ملازمت سے جان چُھڑا کر ہر کوئی کاروبار کرنے کی
خواہش رکھتا ہے۔پھر جس سے موقع مل جاتا ہے وہ ایک کوشش ضرور کرتاہے۔اس کے
لیئے اپنے قریبی دوست احباب سے مشورہ لیکر کہ کونسا کاروبار اُسکے لیئے
بہتر ہے اگلا قدم بڑھا دیتا ہے۔مقام یا جگہ۔ ذاتی ملکیت یا کرایہ۔
ذاتی ملکیت میں وہ سمجھ بیٹھتا ہے کہ مجھے کو نسا کرایہ دینا ہے اور کرایہ
دار یہ سوچ کر کہ جیتنا بھی ہے پہلے کرایہ ہی تو نکالنا ہے اور کاروبار
شروع کر لیتا ہے ۔ لیکن نئے کاروبار کے اخراجات کا اصل تخمینہ لگانے کا
کوئی مشورہ نہیں دیتا جسکی وجہ سے آغاز میں ہی کاروبار میں پیچیدگیوں کا
سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔ اگر اُن اخراجات کا خیال رکھ کاروبار سے پہلے ہی
بجٹ کا حصہ بنا لیا جائے تو چند ماہ بعد نتائج منافع ہی منافع کی شکل میں
سامنے آنا شروع ہو جائے گا۔بصورت ِدیگر کاروبار شروع ہونے کے بعد گھر سے
بھی پیسے لے جا کر کاروبار میں ڈالنے پر حالات سنبھالنے کا نام نہیں لیتے۔
لہذا نئے کاروبار کے وہ کونسے اخراجات ہیں جو منافع کی راہ میں رکاوٹ بن
جاتے ہیں ؟ ویڈیو دیکھیں !
|