آج کل کے حالات

کرونا جو کے جان لیوا مرض ہے اس کے اثرات جو روزمرہ زندگی پر پڑھ رہے ہیں۔

گھر رہیں زندگی بچائیں۔

چار ماہ ہونے کو ہیں اور اس وقت پوری دنیا کو جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔ایک وائرس نے دوڑتی بھاگتی دنیا کو روک کر رکھ دیا۔تمام معاشی نظام دھڑام سے گر گیا،جس وقت دنیا طاقت کے نشے چکھنا چاہتی تھی وہاں خدا کی قدرت نے انسان کو خاموش کروا دیا ہے۔ تمام سائنسدان اس کے آگے بےبس ہو چکے ہیں اب تک کا علاج صرف گھروں میں محضور ہونا ہے۔
آنے والی کئی صدیوں تک یہ وقت یاد رکھا جائے گا۔

ایسا لگتا ہے کے زمین خود پر لگے زخم ٹھیک کر رہی ہے جو انسان نے اس کے ماحول کو آلودگی سے دیے اور اب اس وائرس کے خطرے سے وہی آلودگی کے اسباب کم ہو گئے ہیں۔نہ چوری ڈکیتی کی وارداتیں نہ ظلم و ستم،پرندے جانور سکون سے فضا میں سانس لے رہے ہیں ۔ندی نالوں میں گندگی کے کم ڈھیر اور گاڑیاں روکنے سے فضاوں میں عجب سی روحانیت اور سرور ہے۔خانہ کعبہ میں ظواف بھی جاری ہے بس اس کم عقل انسان کو روک دیا گیا ہے۔اور اس کے بعد بھی ہم توبہ کی طرف نہ آئیں اور خدا کی طاقت سے لڑنے کی غلطی کرتے رہیں تو ہمارا حال بھی پچھلی قوموں جیسا ہی ہو گا۔اللہ کو کثرت سے یاد کریں اور ساتھ اردگرد کا خیال بھی رکھیں یہ وقت ہے ایک ہونے کا اختلافات سے قوم صرف حال گزارتی ہےآنے والے وقت میں اسے ہجوم کا نام دیا جاتا ہے اس کے ماضی کی مثالیں نہیں دی جاتی۔کرونا میں غریبوں کا خیال بھی کرونا گھر زخیرہ اندوزی کر کے کیا کرو گے یہی مال آخرت میں سانپ بن کر گلے میں پڑا ہو گا اگر نیک راہ پر خرچ کرو گے تو جنت کا زریعہ بن جائے گا۔ اور اللہ پر یقین رکھیں یہ وقت اللہ نے آپ کو غلطیاں سدھارنے کے لیے دیا ہے ورنہ وہ کریم اللہ ستر ماوں سے زیادہ پیار کرتا ہے۔ لاک ڈاون میں گھر والوں کے ساتھ وقت گزاریں ماں کو مسکرا کر دیکھنا بھی حج ہے چودہ روز حج کریں اور وائرس سے بھی محفوظ رہیں اور اپنوں کو بھی محفوظ رکھیں۔
فی امان اللہ!
 

Hammad ahmed
About the Author: Hammad ahmed Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.