خواتین کے طبی مسائل۔ پی سی او ڈی ۔وجوہات اور علاج

خواتین کی صحت کے حوالے سے کچھ اہم مسائل عمر کے ہر دور میں رہتے ہیں،بطور ڈاکٹر کلینکل پریکٹس کی جائے یا صحت سے متعلقہ کسی دوسرے شعبے میں،اکثریت خواتین کے سوال و مسائل یکساں ہوتے ہیں ۔
چیدہ چیدہ سوالات و مسائل یہ ہیں ۔رنگت گوری ہو جائے، جلد صاف کیسے ہو ،بال کسی طرح اچھے ہو جائیں ، قد بڑھ جائے، وزن نہ بڑھے اور اگر وزن بڑھ گیا ہے تو کم کیسے ہو ۔
ایک ہومیو پیتھ کے پاس بھی ہماری خواتین یہی سوالات لے کر آتی ہیں ۔ جب میں باقاعدہ ایک ڈاکٹر کے طور پر پریکٹس کرتی تھی تو جن ہومیو ادویات کو بہترین پایا اور آجکل بھی صحت کے حوالے سے جس ملازمت سے وابستہ ہوں، جہاں ادویات کی ضرورت ہوتی ہے ، صارفین کے لئے تجویز کرتی ہوں،وہی مسائل ،ان کے حل اور انکی ادویات اس آرٹیکل میں لکھے ہیں کیونکہ یہ ہماری خواتین کے اجتماعی اور عمومی مسائل ہیں ۔
خون کی کمی ہماری خواتین کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جس کے بارے میں معلوم ہی نہیں ہوتا ہے ۔ اسکے لئے سب سے پہلے ہیمو گلوبین ٹیسٹ کروانا چاہیئے، خون میں نارمل ہیمو گلوبین کی مقدار بارہ سے پندرہ گرامز پر ڈیسی لیٹر ہے ۔
(12-0 to 15-0 gms/ desiliter)

جب بلڈ ٹیسٹ کے نتائج نظر کے سامنے آتے ہیں تو سات ،آٹھ یا نو کی مقدار رپورٹس میں موجود ہوتی ہے جو کہ حیران کن اور پریشان کن ہے،حتی کہ دوران حمل بھی خواتین سات عدد کی رپورٹ کے ساتھ ہی ہوتی ہیں۔
جس کی وجہ سے دوران حمل پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں ۔
کسی بھی قسم کے علاج یا ایکسر سائز سے پہلے اپنی غذا پر توجہ دیں ۔
اولین عمر سے ہی بچیوں کی غذا میں دودھ،پھل اور سبزیاں شامل رکھیں ۔سوجی کا حلوہ ہفتے میں دو بار ناشتے یا شام کی چائے کے ساتھ کھلائیں ۔

ٹین ایج کے مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ چہرے پر کیل مہاسے اور دانے نکلنا ہے ،جس کی وجہ سے لڑکیاں بلا وجہ احساس کمتری کا شکار ہو جاتی ہیں اور پریشان رہتی ہیں اور اگر رنگت سانولی ہو تو پھر یہ مسئلہ مزید گھمبیر صورت میں سامنے آتا ہے ۔بہت حیرت ہوتی ہے جب پڑھی لکھی خواتین بھی آ کر کہتی ہیں کہ رنگت گوری کرنے کی کوئ ہومیو دوا یا کریم بتا دیں ۔ دنیا میں ابھی تک ایسی کوئ دوا یا کریم ایجاد نہیں ہوئی ہے جو رنگ گورا کر دے، جلد کو دلکش بنانے کے لئے کئ لوشن اور کریمز موجود ہیں ۔ لیکن گوری یا کالی رنگت صرف اور صرف جینیاتی طور پر ہی ممکن ہے ۔
نوجوانی کی ایکنی کے لئے بہترین ادویات یہ ہیں یہ ادویات جب چہرے پر دانے اور ایکنی شروع ہو تو فورا استعمال کرنا شروع کریں،مفید ثابت ہونگی ۔

Hepar Sulphuris Calcareum 30x
Calcarea Sulphuratum 30x

اگر ایکنی پرانی ہو ،پیپ والے دانے ہوں تو
Kali Bromidum 30x
ایک ماہ کے لئے یہ ادویات صبح شام دس قطرے ایک گھونٹ پانی میں لینا چاہیے۔

کسی بھی عمر میں چہرے کے دانوں سے بچنے کا سب سے بہترین حل یہ ہے کہ صبح اٹھ کر مرچوں والی کوئ غذا نہ کھائ جائے ،ہمارے یہاں خواتین رات کا بچا ہوا سالن یا،آملیٹ کھاتی ہیں ۔ صبح اٹھ کر دو،ابلے ہوئے انڈے اور دودھ کا ایک گلاس بہترین ہے ۔ اس سے نہ صرف جلد صاف رہتی ہے بلکہ سارے دن کے لئے بھرپور توانائ مل جاتی ہے ۔

اچھی صحت اور جلد کے لئے ایک سیب اور دو عدد کیلے صبح ناشتے میں لیں اور دودھ کا گلاس پی لیں ۔
گرمیوں میں خربوزہ ۔تربوز ۔ کھیرا ، ٹماٹر کو ضرور غذا میں شامل رکھیں۔
سردیوں میں میوہ جات کھائیں تو ساتھ میں رس دار پھل جیسے موسمبی ۔ کنو ۔مالٹا ضرور کھائیں ورنہ میوہ جات سے معدے میں گرمی ہو گی ۔ چہرہ پر دانے نکلیں گے ، نسوانی ہارمونز خراب ہوں گے۔

آئرن کی کمی دور کرنے کے لئے گاجر اور انار کا جوس لیں ۔ انار کا جوس خالص پئیں ساتھ میں چینی یا کسی اور پھل کا جوس بالکل شامل نہ کریں ۔
گاجر کے جوس میں ایک عدد چقندر یا ایک عدد ٹماٹر کا جوس ملائیں ۔
خواتین کی صحت اور شفاف جلد کے لئے ایک قدیم فرنچ ٹوٹکا ہے ۔
گاجر کو کش کر کے بھاپ میں پکایا جائے پھر اس میں شہد اور گائے کے دودھ کا پھیکا مکھن ملا کر گرم گرم کھا لیا جائے تو خون کی کمی دور ہو جائے گی ۔اور چہرہ صاف و شفاف نظر آئے گا ۔

ایک پاو دہی میں دو ٹیبل اسپون شہد ملا کر نہار منہ کھائیں تو جوان اور صحت مند رہیں گی ۔یہ قدیم ترک ٹوٹکا ہے ۔

خواتین کے سب سے بڑے دو مسائل یہ ہیں ۔
1۔ Polycystic ovarian disease
2۔Polycystic ovarian syndrome

یہ دونوں بظاہر ایک ہیں لیکن انکی علامات ایک دوسرے سے مختلف ہیں ۔

پہلے نمبر میں اووریز کے ہارمونز متاثر ہوتے ہیں اور ماہانہ نظام یعنی حیض کی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں اور ان خرابیوں کی وجہ سے مختلف علامات بدن میں پیدا ہوتی ہیں، جو ہر لڑکی یا خاتون میں مختلف ہوتی ہیں ۔دل چسپ بات یہ ہے اس حالت کی کوئ طبی وجہ نہیں ہے یہ پندرہ سال کی عمر سے پچاس سال کی عمر تک ہو سکتا ہے ۔
جدید میڈیکل سائنس کے مطابق بدن کے آٹو امینیو نظام کے تحت اووریز اپنا خودکار نظام درست کر لیتی ہیں ۔
قدیم ٹوٹکہ یہ ہے کہ گڑ پانی میں ابال کر نیم گرم پی لیا جائے تو نظام درست ہو جاتا ہے۔

اگر ہارمونل نظام درست نہ ہو تو یہ پولی سسٹک اوورین سنڈروم میں بدل جاتا ہے جو اپنے ساتھ علامات کا ایک پورا پیکج لئے ہوتا ہے ۔ اور بد قسمتی سے ہماری خواتین اسی سنڈ روم کے ساتھ کلینکس اور فٹنس سینٹرز میں قدم رکھتی ہیں ۔
ہر دس میں سے چار خواتین یہ علامات رکھتی ہیں ۔مختلف شہروں میں مختلف اعداد و شمار ہونگے ۔
اس کی علامات میں بے قاعدہ حیض ۔یا حیض نہ ہونا، جو طبی زبان میں ایمینوریا اور اولیگومینوریا کہلائے جاتے ہیں ۔
( Amenorrhea and oligomenotthea)
ان کی دکھائ دینے والی علامات میں
سر کے بے تحاشا گرتے ہوئے بال۔ تیس سال کی عمر سے اوپر خواتین کے جوڑوں میں درد، جلد پر دانے ،چہرے کے ساتھ بدن کے دوسرے حصوں پر بھی دانے اور بالوں کی زیادتی ۔تیزی سے بڑھتا وزن ۔ آنکھوں اور ہاتھ پاوں پر سوجن ۔ پسینے اور پیشاب کی تیز بو ،شدید ڈپریشن اور بانجھ پن شامل ہیں۔
خواتین کی اکثریت کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ان سب علامات کی وجوہات کیا ہیں ،نہ ہی ہماری گائناکولوجسٹ تفصیل سے بتاتی ہیں، لہذا خواتین فٹنس سینٹرز کا رخ کرتی ہیں، اور کہتی ہیں کہ کسی طرح ہم کو دبلا کر دیں یا خوبصورت بنا دیں ۔

پی سی او ڈی (PCOD) کا سب سے بہتر ین علاج ماہانہ نظام کو درست کرنا ہے ۔ اور یہ ادویات کے ساتھ ساتھ
ایکسر سائز اور غذا سے بھی ہوتا ہے۔
اسکے لئے غذا میں پروٹین کی مقدار بڑھا دینی چاہیے۔ دودھ، دہی ،پنیر ، لال لوبیا،مچھلی، چنے کی دال اور سوجی بہترین ہیں۔

اگر پی سی او ڈی کی بڑی علامت ایمینیوریا ہو ۔

1۔ اگر تیرہ سال کی عمر میں چند بار حیض ہو کر بند ہو جائیں ،بچی کا جسم پھول جائے ۔
2۔اگر بیس سال کی عمر میں حیض بند ہو جائیں
3۔اگر پینتیس سال کی عمر میں حیض بند ہو جائیں اور وزن بے تحاشا بڑھ جائے تو ہومیو دوا اوفورینم تیس کی پوٹینسی میں شفا بخش ثابت ہو گی
Oophorinum30x
یہ پی سی او ڈی کی سب سے بہترین ہومیو دوا ہے۔
صبح شام دس قطرے نیم گرم پانی میں پیئں ۔تین مہینے یہ دوا جاری رکھی جائے اور ساتھ ایکسر سائز کی جائے ۔

اگر پی سی او ڈی کی بڑی علامت اولیگو مینوریا ہو۔ اولیگومینوریا وہ حالت ہے جب ایک حیض سے دوسرے حیض کے دوران 35 دن یا اس سے زیادہ وقفہ آئے ۔اس دوران علامات یہ ہوتی ہیں ۔موٹاپا، چہرے پر فالتو بال اور دانے، تھکاوٹ اور سر درد ۔معدے کی خرابی ۔ خواتین اس طبی حالت کے ساتھ موٹاپے اور بانجھ پن کا شکار ہوتی ہیں ۔اپنی گائناکولوجسٹ سے تفصیلی بات چیت کیجئے اور اپنے ماہانہ نظام کو باقاعدہ کرنے کی کوشش کیجئے ۔ہومیو پتھیک ادویات علامات کے مطابق تجویز کی جاتی ہیں،اس حالت کے لئے تین بڑی ہومیو ادویات یہ ہیں ۔
Natrum Muriaticum 30x
Nux Moschata 6x
Sabadila 3x
اس دوران جسمانی تھکاوٹ، خون کی کمی اور مددگار دوا کے طور پر
Cinchona Officinalis 30x
دن میں ایک بار لی جائے تو افاقہ ہوتا ہے ۔
اس دوران نظام ہضم کی خرابیوں کے لئے
Carbo Vegetabilis 30x
مفید ثابت ہوتی ہے ۔

خواتین ہمیشہ یہ اصول یاد رکھیں، کہ ماہانہ نظام درست ہو گا تو جسم اور زندگی کے تمام نظام درست رہیں گے، درست ماہانہ نظام کا مطلب درست بیضے کی نشونما ہے ،جو ذہنی و اعصابی طور پر بھی بہت ضروری ہے اور جسمانی صحت اور وزن کے لئے بھی اور شادی کے بعد حمل کے لئے بھی مناسب۔ بہت سی خواتین میں ماہانہ نظام بنا کسی علامت کے بھی بے قاعدہ رہتا ہے اور وہ چڑچڑی اور بد مزاج ہو جاتی ہیں اسکے لئے دبلی پتلی خواتین کو
Pulsatilla Nigricans 30x
استعمال کرنی چاہیئے۔

بے قاعدہ حیض کے ساتھ صرف وزن بڑھتا ہو اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہو تو
Calcarea Carbonicum 30x
بہترین ہے۔

خواتین کے موٹاپے کی مزید وجوہات گھر پر رہ کر آرام طلبی یا آفس وغیرہ میں مستقل بیٹھ کر کام کرنا ہے۔
جو خواتین اپنے گھر کے کام بھی خود کریں،لیکن وزن کم نہ ہو،اگر پی سی اوڈی کی علامات نہیں ہیں تو وہ رات کے کھانے کے بعد تیز قدموں سے بیس منٹ چہل قدمی ضرور کریں ۔

آفس میں مستقل بیٹھ کر کام کرنے والی خواتین جن کے پیٹ اور کولہے بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں ۔
وہ آسان اور موزوں ایکسر سائز لیفٹ رائٹ کریں
جیسے فوجی کرتے ہیں ایک ہی جگہ کھڑے ہو کر لیفٹ رائٹ کرنے کی یہ مشق بازووں، ٹانگوں ،کمر رانوں اور کولہوں کو سڈول بنانے میں مدر دیتی ہے ۔
روزانہ آدھے گھنٹے سے شروع کریں اور دو گھنٹے تک لے جائیں۔

بچے کی پیدائش کے بعد وزن کم نہ ہو یا بچے کی پیدائش آپریشن سے ہوئ ہو اور پیٹ کم نہیں ہو رہا ہو تو آدھا پاو کاجو دو گلاس پانی میں ابال کر جب ایک گلاس پانی رہ جائے تو نیم گرم ہی یہ پانی پی لیا جائے ( ایک ہفتے تک ) تو آپریشن کی تکالیف رفع ہو جاتی ہیں۔

ایک اور مسئلہ جو آجکل ہمارے سماج میں رائج کر دیا ہے وہ بڑی عمر کی شادیاں ہیں،جب تک شادی نہیں ہوتی،لڑکی اپنا وزن اور خوبصورتی برقرار رکھنے کے لئے ذہنی دباو کا شکار ہو جاتی ہے ۔یہ ذہنی دباو یا ڈپریشن سارے مسائل کی جڑ ہے،
شادی بے شک انسان کے لئے ضروری ہے لیکن اگر کسی وجہ سے نہیں ہو رہی ہے تو اسکے لئے
ڈپریشن میں جانے کی ضرورت نہیں ہے ،اپنے آپ کو فٹ رکھنے کی،مصروف رکھنے کی ضرورت ہے، اچھی کتب پڑھیں ،اچھی فلمز دیکھیں، کسی این جی او سے منسلک ہو جائیں، ملازمت شروع کر دیں،پیسے جمع کر کے سہیلیوں
کے ساتھ گروپ بنا کر ملکی و غیر ملکی سیاحتی دوروں پر جائیں،دنیا کو دریافت کریں، اسطرح اچھے انسانوں سے ملاقات ہو سکتی ہے ۔نئے بندھن بندھ سکتے ہیں۔
زیادہ ذہنی دباو و تناو کا نتیجہ بھی پی سی او ڈی کی صورت میں سامنے آتا ہے، کوشش کریں، دماغ کو حالت سکون میں رکھیں، خواتین میں ذہنی دباو کی حالت میں دماغ میں موجود پچوٹری گلینڈ زیادہ فعال ہو جاتا ہے ، جب ماسٹر گلینڈ فعال۔ہوتا ہے تو پھر تمام۔ہارمونز فعال۔ہو جاتے ہیں، خاص طور پر گروتھ ہار مون ۔ایسٹروجن اور پروجسٹرون ہارمونز زیادہ مقدار میں بننا شروع ہو جاتے ہیں اور بدن میں ہارمونز کی رطوبت کی مقدار بڑھ جاتی ہے، پھر نظام درہم برہم ہونا شروع ہو جاتا ہے جو مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے ۔
خواتین کی اپنی ہی اووریز انکے لئے وریز کا سبب بن جاتی ہیں،اسلئے ذہنی دباو سے ہر ممکن بچیں اور مناسب ایکسر سائز ضرور کریں ۔
اگر جم جوائن نہیں کر سکتیں تو گھر پر ہی ایک ہلکی پھلکی مشین خرید لیں اور اس پر روزانہ ایک گھنٹہ ایکسر سائز کریں۔ اگر مشین خریدنا ممکن نہیں تو فرش پر دری بچھا کر خیالی سائیکل چلائیں ۔ پیٹ اور کمر شیپ میں رہیں گے ۔
زمین پر اکڑوں بیٹھ کر خیالی چکی چلائیں ،اسطرح بازو، شانے اور سینہ سڈول رہیں گے ۔

( نوٹ ۔ صحت کے حوالے سے مزید مسائل اور انکا سد باب آئندہ مضامین میں زیر بحث لائے جائیں گے ۔جو ادویات اس آرٹیکل میں لکھی گئ ہیں،وہ بطور ڈاکٹر میں اپنی مریضاوں کو استعمال کروا چکی ہوں،ان کو لکھی گئ علامات کے مطابق استعمال کیا جا،سکتا ہے )

مطربہ شیخ

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Mutraba Shaikh
About the Author: Mutraba Shaikh Read More Articles by Mutraba Shaikh: 2 Articles with 7605 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.