|
امریکہ نے بغداد کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر راکٹ حملہ کیا ہے جس میں ایران
کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایران اور امریکہ نے جنرل
قاسم کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق امریکہ نے جمعے کی علی الصباح بغداد
ایئر پورٹ پر ایران سے وابستہ عراقی پیرا ملٹری فورسز کے قافلے کو راکٹوں
سے نشانہ بنایا۔
اس کارروائی کے چند گھنٹے بعد ایران کے سرکاری ٹی وی نے بیان جاری کیا کہ
پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی امریکی حملے میں ہلاک ہو گئے
ہیں۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل سلیمانی
کے 'قتل' کا حکم دیا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکی پرچم پوسٹ کیا جس کی انہوں نے
کوئی مزید وضاحت نہیں کی۔
|
|
امریکی راکٹ حملے میں ہلاک ہونے والے جنرل سلیمانی ایران کے پاسداران
انقلاب کی بریگیڈ 'القدس فورس' کے کمانڈر تھے جو اکثر عراق میں بحرانی صورت
حال کے پیش نظر وہاں کا دورہ کرتے تھے۔
پینٹاگون کا کہنا ہے کہ جنرل سلیمانی عراق اور خطے کے دیگر ملکوں میں
امریکی سفارت خانوں پر حملوں اور امریکی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ
بندی کر رہے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قاسم سلیمانی کے خلاف کارروائی اپنے دفاع میں
کی ہے تاکہ بیرونِ ملک موجود امریکی اہلکاروں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
یاد رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب عراق
میں امریکہ کے خلاف پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور حال ہی میں مشتعل
ہجوم نے امریکی سفارت خانے پر حملہ کر کے وہاں جلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔
ایران اور امریکہ کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد عراق کی سرزمین پر خانہ
جنگی کا خدشہ محسوس کیا جا رہا ہے۔
عراقی ملیشیا پاپولر موبیلائزیشن فورس نے بھی تصدیق کی ہے کہ جمعے کو
امریکی حملے میں جنرل قاسم سلیمانی اور پاپولر موبیلائزیشن کے ڈپٹی چیف ابو
مہدی المہاندث مارے گئے ہیں۔
عراقی ملیشیا نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ دونوں کمانڈروں کی گاڑی پر
راکٹ حملہ کیا گیا تھا۔
|
Partner Content: VOA
|