سردی کا موسم، سرسوں کا ساگ پنجابیوں کا پسندیدہ کھانا کیوں؟

image
 
سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی پنجابیوں کی پسندیدہ غذا سمجھی جاتی ہے- یہ سردی کے موسم کی ایسی سوغات ہے جس کو پنجاب سے دور بیٹھے لوگ بھی نہ صرف یاد کرتے ہیں بلکہ اس کی خوشبو کو محسوس کر کے اداس ہو جاتے ہیں ۔ سرسوں کا یہ ساگ درحقیقت صرف سرسوں سے نہیں بنایا جاتا کیوںکہ سرسوں کے تلخ ذائقے کو کم کرنے کے لیے اس میں پالک، باتھو اور میتھی کو بھی شامل کر کے پکایا جاتا ہے- اس میں زیادہ مصالحے شامل نہیں کیے جاتے ہیں- پکنے کے بعد مکھن کا تڑکہ لگا کر مکئی کی روٹی کے ساتھ اس کو کھایا جاتا ہے جو کہ نہ صرف سردی کو دور بھگاتا ہے بلکہ غذائت کے سبب بہت سارے ایسے فوائد کا بھی حامل ہوتا ہے جس کو جان کر ہر کوئی اس کو بار بار کھانے پر مجبور ہو جاتا ہے-
 
1: دل کو طاقت اور شریانوں کو کھولتا ہے
سرسوں کے ساگ میں نائٹریٹ اور میگنیشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے- اس کے علاوہ اس میں فیٹی ایسڈ بھی موجود ہوتے ہیں جو دل کو طاقت بخشتے ہیں میگنیشیم دوران خون کو درست رکھتا ہے اور دل کی شریانوں کو کھولنے کا باعث بنتا ہے-
 
image
 
2: جلد کو چمکدار اور صحت مند بناتا ہے
سرسوں کے ساگ میں وٹامن اے ، بی ،سی ، ای اور کے موجود ہوتے ہیں جو جسم میں جاکر زہریلے مادوں کے خلاف اثر انداز ہوتے ہیں اور ان کو جسم سے خارج کر کے جلد کو چمکدار اور صحت مند بناتے ہیں کیل اور مہاسوں کا خاتمہ کرتے ہیں -
 
3: آنکھوں کے لیے مفید ہے
سرسوں کے ساگ میں موجود اجزا بڑھتی ہوئی عمر کے باعث ہونے والی بینائی کی کمزوری کو دور کرتے ہیں اور موتیے کے بننے کےعمل کو روکتے ہیں-
 
image
 
4: یادداشت کو بہتر بناتا ہے
ماہرین کے مطابق سبز سبزیاں یادداشت کو بہتر بناتی ہیں- سرسوں کا ساگ بھی ان میں سے ایک ہے اس کو کھانے سے بچوں کی دماغی صلاحیتوں میں بہتری آتی ہے جب کہ بڑی عمر کے لوگوں کی یادداشت کی کمزوری بھی دور ہوتی ہے-
 
5: قبض سے نجات دلا کر نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے
قبض بہت ساری بڑی بیماریوں کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے- سرسوں کے ساگ میں بڑی مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے جو کہ نہ صرف قبض کا خاتمہ کرتا ہے بلکہ آنتوں کو نرم کر کے نظام ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: