ہر مرد عورت اپنے رشتے کو اور مضبوط بنانے کے لیے اپنے
رشتے کو ماں باپ کے رشتہ میں تبدیل کر لیتے لیکن اس سے پہلے ان کو ایک
دوسرے کو سمجھنا ضروروی ہے ، اولاد........ کچھ کو یہ نعمت نصیب ہوتی اور
کچھ کو نہیں ہوتی خیر اللہ کے فیصلے ہوتے انسان کا کچھ اختیار نہیں ہوتا وہ
جس کو چاہے عطا کرے جس کو چاہے نہ کرے ، ہم مسلمان اگر اپنے رب کو جان لیتے
تو آج ہم اس مقام پر نہ ہوتے ، اپنے دین کو سمجھ جاتے تو آج ہر مسلمان اپنی
زندگی سکون سے جی رہا ہوتا ، سکون سے جینے کے لے انسان کا ایک انسان کو
سمجھنا ضروری ہے تاکہ اسکی خوشی سے زیادہ اسکی تکلیف ، پریشانی کا احساس ہو
،آج اگر حسد جتنا بھی احساس ہوتا انسانوں میں تو آج دنیا کا نقشہ ہی کچھ
اور ہوتا اس دنیا میں پیدا ہونے والا ہر بچہ صرف ایک دماغ اور دل رکھتا ہے
اب اس بچے کو جس ماحول میں رکھو گے آگے جاکر وہی ماحول اسکی زندگی بناے گا
تربیت ہر ماں باپ اچھی کرتا اپنی اولاد کی لیکن اولاد کو سمجھنا بھی ماں
باپ کا فرض ہے اگر تربیت ماں باپ نے خود کی ہے تو اپنی تربیت پر خود یقین
نہ کرنا سراسر بیوقوفی ہے ، آپ ماں باپ نہیں ایک بار صرف ایک بار انسان بن
کر سوچے کیا آپ کی اولاد کی خود کی خواہش نہیں کوی کیا آپکی اولاد کی خوشی
آپکے لیے کچھ نہیں ، کچھ بچے اپنی خواہشات دل میں دبایہں خاموشی اندر ہی
اندر مر جاتے صرف ماں باپ کی خوشی کے لیے اور کچھ بغاوت پر اتر آتے ، ایک
انسان اپنی مر ضی سے کبھی بھی خود کچھ نہیں کرتا ، اسکو یا تو سکھایا جاتا
یا اسکو دکھایا جاتا ، ہر انسان کی اس دنیا میں کوی نہ کوی مقام حثیت ہوتی
، اگر فقیر نہ ہوتے تو تم صد قہ کس کو دیتے ، ایک دفعہ خود کو اس فقیر کی
جگہ رکھ کر دیکھو سب کے آگے ہاتھ پھیلانا اور پھر کچھ سے ذلیل ہو کر پھر
کسی دوسرے کے آگے دوبارہ اسی ہمت سے ہاتھ پھیلانا اتنا آسان نہیں ہوتا
سوچتے ہوے ہی اتنا خوف آرہا ہے اگر واقعی آپ پر یہی نوبت آجاے تو وقت کا
کیا ہے بدلتہ رہتا شاید آپکے لیے یہ منظر ایک منٹ کا یہ سکینڈ کا ہو لیکن
وہ بندہ اس دنیا میں سب سے زیادہ ہمت والا ہوتا ، جو روز اس آزمائش سے
گزرتا.کبھی بھی ایک بچے کا مقابلہ کسی اور بچے کے ساتھ کرنا غلط ہے ایک بچہ
جو کرسکتا وہ دوسرا نہیں کرسکتا اپنے بچے کو دوسرے جیسے بنانے سے اچھا اسے
کچھ نیا بنے دے دوسرے جیسا بنے گا تو اس جیسا بن کر رہ جاے گا خود وہ جو
کرسکتا ہے وہ نہیں کر پائیے گا ۔ میری دعا ہے ہر ماں باپ کو میرا رب اولاد
سے نوازے اور ان کے نصیب اچھے کرے
|