رنگ و نور .سعدی کے قلم سے
اﷲ تعالیٰ تمام’’آفات‘‘ اور ’’شرور‘‘ سے میری اور آپ سب کی حفاظت فرمائے.
آفات کی دو قسمیں ہیں﴿۱﴾ دنیا کی آفات ﴿۲﴾ آخرت کی آفات اور شرور کی بھی دو
قسمیں ہیں﴿۱﴾ جسمانی شرور﴿۲﴾ روحانی اور باطنی شرور.
ہم دُنیوی آفتوں سے بھی بچ جائیں. اور اُخروی آفتوں سے بھی. اور ہم جسمانی
شرور اور تکلیفوں سے بھی محفوظ رہیں. اور روحانی اور باطنی شرور سے بھی. اس
کے لئے گزشتہ ایک مجلس میں عرض کیا تھا کہ. ہم سب’’معوذتین‘‘ کا اہتمام
کریں. قرآن پاک کی آخری دو سورتیں’’معوذتین‘‘ کہلاتی ہیں.آج انشا اﷲ ان دو
سورتوں کے کچھ فضائل اور خواص بیان کرنے کا ارادہ ہے.
دشمنوں کی کثرت
ہمیں نقصان پہنچانے والے دشمن بے شمار ہیں. ظالم حکمران، کفار و منافقین.
چور، ڈاکو اور شریر لوگ. جادو، حسد، نظر بد کے ماہر. اندھیرے اور حادثات.
سانپ، بچھو،کتے اور طرح طرح کی موذی مخلوقات. شیاطین، جنّات. انسانی شکل کے
شیاطین. ہمارا اپنا نفس،اُس کا غضب، اُس کی شہوت. اور گندے گندے خیالات.
بیماریاں، کمزوریاں اور طرح طرح کے امراض. ان سب سے حفاظت کا صرف ایک ہی
طریقہ ہے کہ ہم اﷲ تعالیٰ کی پناہ پکڑ لیں. اﷲ تعالیٰ شہنشاہِ اعظم واکبر
ہے. اُس کی پناہ میں آنے کے بعد کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی. اور اﷲ
تعالیٰ کی مضبوط پناہ مانگنے کا بہترین اور افضل طریقہ قرآن پاک کی آخری دو
سورتیں ہیں. سورہ الفلق، سورہ النّاس. اسی لئے اہل علم فرماتے ہیں کہ انسان
کو ان دو ’’‘سورتوں‘‘ کی ضرورت سانس لینے، کھانے پینے اور لباس پہننے سے
بھی زیادہ ہے. عجیب بات ہے کہ اتنی عظیم اور مضبوط پناہ گاہ ہمارے اتنے
قریب ہے اور ہم پھر بھی. اِدھر اُدھر دھکّے کھا رہے ہیں.
اصل مصیبت
بیمار ہونا بھی ایک آفت ہے. مثلاً کسی انسان کو کینسر ہو جائے . مگر یاد
رکھیں نماز میں سُست ہوجانا کینسر سے بڑی مصیبت ہے. آنکھوں کا کمزور ہوجانا
بھی ایک مصیبت ہے. لیکن یاد رکھیں کہ آنکھوں کا ’’بدنظری‘‘ میں پڑ جانا،
اندھا ہونے سے بھی بڑی مصیبت ہے. اس میں یہ بات برابر ہے کہ مرد، غیر
عورتوں کو دیکھیں. یا عورتیں غیر مردوں کو دیکھیں. بھوک اور فاقہ بھی ایک
مصیبت ہے مگر دل میں ناشکری کا آجانا اُس سے زیادہ بڑی مصیبت ہے. بس یوں
سمجھ لیں کہ جو چیز انسان کو اﷲ تعالیٰ سے دُور کرے اور عذاب کا مستحق
بنائے وہ چیز اصل مصیبت اور اصل آفت ہے. ہم تمام انسان کمزورہیں. ہمیں
عارضی مصیبتوں سے بھی تکلیف پہنچتی ہے اور اصل مصیبتوں سے بھی ہم ڈرتے ہیں.
تب ہمیں چاہئے کہ ہم مضبوط سہارے کو پکڑیں اور قرآن پاک کے ذریعے اپنے
مسائل کا حل تلاش کریں. قرآن پاک سے دُوری نے ہمیں کمزور، بے بس اور نہتّا
کر دیا ہے. ہم اندھیروں اور مصیبتوں میں دھکّے کھا رہے ہیں. آجائیں! توبہ
کریں اور قرآن پاک کے ساتھ جُڑ جائیں. قرآن پاک نُور کا خزانہ ہے اور عزت و
قوّت کا سرچشمہ ہے. ہم قرآن پاک پڑھیں، قرآن پاک سیکھیں، قرآن پاک سمجھیں.
قرآن پاک کا ادب کریں. قرآن پاک کی خدمت کریں. قرآن پاک کو پھیلائیں. قرآن
پاک کو نافذ کریں. قرآن پاک کو اپنائیں. قرآن پاک کے ساتھ جیئیں اور قرآن
پاک کے ساتھ مریں. انشا اﷲ اندھیرے روشنی میں اور کمزوری قوت میں بدل جائے
گی. لارڈ میکالے اور انگریز کا نظام تعلیم ہمیں پہلے قرآن پاک سے کاٹتا ہے.
پھر جب ہم کٹ جاتے ہیں تو وہ ہمیں شکار کرلیتا ہے. ڈاکٹر بننا، انجینئر
بننا، سائنسدان بننا کمال نہیں. قرآن عظیم الشان کو پا لینا کمال ہے. روزی
روٹی کے لئے انسان کو کوئی بھی حلال پیشہ اپنا لینا جائز ہے . وہ تجارت ہو،
مزدوری ہو، ڈاکٹری ہو، انجینئرنگ ہو یا سائنس. مگر دنیا اور آخرت میں عزت،
کمال، کامیابی. اور سکون حاصل کرنے کے لئے ہم قرآن پاک کے محتاج ہیں. اُمتِ
مسلمہ آج قرآن پاک کی طرف لوٹ آئے تو عزت و عظمت اُس کے قدم چومے گی. حضرات
صحابہ کرام(رض) کے پاس’’قرآن پاک‘‘ تھا. وہ قرآن پاک کے حکم جہاد کو لے کر
چلے تو. روم و فارس کے حکمران، اطبائ، حکمائ، فلاسفر، موجد. سب اُن کے غلام
بن گئے. مسلمانوں! یاد رکھنا گدھے کا مقابلہ گدھا بننے سے نہیں ہو سکتا.
کتے کا مقابلہ کتا بننے سے نہیں ہو سکتا. گدھے اور کتے کا مقابلہ کرنا ہے
تو. مضبوط انسان بننا ہو گا. یہ جو آج ہمیں سمجھا رہے ہیں کہ. کتّوں کا
مقابلہ کرنا ہے تو اُن سے بھی زیادہ بدبودار کتّے بن جاؤ. یہ جھوٹ بول رہے
ہیں. خود بھی دھوکہ کھا رہے ہیں اور عوام کوبھی دھوکہ دے رہے ہیں.
ایک ضروری بات سمجھیں
وظائف اور اذکار میں سب سے زیادہ مؤثر اور طاقتور. قرآنِ پاک کی آیات ہیں.
ان کے بعد اُن وظائف اور دعاؤں کا مقام ہے جو. رسول اقدسﷺ کی احادیث اور
آپﷺ کے عمل سے ثابت ہیں. اﷲ کے لئے اس نکتے کو اچھی طرح ذہن میں بٹھائیں.
مجھے یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ لوگ غیر مسنون وظیفوں کو. قرآن اور
سنت کے اعمال سے بھی زیادہ ترجیح دیتے ہیں . کسی نے بتا دیا کہ حافظے کی
قوت کے لئے نماز کے بعد سر پر ہاتھ رکھ کر گیارہ بار’’یَا قَوِیُّ‘‘ پڑھیں.
اب بس جیسے ہی امام صاحب نے سلام پھیرا تو سب نے اپنے سر پکڑے ہوئے ہیں.
اور ’’یَا قَوِیُّ‘‘ پڑھ رہے ہیں. اﷲ کے بندو! یہ وظیفہ ٹھیک ہے مگر پہلے
اپنے آقا حضرت محمدﷺ کا حکم تو پورا کر لو. نماز کے بعد کی کم از کم ایک دو
مسنون دعائیں تو پڑھ لو. بعد میں بزرگوں کے احکامات بھی پورے کر لینا. نماز
کا سلام پھیرنے کے بعد ہمارے آقا و محسن اعظم حضرت محمدﷺ کونسی دعائیں
پڑھتے تھے ؟. یا آپﷺ نے کونسی دعائیں پڑھنے کی تلقین فرمائی؟. کیا ان دعاؤں
سے بڑھ کر اس موقع پر کوئی عمل ہو سکتا ہے؟. بزرگ جو وظیفے بتاتے ہیں اُن
کا مقصد بھی یہ ہوتا ہے کہ مسنون اور سنت عمل پورا کرنے کے بعد اُن کو کیا
جائے. چنانچہ نماز کے فوراً بعد. نماز کے بعد والی مسنون دعائیں پڑھی
جائیں. ان میں دنیا و آخرت کی بڑی خیر پوشیدہ ہے. اس کے بعد اگر کوئی مجرّب
وظیفہ کرنا ہے تو کر لیں. بزرگوں کے بتائے ہوئے وہ وظیفے جو شریعت کے مطابق
ہوں. وہ بھی بڑی تاثیر رکھتے ہیں. اﷲ تعالیٰ نے’’وحی‘‘ کا دروازہ تو بند
فرما دیا مگر الہام اور کشف کا دروازہ قیامت تک کُھلا ہے. اﷲ تعالیٰ کے
مقرب مجاہدین، اولیائ اور ابدال کو ’’الہام‘‘ کے ذریعے بہت سے وظائف اور
دعائیں ملتی ہیں.یہ بہت کام کی چیزیں ہوتی ہیں مگر نہ تو ان کی قوت قرآنی
آیات کے برابر ہو سکتی ہے. اور نہ یہ مسنون دعاؤں اور وظائف کے درجے کو
پہنچ سکتی ہیں. اس لئے گزارش ہے کہ زیادہ توجہ تو قرآن پاک کی سورتوں اور
آیات کی طرف ہو. خصوصاً وہ قرآنی وظائف جن کی فضیلت آقا مدنیﷺ نے بیان
فرمائی ہے. اگر آپ کو کسی عمل کے لئے کوئی آیت بتائی جائے تو اُسکو سب سے
زیادہ مؤثر سمجھیں. اسی طرح وہ دعائیں جو رسول اﷲﷺ سے ثابت ہیں. ان میں
بہت زیادہ تاثیر ہے. پس قرآنی آیات اور مسنون اوراد کی زیادہ حرص کریں. اس
کے بعد بزرگوں کے مجرب وظائف کا درجہ ہے. اور وہ وظیفے اور اوراد جو غیر
شرعی اور مشکوک الفاظ پر مشتمل ہوتے ہیں. اُن سے پوری زندگی بچیں. یاد
رکھیں شرک اور بدعت سے بچنا ہم سب کے لئے بے حد ضروری ہے. ایسا نہ ہو کہ
دنیا کے ادنیٰ مسائل حل کرنے کی فکر میں ایمان سے ہی ہاتھ دھو بیٹھیں.
العیاذ باﷲ، العیاذ باﷲ.
قرآن پاک کی دعائیں
دعا خود بہت اونچی عبادت ہے. بلکہ عبادت کی اصل ہے. پھر دعاؤں میں سب سے
اونچی دعائیں وہ ہیں جو قرآن پاک نے ہمیں سکھائی ہیں. اﷲ اکبر کبیرا. ان
دعاؤں میں اتنی قوت، اتنی تاثیر اور اتنی خیر ہے کہ اُسے زبان اور قلم سے
بیان کرنا ممکن ہی نہیں ہے. مثلاً حضرت یونس علیہ السلام کی دعا.
لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْن
﴿الانبیائ ۷۸﴾
یہ ایسی مؤثر، جامع اور طاقتور دعائ ہے کہ. حضرات اہل علم نے اس کے فضائل
اور خواص پر باقاعدہ کتابیں لکھی ہیں. غموں، مصیبتوں اور بیماریوں کے ازالے
کے لئے. اور بڑی سے بڑی جائز حاجات کے لئے یہ دعا عجیب تاثیر رکھتی ہے. اسی
طرح قرآن پاک کی جامع ترین دعا.
رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً
وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ ﴿البقرۃ ۱۰۲﴾
یہ دعا تو فضائل اور رحمت کا خزانہ ہے.وہ کونسی ضرورت ہے جو اس دعائ میں
نہیں مانگی گئی. آپ سب سے گزارش ہے کہ اس دعا کے الفاظ اور معنیٰ میں غور
کر کے اس کی قیمت اور عظمت کو سمجھیں. اور جب بھی محسوس ہو کہ میری دعا
قبول ہو رہی ہے تو سب سے پہلے اس دعا کو مانگیں. خود سوچیں کہ اگر یہ دعائ
قبول ہو گئی تو. دنیا بھی اچھی، آخرت بھی اچھی. اور جہنم سے نجات بھی پکّی.
تو پھر اور کیا چاہئے؟. وہ خاوند اور بیوی جو ایک دوسرے سے لڑتے رہتے ہیں.
ایک دوسرے کی ناقدری اور حق تلفی کرتے ہیں. وہ قرآن پاک کی دعائ :
رَبَّنَا ھَبْ لَنَامِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیَّاتِنَاقُرَّۃَ اَعْیُنٍ
وَّاجْعَلْنَالِلْمُتَّقِیْنَ اِمَاماً ﴿الفرقان ۴۷﴾
صبح شام مانگا کریں. چند دن میں عجیب حالات دیکھیں گے. کم از کم سات سات
بار توجہ اور عاجزی سے یہ دعائ مانگیں. وہ لوگ جن کا دل کمزور ہوتا ہے.
جلدی غصے میں آجاتا ہے. جلدی میلا کچیلا ہوجاتا ہے. جی ہاں ! کمزور دل کی
ایک بڑی علامت یہ ہے کہ اس میں دوسرے مسلمان کا بُغض جلدی بھر جاتا ہے.
ورنہ بہادر دل والے تو پروا ہی نہیں کرتے. پرواہ کریں بھی تو جلد معاف کر
دیتے ہیں.بہرحال کمزور دل لوگوں کے لئے قرآن پاک کی دعائ.
رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا
بِالْاِیْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِی قُلُوبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا رَبَّنَا اِنَّکَ رَؤُفٌ رَحِیْمٌ ﴿الحشر ۰۱﴾
اگر یہ دعائ کثرت سے مانگیں گے . اور ترجمہ ذہن میں رکھ کر توجہ سے مانگیں
گے تو. دل کی بیماری یعنی’’غِلّ‘‘ دور ہو جائے گا اور دل آئینے کی طرح پاک
صاف ہو جائے گا. اور جب پاک ہو گا تو مضبوط بھی ہو جائے گا. اﷲ اکبرکبیرا.
قرآن پاک کی کِس کِس دعائ کا تذکرہ کروں. عجیب عجیب خزانے ہیں.
حَسْبُنَا اﷲُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ ﴿آل عمران ۳۷۱﴾
کو دیکھیں.
حَسْبِیَ اﷲُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ
الْعَرْشِ الْعَظِیْم ﴿التوبۃ ۹۲۱﴾
کو دیکھیں.حضرت آدم اور حوا علیہما السلام کی دعائ دیکھیں.
رَبَّنَا ظَلَمْنَآ اَنْفُسَنَا وَاِنْ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وتَرْحَمْنَا
لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ ﴿الاعراف ۳۲﴾
خیر میرا مقصد توجہ دلانا تھا. اُمید ہے بہت سے مسلمانوں کی توجہ اس طرف
ہوگئی ہو گی. اُن سب کو بڑی خیر مبارک ہو.
معذرت
آپ سب سے معافی چاہتا ہوں. آج’’معوذتین‘‘ کے فضائل اور خواص لکھنے بیٹھا
تھا. احادیث، حوالے اور وظائف لکھنے کے لئے پانچ چھ کتابیں بھی سامنے رکھی
ہیں. مگر بعض ضروری باتیں درمیان میں آگئیں. اور کالم کی جگہ پوری ہو گئی.
اﷲ تعالیٰ ان باتوں سے مجھے اور آپ سب کو نفع نصیب فرمائے. ’’غزہ‘‘ کے
مسلمان یہودی بمباری کا شکار ہیں. آج بھی کئی مسلمانوں کے شہید ہونے کی خبر
ہے. اﷲ تعالیٰ کے حضور فلسطین کے مجاہدین کے لئے دعاؤں کا اہتمام کریں.
اور یہودیوں کے خلاف جہاد فی سبیل اﷲ کی دل میں نیت کر یں.
اللھم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا |