تعارف:
دنیا میں بہت سی متعدی امراض مختلف ادوار میں انسانی اموات کی وجہ بنتی رہی
ہیں. غیر چھوتی امراض نہ صرف ترقی پزیر ممالک میں اموات کی وجہ بنی ہیں
بلکہ ترقی یافتہ ملک بھی اسکی زد میں ہیں. میٹابولک سنڈروم ایسےہی امراض کا
مجموعہ ہے جو کہ دوسری بیماریوں کی وجہ بنتی ہے. میٹابولک سنڈروم میں بلڈ
پریشر میں اضافہ، ہائی بلڈ شوگر، کمر کے گرد جسم کی اضافی چربی اور غیر
معمولی کولیسٹرول یا ٹرائگلیسرائڈ کی سطح شامل ہیں. میٹابولک سنڈروم میں دل
کی بیماریاں، فالج اور زیابیطس ٹائپ2 کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس بیماری کا
امریکہ میں حملہ ہر تین میں سے ایک بندے میں ہے اور اسکا شکار زیادہ تر
خواتین ہیں۔
علامات:
میٹابولک سنڈروم کی کوئی واضح علامات نہیں ہے، عام طور پر جو زیابیطس کی
علامات ہوتی ہیں وہی میٹابولک سنڈروم کی ہوتی ہیں. اسکی علامات پیاس کا
لگنا، تھکاوٹ، دھندلا پن اور پیشاب کا بار بار آنا شامل ہے.
وجوہات:
اسکی وجوہات موٹاپا اور ورزش کی کمی ہے. اس کے علاوہ بڑھتی عمر، وراثت،
زیابیطس، جگر کی بیماری اور پولی سسٹک اوویرین سنڈروم (پی سی او ایس) اسکے
خطرے کو بڑھاتی ہیں.
دل کا عارضہ اور میٹابولک سنڈروم:
دل کے امراض آجکل بہت بری طرح زندگی کو متاثر کر رہے ہیں. ہر سال یو ایس
میں 350,000 افراد کی اموات دل کے عارضہ سے ہوتی ہے، اور دل کے امراض اور
میٹابولک سنڈروم میں بہت گہرا تعلق ہے. میٹابولک سنڈروم دل کی بیماری کے
حملہ کو 70 فیصد تک بڑھا دیتی ہے. خون کے زیادہ پریشر اور کولیسٹرول کی
زیادتی کی وجہ سے خون کی نالیوں میں ایک لوتھڑا سا بن جاتا ہے، جو کہ دل کو
خون کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے. دل کے ٹشوز کی موت واقع ہوتی ہے جسے
دل کا دورہ کہتے ہیں. دل کا دورہ مہلک ثابت ہو سکتا ہے اور جان لیوا بھی
ہوسکتا ہے۔
میٹابولک سنڈروم اور زیابیطس:
وزن میں اضافے کو اگر قابو نہ کیا جاۓ تو جسم سے انسولین کے اخراج میں
رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے. انسولین ہمارے جسم میں گلوکوز کی سطح کو نارمل
رکھتی ہیں. انسولین کی کمی سے زیابیطس کی بیماری ہوتی ہے. میٹابولک سنڈروم
سے حمل کے دوران زیابیطس اورٹائپ2 زیابیطس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
میٹابولک سنڈروم اور موٹاپا
میٹابولک سنڈروم کا خطرہ بڑھتے وزن کے ساتھ بڑھتا جاتا ہے. میٹابولک سنڈروم
نارمل وزن کے لوگوں میں9 فیصد، زیادہ وزن کے لوگوں میں 22فیصد اور موٹے
افراد میں60 فیصد تک ہوتا ہے. ایک بالغ فرد جسکے وزن میں سالانہ 5پاؤنڈ یا
زیادہ اضافہ ہوتا ہے میں میٹابولک سنڈرم کے چانس 45 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
بچاؤ:
اس سے بچاؤ ممکن ہے. روزانہ تیس منٹ کی ورزش، نمک اور فیٹس سے
پرہیز،موٹاپامیں کمی، خوراک میں پھل، سبزیوں اور دالوں کا استعمال، تمباکو
نوشی سے اجتناب میٹابولک سنڈروم کے خطرے کو ٹال سکتا ہے۔
|