زندگی میں اکثر انسان کو ایسے حالات درپیش ہوتے ہیں..جن
کا سامنا کرتےکرتے اس کی بس ہو جاتی ہے...آج بھی سب بس ہو چکی ہے لیکن
انسان کی نہیں بلکہ پوری انسانیت کی....کرونا نے سب کو اس کی حقیقت یاد
دلائی...وہ انسان جو پیسے کے غرور میں سر اٹھاۓ پھرتا تھا...آج اس سر کو
اپنے منہ کے ساتھ چھپاۓ پھرتا ہے....اور کیوں نا ہو یہ سب انسان کوجب تک
ٹھوکر نہ لگے اسے سمجھ نہیں آتا کہ نیچے دیکھنا کتنا ضروری ہے...اور پھر وہ
انسان جو بنا سوچے گناہ کرتا چلا جاتا ہے...اسے اندازہ نہیں ہوتاکہ اس کے
رب نے اس کی رسی ڈھیلی چھوڑ دی ہے....اسے ڈرنا چائیے....کیونکہ اس کا مطلب
وہ بہت جلد نیچے گرنے والا ہے.....آپ رسہ کشی کی ہی مثال لے لیں..جب جب ایک
مقابل اپنی رسی ڈھیلی کرتا ہے..
تو دوسرا سر کے بل نیچے گرتاہے....سو اب یہی حال ہم سب کا ہے......ہم سب
نیچے گر چکےہیں...بجاۓ اس کے کہ ہم دوبارہ غرور و تکبرکا سہارا لےکر اٹھیں...ہمیں
چائیے کہ ہم سر کو اپنے رب کے حضورجھکا کر توبہ کا سہارا لیں اور وقار کے
ساتھ اٹھیں....یہ جو موقع ملا ہے ہمیں خود کو بدلے کا...ہمیں پوری طرح سے
اس سے مستفید ہونا چاہئیے..کرونا سے ڈرنے کے بجاۓ اس اپنی طاقت بنا کر اپنی
کمزوریوں سے لڑنا چائیے.. اب بیماری کے ساتھ اپنے اندر کی برائی کو ختم
کرنے کا بھی وقت آگیا ہے.....خود کا بدلنے کا وقت آگیا ہے..
|