|
ایک انڈین کبڈی ٹیم پاکستان میں منعقد ہونے والے 'اپنی مٹی اپنا کھیل' نامی
کبڈی ورلڈ کپ 2020 میں شرکت کرنے کے لیے لاہور پہنچی ہے اور یہ بات تنازعے
کا باعث بنی ہوئی ہے۔
کبڈی ورلڈ کپ 2020 پاکستان میں پہلی مرتبہ منعقد کیا جا رہا ہے اور نو
فروری سے 16 فروری تک ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں پاکستان اور انڈیا سمیت
دنیا بھر سے 10 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق سنیچر کو انڈین ٹیم براستہ واہگہ بارڈر
لاہور پہنچی۔
ایمیچور کبڈی فیڈریشن آف انڈیا (اے کے ایف آئی) کے مطابق کسی ٹیم کو
پاکستان میں میچ کھیلنے کے لیے جانے کی اجازت نہیں ہے۔
اے کے ایف آئی کے منیجر جسٹس ایس پی گارگ نے انڈین کبڈی ٹیم کی پاکستان میں
ٹورنامنٹ میں شرکت پر سوال اٹھایا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ 'اجازت لیے بغیر جانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی
جائے گی۔ انڈین ٹیم کو کسی بھی ایسے ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں
ہے۔'
انڈین کبڈی ٹیم کے کھلاڑی روی پرکاش کہتے ہیں کہ وہ انڈیا کی نمائندگی کرنے
پاکستان آئے ہیں اور انھیں ٹیم پر اٹھائے جانے والے سوالات سے متعلق علم
نہیں ہے۔
|
|
پاکستان کا مؤقف
دوسری جانب انڈین ٹیم کے بلااجازت پاکستان آنے کے بارے میں پاکستان کبڈی
فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری محمد سرور کہتے ہیں کہ یہ انڈیا کا اندرونی معاملہ
ہے اور انھیں اس بارے میں علم نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن اس ٹورنامنٹ کو تسلیم کرتی ہے۔
کبڈی ورلڈ کپ 2020
پاکستان میں پہلی بار منعقد ہونے والے کبڈی ورلڈ کپ میں میزبان ٹیم پاکستان
کے علاوہ انڈیا، کینیا، برطانیہ، آسٹریلیا، ایران، آذربائیجان، کینیڈا،
سیئیرا لیون اور جرمنی کی ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔
کبڈی ورلڈ کپ کے تحت نو فروری سے 16 فروری تک ہونے والے 24 میچز لاہور،
فیصل آباد اور گجرات میں کھیلے جائیں گے۔
فائنل اور سیمی فائنل سمیت 14 میچز پنجاب سٹیڈیم لاہور میں منعقد کیے جائیں
گے۔ آٹھ میچ اقبال سٹیڈیم فیصل آباد جبکہ ظہور الہیٰ سٹیڈیم گجرات میں دو
میچ کھیلے جائیں گے۔
|