عورتوں کے حقوق

عورت اور مرد دونوں معاشرے کا اہم جزو جبکہ عورت کا کردار زیادہ اہم ہے۔ عورت اور مرد کو مساوی معاشی مواقع کی فراہمی سے قبل معاشرے کی ڈائنامکس کو پرکھنا ضروری ہے۔

عورت و مرد کے معاشی برابری

عورت اور مرد کے لئے برابر روزگار مواقع کا عمل اس معاشرے میں غیر منصفانہ اور فطرت کے برعکس ہے۔ جس معاشرے میں، مذہبی اقدار کے مطابق ساری معاشی ذمہداریاں مرد پر ہوں، اور اس میں بیروزگاری اور غربت کی سطح بھی اونچی ہو، اس معاشرہ میں برابر مواقع دینے کا مطلب ہے کہ بہت سے روزگار کے مواقع ان عورتوں کو چلے جائیں گے جنکے گھر میں پہلے سے کمانے والے موجود ہوں۔ اور نوجوان روزگار سے محروم رہ جائینگے۔ بصورت دیگر، ہم سب بخوبی اس بات سے آگاہ ہیں اور فطری عمل ہے کہ معاشی کفیل کو گھر میں برتری حاصل ہوتی ہے۔ ایک گھر جس میں، بیوی کو روزگار میسر اور شوہر بیروزگار ، یا بہن کو میسر اور بھائی بیروزگار ہوں تو اسکے گھریلوں ماحول پر کیا اثرات مرتب ہونگے؟ عورت کو معاشی طور پر فعال اور اسکو برابر مواقع دینے پر کوئی اعتراز نہیں۔ مگر اس امر کی تکمیل سے پہلے جو سماج اور گھریلو ماحول کو خوشگوار بنانے کے لئے بنیادی محرکات درپیش ہوں، کی تکمیل لازمی ہے۔ مگر اسکا ہرگز مطلب نہیں کہ عورت کو معاشی آزادی کے حق سے محروم کر نا نہیں ہے ۔ مزیدبراں میںایک بات واضح کرتا چلوں کہ تعلیم کا معاش سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ عورت کے لئے مرد سے زیادہ اہم ہے۔ اور عورت کی تعلیم، اس کے دیگر حقوق دینا معا شرے کو احسن طریقے سے چلانے کے لئے انتہائی نا گزیر ہے۔ مگر عورت کے حقوق کی آڑ میں مرد کے حقوق سلب کرنا، جو کہ براہ راست معاشرے کے سماجی اور اخلاقی بگاڑ کا سبب بن رہے ہوں، کسی طور کسی بھی صحت مند معاشرے کے لئے مفید نہیں۔ اس لئے ہمیں اس مسئلے کی باریکی اور سنگینی کو سمجھتے ہوۓمعاشرے میںےمستقل بگاڑ کےپیدا ہونے کے وقت سے پہلے دونوں کو حقوق کے درمیان واضح لکیر کا ادراک کرنا ہوگا۔
 

ندیم سمیر
About the Author: ندیم سمیر Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.