سورہ القمر .. ٥٤ .. آیات
# ......... ١ تا ١٧
پاس آئی قیامت اور شق ہو گیا چاند - اور اگر دیکھیں کوئی نشانی تو مونہہ
پھیرتے اور کہتے ہیں یہ تو جادو ہے چلا آتا - اور انہوں نے جھٹلایا اور
اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے اور ہر کام قرار پا چکا ہے - اور بیشک ان کے
پاس وہ خبریں آئیں جن میں کافی روک تھی - انتہا کو پہنچی ہوئی حکمت پھر کیا
کام دیں ڈر سنانے والے - تو تم ان سے مونہہ پھیر لو جس دن بلانے والا ایک
سخت بے پہچانی بات کی طرف بلائے گا - نیچی آنکھیں کے ہوئے قبروں سے نکلیں
گے گویا وہ ٹڈی ہیں پھیلی ہوئی - بلانے والے کی طرف لپکتے ہوئے کافر کہیں
گے یہ دن سخت ہے - ان سے پہلے نوح کی قوم نے جھٹلایا تو ہمارے بندے کو
جھوٹا بتایا اور بولے وہ مجنوں ہے اور اسے جھڑکا - تو اس نے اپنے رب سے دعا
کی کہ میں مغلوب ہوں تو میرا بدلہ لے - تو ہم نے آسمان کے دروازے کھول دئیے
زور کے بہتے پانی سے - اور زمین چشمہ کر کے بہا دی تو دونوں پانی مل گئے اس
مقدار پر جو مقدر تھی - اور ہم نے نوح کو سوار کیا تختوں اور کیلوں والی پر
- کہ ہماری نگاہ کے رو برو بہتی اسکے صلہ میں جس کے ساتھہ کفر کیا گیا تھا
- اور ہم نے اسے نشانی چھوڑا تو ہے کوئی دھیان کرنے والا - تو کیسا ہوا
میرا عذاب اور میری دھمکیاں - اور بیشک ہم نے قرآن یاد کرنے کے لئیے آسان
فرما دیا تو ہے کوئی یاد کرنے والا - |