جب سے ہوش سنبھالا.. سیاستدانوں کے رنگین خوابوں کے راگ,
روٹی , کپڑا اورمکان جیسے نعروں نے آ لیا.. پھر ذاتی مفاد کی روش ڈالی...
جس کی وجی سے معاشرہ مادیت کا شکار ہو کر انتشار میں تبدیل ہو گیا.. ایک
دوسرے کے دکھ درد سانجھے نہ رہے..سیاستدانوں کی پشت پناہی نے جوان نسل کو
نہ صرف خراب کیا بلکہ تباہی کے داہنے پر کھڑا کر دیا... قیام پاکستان کے
بعد بجاے متحد ہونے کے مزید غلامی اور لاچارگی میں تبدیل کر دیا گیا... جو
لوگ پاکستان کے لیے کٹ مررہے تھے وہ آج بھی کٹ رہے ہیں .. قوم کے ٹیکس پر
کام کرنے ملازمین بجاے خدمت گزار اور معاونت کے حاکم بنا دیا گیا..ان کے
پاس عام شہری جب جاتا ہے اسے دشمن کی طرح ٹریٹ کیا جاتا.. المختصر یہ کہ
سیاسی قوتوں کے پاس صرف ذاتی مفادات کے علاوہ کچھ نہیں... اگر یہ اس قابل
ہوتے تو پاکستان اس حالت کو کبھی نہ پہنچتا... ہاں فوجی قیادتیں بھی آیں
لیکن وقت ثابت کرتا ہے کہ ملک اورعوام فوجی دور میں تحفظ اور سکون محسوس
کرتے تھے.... عمران خاں کے بعد اب سیاسی فقدان پورا کرنے کے لیے فوجی قسم
کا جمہوری نظام پیچھے بچتا ہے..ورنہ جو عام کے ساتھ خاص کرے گا... انگریز
کی غلام سے بھی بد تر ہو گا...
آو مل کر بہتری کی جانب قدم بڑھایں ورنہ رکاوٹیں تو خوامخواہ میسر آ رہی
ہیں... ذاتی مفادات کی بجاے اجتماعی سوچ پیدا کی جاے.....اللہ اپنا خاص کرم
فرماے آمین..
|