طاقتور ممالک کی پہچان طاقتور افواج سے ہوتی ہے۔ جس قدر
طاقتور اور مستحکم کسی ملک کی فوج ہوگی اسی قدر وہ ملک بھی طاقتور اور
مستحکم ہوگا۔ دنیا میں موجود طاقتور ترین اور مستحکم معیشت کے حامل ممالک
کی افواج بھی اسی قدر مستحکم اور طاقتور ہوتی ہیں، دنیا بھر میں موجود
ممالک اپنے بجٹ کا ایک بہت بڑا حصہ اپنے دفاع پر خرچ کرتے ہیں۔ اسی طرح
دنیا میں پچاس سے زائد اسلامی ممالک موجود ہیں، اور ان میں سے کئی ممالک
بہترین افواج کے حامل ہیں۔ یہ اسلامی ممالک بھی خطیر رقم سالانہ اپنے دفاع
پر خرچ کرتے ہیں۔
مسلم ممالک کی افواج میں موجود پانچ بہترین افواج کا آج ہم ذکر کریں گے، ان
افواج کی ترتیب ان کی تنظیم، ان کے کردار اور ان کے پاس موجود اسلحہ کی
تعداد اور جدید ٹیکنالوجی کو مدنظررکھ کر بنائی گئی ہے۔ عموما لوگ اس بحث
میں پڑ جاتے ہیں کہ کون سے اسلامی ممالک کی فوج ذیادہ طاقتور ہے اور کون سے
ملک کی کم، تو یہ معلومات ان کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہوگی۔
اس وقت اسلامی دنیا میں پانچ بہترین افواج میں جن ممالک کی افواج کا شمار
ہوتا ہے وہ درج ذیل ہیں،
ترکی
ترکی عالم اسلام کا چمکتا دمکتا ستارہ اور ترقی کی راہ پر گامزن قدیم
اسلامی ملک ہے۔ خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے بعد ترکی نے بہت سارے مدوجزر
دیکھے ہیں مگر اس کے باوجود آج ترکی دنیا کی مضبوط ترین معیشتوں میں شمار
ہوتا ہے۔ اسی باعث ترکی کا شمار اسلامی دنیا کی سب سے بہترین اور طاقتور
افواج میں سب سے پہلے ہوتا ہے۔ ترکی کی افواج کا دنیا میں قیام امن کے لئے
بھی ایک لازوال کردار موجود ہے، اور افواج ترکی اس وقت نیٹو افواج کا بھی
حصہ ہیں۔
ترکی کے فوجیوں کی کل تعداد سات لاکھ پچاس ہزار کے لگ بھگ ہے ۔ترکی کی
فضائیہ کے پاس تقریبا 1060 ایئرکرافٹ موجود ہیں، اور افواج ترکی کے پاس
لڑاکا ٹینکوں کی تعداد 3200کے قریب ہے۔ ترکش نیوی کے اثاثہ جات میں 190 سے
زائد مختلف جنگی سازوسامان کے حامل ایئر کرافٹ، فریگیٹ، جنگی بحری جہاز اور
سب میرینز کے علاوہ دیگر جدید جنگی سازوسامان شامل ہے۔ ان سب اعدادوشمار کو
مدنظر رکھ کر ترکی کی فوج مسلم دنیا کی بہترین فوج ہے، اور سب سے طاقتور۔
مصر
مصر براعظم افریقہ کی سب سے بڑی فوج رکھنے والا ملک ہے۔ مصر براعظم ایشیا
تک پھیلا ہوا ہے ،مصر کا شمار قدیم ترین اسلامی ممالک میں ہوتا ہے۔ مصر بھی
خطیر رقم اپنی افواج اور دفاع پر خرچ کرتا ہے۔ مصر محل وقوع کے لحاظ سے
انتہائی اہم اسلامی ملک ہے۔
مصر کے فوجیوں کی کل تعداد 9 لاکھ 20 ہزار ہے، جبکہ مصر کی فضائیہ کے پاس
1100کے قریب لڑاکا طیارے اور دیگر جنگی سازوسامان کے حامل طیارے اور ہیلی
کاپٹرز موجود ہیں۔ مصر کے پاس تقریبا 2150 سے زائد لڑاکا ٹینک موجود ہیں۔
مصر کی بحریہ کے پاس تقریبا 320کے لگ جنگی سازوسامان کے حامل مختلف اثاثہ
جات ہیں جن میں ایئرکرافٹ، فریگیٹ ،جنگی بحری جہاز اور سب میرینز شامل ہیں۔
پاکستان
پاکستان واحد ایٹمی اسلامی ملک ہے۔ اس باعث پاکستان کا شمار اسلامی دنیا کی
طاقتوں میں صف اول میں ہوتا ہے۔ ایٹمی قوت ہونے کے باعث پاکستان اسلامی
ممالک میں منفرد حیثیت کا حامل ہے۔ وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان کا
شمار بھی دنیا کی بہترین افواج کے حامل ممالک میں ہوتا ہے، اور اسلامی
ممالک میں بھی پاکستان تیسری بڑی فوجی طاقت ہے۔ پاکستان اپنے وجود سے لے کر
اب تک مختلف بیرونی طاقتوں کے نشانے پر رہا اور اب تک مختلف جنگیں بھی لڑ
چکا ہے۔ افواج پاکستان نے قیام امن کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں جنہیں
کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان بھی خطیر رقم اپنے دفاع اور افواج پر
خرچ کرتا ہے۔
پاکستان کے فوجیوں کی تعداد بارہ لاکھ سے زائد ہے۔ پاکستان فضائیہ کے پاس
1350 کے قریب لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹرز وغیرہ موجود ہیں ۔اور افواج
پاکستان کے پاس تقریبا 2200 لڑاکا ٹینک موجود ہیں۔ پاکستانی بحریہ کا شمار
بھی عالم اسلام کی بہترین بحریہ میں کیا جاتا ہے، پاکستان بحریہ کا کل
اثاثہ 200 کے قریب مختلف جنگی بحری جہاز، سب میرینز ،فرییگیٹ اور دیگر جنگی
سازوسامان ہے۔
ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کا سابقہ نام فارس ہے۔ دنیا میں تہذیب و تمدن کے لحاظ
سے ایران گیارہویں نمبر پر براجمان جبکہ ایشیا میں تیسرے نمبر پر ہے ۔یورپ
اور ایشیا کے وسط میں ہونے کے باعث ایران انتہائی اہمیت کا حامل ملک ہے
۔ایران بھی اپنے دفاع اور فوجی لحاظ سے مستحکم ملک ہے اور بجٹ کا بہت بڑا
حصہ اس پر خرچ کرتا ہے۔
ایران کے فوجیوں کی کل تعداد 8 لاکھ 75 ہزار کے قریب ہے۔ جبکہ ایرانی
فضائیہ کے پاس 510 جدید جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹرز موجود ہیں۔ جبکہ ایرانی
فوج کے پاس 1635جدید جنگی ٹینک موجود ہیں۔ ایرانی بحریہ کے پاس 400 کے قریب
جنگی سازوسامان کے حامل اثاثہ جات ہیں جس میں جنگی بحری جہاز ،سب میرینز
اور دیگر جنگی سازوسامان شامل ہے۔
انڈونیشیا
انڈونیشیا جنوب مشرقی ایشیا میں واقع ہے۔ انڈونیشیا آبادی کے لحاظ سے سب سے
بڑا اسلامی ملک ہے۔ انڈونیشیا کئی جزائر پر مشتمل ہے، جن میں بعض کافی بڑے
اور پاس بہت چھوٹے ہیں ۔انڈونیشیا بھی خطیر رقم اپنے دفاع اور افواج پر خرچ
کرتا ہے۔
انڈونیشیا کے فوجیوں کی کل تعداد 8لاکھ ہے، جبکہ انڈونیشیا کی فضائیہ کے
پاس 450 کے قریب لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹرز موجود ہیں۔ انڈونیشیائی فوج
کے پاس 315 جنگی ٹینک موجود ہیں۔ انڈونیشیا کی بحریہ کے کل اثاثہ جات 220
کے قریب جنگی بحری جہازاور سب میرینز کے علاوہ دیگر جنگی سازوسامان شامل
ہے۔
|