بیمار معاشرہ اور ہم

‏ہمارے معاشرے میں پسند کی شادی، دوسری شادی اور بسا اوقات صرف شادی، زنا سے بڑا جرم تصور ہوتا ہے,,,,

ہماری ایک بہت بڑی شخصیت فرمایا کرتے تھے کہ دو، تین اور چار شادیوں کے بارے میں برصغیر کی مسلمان بیبیوں کے عقائد ہنود خواتین والے ہیں. اور بیوہ کی شادی سے متعلق تمام مسلمانوں کے عقائد ہنود والے ہیں. جو ابھی تک قائم ہیں.

پھر آج تک منگل/بدھ کو پاکستان میں گوشت نہیں...
‏‎‎
...بکتا. ان دو دن مشریکینء ہند گوشت نہیں کھاتے. ہم آج اس کے پابند بیٹھے ہیں. پنجاب اور سندھ کے لوگ آج تک گائے کھاتے ہوئے کراہت محسوس کرتے ہیں، اور بڑے کا گوشت کھانے والے کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں. عموما" یہ فقرہ کہا جاتا ہے:

"یار، بڑے کا گوشت بھی کوئی کھاتا ہے!"
‏‎یہ ایسا ہی ہے اور اگر ایسا ہی رہا تو بہتری ممکن نہیں ہے اپنے بچوں کو سمجھانا ہوگا ... کہ نکاح ہمیشہ قابل احترام فعل ہے..اور تاقیامت رہے گا,
‏‎تلخ حقیقت۔۔
لیکن اس میں قصوروار بھی ہم خود ہی ہیں۔ ہمارے معاشرے میں ایسی مثالیں بھی نہ ہونے کے برابر ہیں کہ دو یا دو سے زائد بیویوں والا، تمام بیویوں کے ساتھ خوش و خرم زندگی گزار رہا ہو!! یہ کم علمی ہے, لا دینی ہے, خاندانی فضول رسم و رواج کا بول بالا ہے, ورنہ اسلام تو سچ ہے,
‏‎کچھ اہل علم ؤ فن دوسری شادی کو غلط بولتے ہیں . ان کو سمجھایا کرو کہ ایسا کہنامناسب نہیں یہ ہندو کلچر ہے. اسلامی شریعت میں یہ چیز بالکل غلط نہیں ہے بلکہ اس سے معاشرے میں بہتری آ سکتی ہے,
‏‎‎دوسری شادی ہرگز غلط نہیں کیونکہ شریعت کی اجازت ہے مگر دوسری شادی کرنے والے کو مطمئن اور ہنسی خوشی زندگی گذارتے کم ہی دیکھا ہے وجہ ناانصافی ہوتی ہے,
ہمارے معاشرے میں مردوں کی غیرت اور عورتوں کے حقوق دونوں کو خلاف شرع استعمال کیا جاتا ہے۔

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 559135 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More