حکومت اور اتحادی

اتحادیوں کا روٹھنا حکومت کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔
کبھی ایم کیو ایم کے نخرے تو کبھی ق لیگ کے تحفظات۔
حکومت کیا کرے گی

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جب سے قائم ہوئی ہے انھیں آئے روز کسی نہ کسی مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔ کبھی وزراء کے غیر سنجیدہ بیانات گلے کی ہڈی بن جاتے ہیں تو کبھی وزیراعظم صاحب کی زبان پھسل جاتی ہے۔ خیر ان کا اب تک کا سب سے بڑا مسئلہ اتحادی رہے ہیں۔ کبھی ایم کیو ایم ناراض تو کبھی ق لیگ، کبھی اختر مینگل کے گلے شکوے تو کبھی پیر پگارا کو تحفظات ہیں۔ حکومت کا ہر اتحادی ان سے نالاں ہے۔ ایک اتحادی ناراض ہوتا ہے تو دوسرا اس کو دیکھ کر اپنے مسائل لے کر میدان میں آجاتا ہے۔ اور حکومت چھوڑنے کی کھلم کھلا دھمکی دیتا ہے۔ ان کی باتیں سن کر حکومتی وزراء اور وزیراعظم صاحب کی ٹانگیں کانپنا شروع ہو جاتی ہیں اور فوراً ہی جہانگیر ترین کی قیادت میں اتحادیوں کو منانے کا مشن شروع ہو جاتا ہے۔ لیکن مسئلہ یہ بھی ہے کہ حکومت اتحادیوں کو ساتھ لیکر کیوں نہیں چل رہی۔ جس طرح دوسرے وفاقی وزراء کو اختیارات ہیں اتحادیوں کو کیوں نہیں ہیں۔ لیکن حکومت چاہتی ہے مطالبات پورے ہوں یا نہ ہوں اتحاد قائم رہے لیکن حکومت شاید یہ بھول رہی ہے کہ آج کل کچھ دو کچھ لو والا فارمولہ چلتا ہے۔ لیکن یہ بات تو واضح ہے کہ حکومت ہو یا اتحادی دونوں صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں۔ اتحادیوں کو جب ان کا حصہ نہیں مل رہا ہوتا تو وہ نخرے دکھاتے ہوئے میدان میں آ جاتے ہے ۔ حکومت کو بالآخر ان کی ضد کے آگے گٹھنے ٹیکنے پر جاتے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اتحادیوں کے گلے شکوے کب ختم ہوں گے۔ آیا حکومت انھیں ساتھ لے کر چلے گے یا ٹائم پاس کرتی رہے گی۔ اس کا فیصلہ تو وقت کرے گا۔

 

Muhammad Saqib Rehan
About the Author: Muhammad Saqib Rehan Read More Articles by Muhammad Saqib Rehan: 4 Articles with 1805 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.