ایک صحابی حضرت عوف بن مالک رضی اللّہ فرماتے ہیں میں
غزوہ تبوک کے موقع پر نبی ﷺ کے پاس حاضر ہوا ۔آپ چمڑے کے ایک خیمے میں
تشریف فرما تھے۔ آپ ﷺ نے اس موقع پر فرمایا قیامت سے پہلے یہ چھ نشانیاں
ضرور ہوں گی۔ جن میں سے ایک آپ ﷺ کی وفات ، بیت المقدس کی فتح، اسی طرح ایک
نشانی یہ بھی بتائی کہ قیامت کے قریب لوگوں میں زبردست موت والی بیماری آئے
گی جوتم میں بکری کی قعاص بیماری کی طرح پھیل جائے گی۔ اسی طرح موجودہ
حالات کے مطابق خانہ کعبہ کا طواف روک دیا جانا بھی قبل قیامت نشانیوں میں
سے ایک ہے۔ مذکورہ نشانیوں سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہ حالات اور موجودہ
وائرس کی پیشین گوئی نبی ﷺ نے آج سے بہت پہلے کر دی تھی۔ لیکن اللہ تعالیٰ
کا ہمیشہ سے یہی اصول رہا ہے کہ جب امت بہت زیادہ غافل ہو جائے تو انہیں
سیدھے راستے پر لانے کے لیے انہیں کسی آفت میں مبتلا کرتا ہے۔ اور جب وہ ہر
طرف سے ہمت ہار چکے ہوتے ہیں ۔ دنیا کی بڑی بڑی سائنسی ایجادات ناکام ہو
جاتی ہیں۔ تب اس انسان کو صرف ایک راستہ نظر آتا ہے ۔ پھر وہ اللّہ تعالیٰ
کی طرف رجوع کرتا ہے۔ اللّہ تعالیٰ خود قرآن میں اس عمل کو کچھ یوں بیان
کرتے ہیں؛ اور ہم آخرت کے بڑے عزاب سے پہلے ان کو دنیا میں چھوٹے عزاب میں
مبتلا کریں گے تاکہ یہ ہماری طرف رجوع کریں۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری
امت اللّہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرے اور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرے۔ اس
وقت ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہماری نظر دنیا کے سائنسدانوں پر لگی
ہوئی ہے۔ لیکن کاش کہ ہمیں کوئی یہ سمجھ دے دے کہ اللّہ کے نبی ﷺ نے آج سے
بہت پہلے ایسے ایسے اعمال ہمیں بتائے جو ہمارے لیے بہت بڑی ڈھال ثابت ہو
سکتے ہیں۔
یاد رکھیں کہ جب اس دنیا کے سارے دروازے بند ہو جائیں ۔ جہاں ہر دوا ناکام
ہو جائے آپ یقین کریں وہاں سے اللّہ تعالیٰ کی رحمت شروع ہوتی ہے۔ موجودہ
وائرس میں ایک ایمان والے کا سب سے بڑا ہتھیار نبی ﷺ کے یہ اعمال ہیں۔جو کہ
میں آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔
1_ ایک صحابی نبی ﷺ کے پاس آتے ہیں اور اپنی بیماری اور مسئلہ بتاتے ہیں تو
آپ فرماتے ہیں جو شخص روزانہ صبح تین بار یہ دعا پڑھ لیتا ہے اس کو دنیا کی
کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ دعا؛ (بسم اللّٰہ الذی لا یضر مع اسمہ شیء
فی الارضِ ولا فی السماء و ھوالسمیع العلیم۔) جس کا اردو ترجمہ کچھ یوں ہے؛
شروع کرتا ہوں اللّہ کے نام سے جس کے نام کے ساتھ زمین و آسمان کی کوئی چیز
نقصان نہیں پہنچا سکتی۔وہ سننے والا اور جاننے والا ہے۔۔۔
میں آپ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا نبی ﷺ سے زیادہ پاک ہستی اس دنیا میں کوئی
اور ہے؟ یقیناً نہیں!! تو وہ ہستی گارنٹی دے رہی ہے کہ جو شخص یہ دعا تین
بار پڑھ لے اس کو زمین وآسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ تو کیا
آپ کو کورونہ وائرس اثر کرے گا؟ جواب آپ پر ہے۔
2۔ اسی طرح ایک اور جگہ فرمایا کہ جو شخص گھر سے نکلنے کی دعا اور آیت
الکرسی پڑھ کر اپنے گھر سے نکلتا ہے تو وہ شخص اللہ کے سپرد ہو جاتا ہے ۔
اور اللّہ تعالیٰ کے فرشتے اس شخص کی حفاظت کررہے ہوتے ہیں اور اس کو کوئی
چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ اب اگر آپ یہ چھوٹا سا عمل کر کے گھر سے نکلیں
تو کیا آپ کو کسی ویکسین کی ضرورت ہے؟ دنیا کی سب سے بڑی ویکسین آپ کے اپنے
ہاتھ میں ہے۔
3۔ ایک اور جگہ نبی ﷺ فرماتے ہیں کہ کلونجی ایک ایسی اللّہ تعالیٰ کی نعمت
ہے کہ جس کے اندر موت کے علاوہ ہر بیماری کی شفاء ہے ۔ میرا سوال ہے اگر آپ
کلونجی کی تھوڑی مقدار کھانے میں شامل کر لیں تو کیا کورونہ وائرس آپ کو
چھو پائے گا؟
4۔ نبی ﷺ فرماتے ہیں کہ آبِ زم زم کے اندر اللّہ تعالیٰ نے ہر بڑے سے بڑے
مرض کی شفاء رکھی ہے۔ اگر آپ کے پاس آبِ زم زم موجود ہے تو کیا اس کی ایک
گھونٹ کسی ویکسین سے کم ہے؟
5۔ نبی ﷺ نے کھجور کو جنت کا پھل قرار دیا اور امت کو کھجور کھانے کی ترغیب
دی اور فرمایا کہ اس کھجور کے اندر اللّہ تعالیٰ نے بہت شفاء رکھی ہے تو
میرا سوال ہے کہ اگر آپ کھجور کھا لیں تو آپ کو کورونہ کا خطرہ رہے گا؟
6 ۔ اللّہ تعالیٰ کے نبی ﷺ جب صحابہ کے ساتھ ہجرت کر کے مدینہ آتے ہیں تو
وہاں ایک وبا پھیل جاتی ہے اور کئی صحابہ اس کی ذد میں آکر وفات پا جاتے
ہیں ایسے حالات میں نبی ﷺ نے یہ نہیں کہا کہ مساجد میں جانا بند کر دیں یا
جمعہ کے لیے اکٹھے نہ ہوں بلکہ اعلان کر دیا کہ مدینہ کے سب لوگ عورتیں بچے
مسجد میں اکٹھے ہوں جائیں ۔ سب کو اکٹھا کر کے اللّہ تعالیٰ سے رو کر التجا
کی اور امت کے لیے دعائیں کیں۔ میرا سوال ہے کہ اگر ہم بھی آج اسی امر کو
زندہ کرتے ہوئے مساجد میں جا کر دعائیں کریں تو کیا اس وائرس سے ہمیں نجات
نہیں ملے گی؟
تو آئیے انہی چند اقدامات پر عمل کریں اور دوسروں کو بھی ان اعمال کی ترغیب
دیں۔ سائنس تو بہت ریسرچ کے بعد ان چیزوں تک پہنچے گی لیکن ہمارے نبی نے
ہمیں پہلے ہی ان سب چیزوں سے آگاہ کر دیا ہے ۔واللہ مان لیجیئے کہ اس وقت
آپ کے پاس نبی ﷺ کے ان اعمال کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ آج عالم کفر اس
چیز کو تسلیم کر چکا ہے کہ ہماری سائنس مسلمانوں کے قرآن سے بہت پیچھے ہے۔
حالیہ رپورٹ کے مطابق اس ماہ سب سے ذیادہ قرآن مجید چائنہ میں لیا گیا ہے۔
دنیا اب اس بات کو سمجھ رہی ہے کہ اگر اس فتنے سے نکلنا ہے تو اس قرآن کا
مطالعہ کیا جائے ۔ آج دنیا آپ کا قرآن پڑھنا چاہتی ہے۔ لیکن افسوس کہ ہم نے
اس کی قدر نہ کی اور ہم سائنسدانوں کے سہارے جینے لگے کہ ہمیں صرف سائنس ہی
بچا سکتی ہے۔ تو آئیے آج ہی عزم کیجیے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر قرآن کی
تلاوت کریں گے اور اپنی امت کے لیے اللّہ تعالیٰ سے بخشش اور اس وائرس سے
نجات کی دعا کریں گے انشاء اللہ۔۔
|