ایک ناپاک آدمی جس پر غسل فرض تھا اور وہ دریا کے کنارے
پر کھڑا تھا، اس نے دریا سے کہا کہ اۓ دریا میں تیرے اندر آکر نہانا چاہتا
ہوں، مگرمیں ناپاک ہوں اور تو پاک ہے، میں تیرے اندر آوں گا توگستاخی
ہوجاۓگی، بے ادبی ہوجاۓ گی
دریا نے ہنس کر کہا کہ اے ناپاک شخص اگرتو میرے کنارے پر……قیامت تک بھی
کھڑا رہے تو ناپاک ہی کھڑا رہے گا، اگر تجھ کو پاک ہونا ہے تو میرے اندر
کود پڑ... اسی ناپاکی کی حالت میں کود جا... تیرے جیسے لاکھوں ناپاک میرے
اندر آکر پاک ہوتے رہتے ہیں اور میرا پانی پاک رہتا ہے، ناپاک نہیں ہوتا
اس لیئے آپ بھی اللہ کریم کے نام لینے میں اس بات کا……انتظار نہ کریں کہ
ہم پاک ہوجائیں، آپ اللہ کریم کا ذکر کریں چاہۓ جس حالت میں بھی ہوں، اللہ
کے ذکر کرنے میں دیر مت کریں
البتہ ناپاکی کی حالت میں رحمت کے فرشتوں کی معیت نہیں ہوتی اور انسان
شیطانی اثرات سے متاثر ہوسکتا ہے، اسلام نے طہارت وپاکی کو دین وایمان کا
حصہ بتایا ہے،……طہارت کے اہتمام سے ایمان میں کمال پیدا ہوتاہے اور یقین
پختہ ہوتاہے، اس سے توہم پرستی اور شیطانی وساوس کا راستہ بند ہوتاہے، اس
لیے ظاہری طہارت کے مکمل اہتمام کے ساتھ ہر وقت باوضو رہنے کی کوشش کرنی
چاہیے ، نیز پنج وقتہ نماز اور تلاوت قرآن کریم کا اہتمام اور آیۃ الکرسی
اور آخری……تین قل کثرت سے پڑھیں
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مسنون دعا" اللہم انی اعوذبک من العجز
والکسل" بھی پڑھا کریں
واللہ اعلم
بےشک، اللہ کریم بہت غفور الرحیم ہے
بابرالیاس چیف ایڈیٹر قلمدان ڈاٹ نیٹ ویب
|