پاکستانی سردی کے موسم میں ہی شادی کیوں کرتے ہیں؟ جانیے

image


دسمبر کے مہینے کے آغاز ہی سے شادی کے دعوت ناموں کا گھر میں تانتا سا بندھ جاتا ہے ۔ پاکستانی شادیاں رسم و رواج ، کھانوں اور تقریبات کا ایسا امتزاج ہوتی ہیں جن کی تیاریاں مہینوں پہلے سے شروع ہو جاتی ہیں اور جن میں دور پار کے عزیز رشتے دار بھی پوری دل کی گہرائيوں سے شرکت کرتے ہیں ۔ یہی سبب ہے کہ شادی کے گھر والے اپنی آسانی کے لحاظ سے کچھ خاص وجوہات کی بنا پر شادی سردی میں کرنے کو ہی ترجیح دیتے ہیں- آج ہم آپ کو ان ہی وجوہات کے بارے میں بتائيں گے-

1: میک اپ خراب نہیں ہوتا
سردی کے موسم کو یہ شرف حاصل ہے کہ کم درجہ حرارت کی وجہ سے پسینہ کم آتا ہے اور خواتین کا میک اپ خراب نہیں ہوتا- جس کی وجہ سے خواتین سردی کے موسم میں شادیوں کو ترجیح دیتی ہیں تاکہ وہ اچھے طریقے سے سج سنور سکیں-

2: سردی میں چھٹیاں ہوتی ہیں
سردی کے موسم میں بیرون ملک موجود عزیز و اقارب سردی اور کرسمس کی چھٹیوں کا فائدہ اٹھا کر شادی میں شرکت کر سکتے ہیں- اس وجہ سےان عزیز و اقارب کی شرکت کے خیال سے شادی کی تاریخیں سردی کے موسم میں رکھی جاتی ہیں-
 

image


3: کم جگہ پر زیادہ افراد کو ٹھہرایا جا سکتا ہے
عزیز و اقارب کی آمد کے ساتھ ہی ان کے رہنے کے انتظامات کرنا بھی شادی کرنے والوں کی ذمہ داری ہوتی ہے- اور سردی کے سبب زیادہ افراد کو کم جگہ پر بھی ٹھہرایا جا سکتا ہے اور اے سی وغیرہ کا خرچہ بھی نہیں ہوتا جسسے ایک بڑے خرچے کی بچت ہوتی ہے-

4: لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی ہے
پاکستانیوں کا ایک بڑا مسئلہ لوڈ شیڈنگ بھی ہے مگر چونکہ سردی کے موسم میں بجلی کا استعمال کم ہوتا ہے اس لیے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے- جس کے سبب شادی کی تقریبات کو اچھی طرح انجوائے کیا جا سکتا ہے-

5: کھانا خراب نہیں ہوتا
سردی کے موسم میں کھانا جلدی خراب نہیں ہوتا اس وجہ سے شادی کا بچا ہوا کھانا ضائع بھی نہیں ہوتا ہے اور اس کو بعد میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے- اس کے علاوہ گھر آئے مہمانوں کے لیے پہلے سے کھانا تیار کر کے بھی فریز کیا جا سکتا ہے-
 

image


6: ہنی مون کے لیے برف باری والی جگہ جایا جا سکتا ہے
نوبیاہتا جوڑے کے لیے ہنی مون پر جانا ایک خواب کی مانند ہوتا ہے- اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں برف باری کے سبب وہ اپنے ہنی مون کو کسی بھی پہاڑی علاقے میں پلان کر سکتے ہیں اور اچھی طرح انجوائے کر سکتے ہیں-

7: پراںے گرم کپڑے کام میں آجاتے ہیں
عام طور پر مردوں کے تھری پیس سوٹ یا خواتین کی رنگ رنگ کی شالوں اور مہنگے موٹے کپڑوں کو شادی کے موسم میں ہی ہوا لگتی ہے- اور اس طرح کم خرچ میں نہ صرف شادی کی تقریبات میں شرکت ہو جاتی ہے بلکہ بھرم بھی رہ جاتا ہے -
 

image

8: مہمان زیادہ ٹھہرتےنہیں ہیں
اسکولوں میں گرمی کی چھٹیاں دو مہینوں کی ہوتی ہیں جب کہ سردی کی چھٹیاں صرف دس دن کی ہوتی ہیں یا بعض علاقوں میں ایک ماہ کی چھٹیاں ہوتی ہیں- کم چھٹیوں کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ جو بھی عزیز شادی میں شرکت کے لیے آتے ہیں وہ جلدی اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: