک میسیج پر اس کے انتقال کی افسوس نا ک خبر سنائی۔ اللہ تعالیٰ اسے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے۔
25.5.2011
Dear Rais Samdani Saheb Asslamualikum, many thanks for your facebook messagge. While I saw your Facebook ID, sent two times email messages, on your Yahoo email, which I got from your Google site, I was 100% sure about you, but their was only one confusion that you were settled in Sargodha, as during my job in Saudi Arabia in 1979 wherever I came to Karachi I found most of my friends and well wishers have shifted from Agra Taj Colony.
Got three sons and three daughers, elder two sons and a daughter are married in Karachi and they are settled in Karachi and the youngest son and daughter are settled with me in London and I am passing my old age life with them. Rais I could not forget my Mohsin Mr. Anis Samdani, Jalees and Moghees, Shees, Shoaib Shahid Samdani .Allah gave me scholars like you, Zaidi, Ashraf well educated, good friends. long time has been passed away and am stay in London as the third son and daughter are studying in Grade 11 and 12 and waiting for their education complete. if you have facebook or email contact of any our colleagues, please let me know. I remember at Civic Center, Karachi I saw a board indicating Ch.Ashraf High court advocate, went a fourth floor and met with him after such a long period, a man sit beard, but I recognized him with his familiar voice. Today I am very happy to have my very dear brother friend, let me know about Zafar, Sibtain, believe me I still remember Mr. Pervaiz Samdani, Nadeem to whom me and Zaidi called him doctor. Moghees and Jalees, also Shoaib, how is Shoaib Samdani. My parents have died during 1988 and 2000 respectively. Still I could not believe when I read your google feedback, that during 1997 Mr. Anis Samdani died may Allah bless him in Jannat Firdos. Ameen. Whenever you are free, please contact me by facebook or email which is Please send me Mr. Zaidi's email facebook or his telephone number and give him my details as above and below. [email protected] My address in London House No.281 Church Road, Manor Park East Ham London Postal Code E12 6JN NB also came to know that Manzoor Butt expired, Once Zaidi told me that Qazi Irshad has bad health. Myself also suffer from Hypertension and sugar, but still pulling on being alive. God bless you and your whole family.
Alhamdolillah, I got my genuine destination. Happy to hear of you, how can I forget my very nice and genius and well educated friends. Last time, I knew that you were attached to Libraries but when I came to read about sargodha, there was a little bit doubt so anyhow Allah has given me his Rahmah wa Barkahs to meet you. Allah bless you and your kids in Saudi Arabia. After 23 years service in The Saudi British Bank Riyadh an associated bank of HSBC, I migrated to London and staying with my youngest son and daughter who are students in Govt College and school. Rais I repeat I remember my well wisher Mughees, Jalees, shis,Shoaib, all samdanis Haider Raza, Arif Siddoqui. Zafar. Sibtain, above all, Syed Akhtar Shah Ex Steel Mill, Do you have any contact of my very dear Syed Mumtaz Ali Zaidi, Ashraf ali, Syed Jamal, Allah bless all my friends' siblings happy, obedient, well set Inshllah. My two sons who were set here with me in London have gone back to Karachi and married there and enjoying happy lives with their wives and newly born babies. Rais how can I forget your father like Anis A Samdani, for whom I still believe will alive, but read in your google feedback.file that he passed away during 1997. if so may Allah bless him in heaven. Even if you in Jeddah or Jezan, you must used to visit Makkah for Umrah which is great blessing to you and your whole family. My best regards prayers for them too. Please remember me in your prayer. Hope to see you in Makkah next year if Allah wished Insh Allah or in Karachi. Will happy to receive any email, postal address telephone or facebook contact of any member of Taj Welfare Center identity. As I told you previously, my eye sight is very poor cannot read and see properly, please ignore my typing errors and spellings. Allah Hafiz. Abrar 281 Church Road East Ham London E12 6HN London.
My very dear Rais Samdani, Ex Taj Welfare Center, Agra Taj Coloney Karrachi, who with the passage to time had separated and now joined by the grace of God or passage of time. This is also a Neimat of Allah, as he mention in Quran Wa Amma bay Neimat e rabbika Fahaddis. Sura Azzuha Aur aap O Mohammad apney Rab ki neimatoon ka zikar kartey rahain. Thanks Rais, from Abrar Ex Agra Taj, but presently living in London.
Yes dear brother Rais Samdani, I know you, how can I ever forget my real and genuine well wishers of my Taj Welfare Center Identity. May God bless you with your children at Saudi arabia, and whenever you visit Makkah, please pray for me. Inshallah one day we will see either in Karachi or in Saudi Arabia at the Holy Haram. Please send me an email, as what am worried I sent you earlier two or three confirmation from me, but I think there is somewhere miscommunication in facebook. So please contact me via Email then we will talk in details with each other. Keep yourself health and fit. Abrar Hussain. N.B. How can I contact Syed Mumtaz Ali Zaidi , Ashraf and syed Jamal or shis Samdani. Please let me know by email.
Jazak Allah, I saw you Mr Rais Samdani at Masjid Quba Medina the first Mosque of Islam, as I have read in some books, many many congratulation to you having Ziarat of this holy Mosque it is said that anyone who performs two Nawafils at this mosque must be awarded a sawab of Umra. allah aap ko aisee hazaroon opportunities atta karay aur aap ko mubarakbad ho, Rais when I saw you at present much has been changed, I mean the moments, I just have an image of you during of 1974, may Allah bless you with long age. ameen Abrar London
Rais saheb, do you have any phone number or facebook or postal address of Syed Mumtaz Ali Zaidi Saheb or Ashraf Bhai, or sibtain, zafar, ahmed Iqbal, shall appreciate to hear for the above. Before I pass away I like to see my dearest ones this is my wish. Syed Jamal, shis Mughees jalees Samdani, syed Akhtar Hussain Shah, Mahmood Siddiqui's brothers etc Qazi Irshad also
Rais Samdain dear brother how is my Mumtaz Ali Zaidi. My Zafar Sidiqi.my iqbal and ahmed How is my btother syed jamal and Shees Samdani. And above all the most educated Chowdhary Mohammad Ashraf the advocate ex Taj Welfare Centre famous founder member and best colleagues including my smart writer. Dr rais samdani. From abrar hussain ex taj welfare centre agra taj colony bye. Abrar hussain 13 sep pls forward my facebook mobile landline id to all above with best regards.
Last mail : 15 September 2019
Shukriya izzat afzai kavzindgi ki 72 baharain allah izzojal nay ataa farmai hain. Mera hall 2015 main jinnah cardio ca Karachi London poncha aur double chamber pacemaker implant hokwa. 2016 dialysis shrooh hooee. Abb haemodialysis 3 x times weekly at royal london and whipps cross hospital. During 2010 two elder sons and 2 x daughters are married live in dastgir and pioneer cottages Main university road name is shoaib rufi and sohaib hussain near mosamyat choak ssoneri bank branch karachi Dr gave me permission plan to come during dec 2019.inshallah allah will and i ill see and meet dr frais mumtsz zaidi ch ashraf With best regards and duoaain. Aap kay poatey daikhay alhamdolillah allah nay meray bhai ko buhat nawaaza aameen Abrar hussain London Thanks for quick response.
وہ دن وہ محفلیں وہ شگفتہ مزاج لوگ
موج زمانہ لے گئی نہ جانے ان کو کس طرف
(11دسمبر2019)
 

Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 865 Articles with 1436987 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More