رمضان کی ستّائسویں شب کو وجود میں آنے والا
پاکستان۔ آج تیہتّر برس بعد بھی اسلامی نظام نہ قائم کرسکا۔مستزاد یہ کہ اس
وطن عزیز کے ہر کارے پوری شدّومد سے مَساَجِد مَیں تالے ڈال رہے ہیں۔ تا کہ
بیماری سے بچائو کیا جا سکے۔ تھر میں بچّوں کی کس قدر اموات ہوئیں ۔ وزیرا
علٰی نے کبھی پھرتی نہیں دکھَائی ۔ کہ تھَر سے آبادی کو منتقل کر کے لاک
ڈائون کر دیتے۔ تھر کے باشندوں کو نئے مکانوں مِیں آ باد کر دیتے ۔ سندھ
مِیں پیپلز پارٹی کو نصف صَدی ہونے کو آئی ہے ۔ انہوں نے سندھ کو جس قدر
محروم کیا ہے اسکی کوئی مثال نہیں ملتی۔ کسے وکِیل کریں کِس سے منصفی چاہیں؟
مسَلمانوں ہمارے ایمَان کو کیَا ہوا۔ کہ ہم نے یِہ مان لیَا کہ خَانَہ کعبہ
میں وائرس حملہ آور ہو سکتا ہے؟ میں جذبات میں آکر یہ بات نہیں کہ رہا ہوں۔
اسکے پیچھے سائنسی حقائق ہیں۔ آب زم زم کا ساری دنیا کے سائنسدانوں نے بے
شما رتجربات کیئے اور دنیا کے سامنے ثابت کیا کہ اس پانی میں وائرس اور
بکٹیریا زندہ نہیں رہ سکتا اس پانی میں شفا ہے۔ اگر کوئی کھانا نہ پائے اور
صرف زم زم کو پیئے تو زندگی کی کفالت کرتا ہے۔ اب میں آپ کو بذات خود ایک
تجربہ کی دعوت دیتا ہوں۔ آپ عمرے کی واپسی پر جس احرام کو آب زم زم سے بھگو
لیتے ہیں اسکو ایک پلاسٹک کے شاپر میں بھیگی ہوئی حالت میں رکھ کر بھول
جائیے۔ اور اسے طرح ایک کپڑے کو یہاں کے پانی سے بھگو کر رکھ دیں۔ اب ایک
ہفتے بعد ان دونوں کو نکالئے۔ آپ دیکھیں گے کہ عام پانے سے بھیگا ہوا کپڑا
شدید بدبو دار ہو گا۔ اور آب زم زم سے بھیگا ہوا احرام دیکھئے اس میں قطعی
بد بو نہیں ہو گی۔ یہ تو آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ جہاں بیکٹیری ہوتا ہے وہاں
بدبو ہوتی ہے۔ جاپان کے ایک سائنسداں نے یہ بھی تجربہ کیا تھا کہ عام پانی
میں آب زم زم ملانے سے سارے پانی کا اسٹرکچر آب زم زم کی طرح کا ہو جاتا ہے۔
اللہ نے پہلے ہی جھوٹوںپر لعنت کی ہے۔آجکل ایسی ویڈیو وائرل کی جا رہی ہیں
کہ آب زم زم آہستہ آہستہ نعوذوباللہ خشک ہو رہاہے۔
اسَلام کے پرسَتاروں کا پورا ایمَان مغرب کے عِلم و اعِلانات پر ہے اور
اسلامی نظریہ کو پچھلوں کی کہانی کہ کر ٹالدیتے ہیں۔کفّار بھی یہی کہتے
تھے۔ھٰذٰ اساطیرالاوّلین۔
اللہ کے دین کو ہماری ضرورت نہیں ہے۔ اگر ہم عزّت اور سلامتی چاہتے ہیں تو
پورے کے پورے دین میں داخل ہوں تو سلامتی ہمارا انعام ہوگا۔ اور نا اہلی کی
بنیاد پر اللہ ہمیں دھتکار کر ذلیل کردے گا اور اپنے دین کیلئے کسی اور کو
کھڑا کر دے گا۔
آج کی دنیا میں سب کچھ واضح ہے جن لوگوں نے یہ سمجھا کہ وہ کچھ ہیں اللہ نے
انِہیں خَاک مِیں ملا دیا۔ صَدر جمَال عبُدالناصر،صدّام حَسین، کرنل قَذافی،
کِس کِس کا نام گنوائوں۔ خلیج فارس میں اللہ جن جن کو خاک چٹانے والا ہے۔
آپ بخوبی واقفْ ہیں۔ بس لمحے ہیں کہ خلیجی حکمرانوں کو اللہ کا سامنا کرنا
پڑے۔
سورۃ مائدہ میں اللہ نے حکم دیا ہے کہ یہود و نصارہ سے دوستی نہ کرو۔ تو
یاد رکھو کہ اللہ کی پکڑ بڑی شدید ہے۔
ہم وائرس سے بچائو کی توفکر کر رہے ہیں ۔ اس سے بڑھکر ہمارے معاشرے کو نظامِ
انصاف کی تباہی لے ڈوبی ہے۔ اللہ کو بے انصافی اور منافقت بالکل پسند نہیں
ہے۔
اس ملک کے عوام اپنا قبلہ درست کر لیں ورنہ جان لیں کہ وہ اللہ کی سنّت کو
بدلتا ہوا نہیں پایئں گے۔وَلَا تَجَدۃ لِسُنّتِ اللہِ تَبِدیلَۃ۔
یہ کرونا ویکسین اور دوائوں سے نہیں جانے والا ۔ پوری قوم معٰافی مانگےاور
سر بہ سجود ہو جا ئے۔ ہم کشمیریوں پر ہونے والے ظلم میں صرف زبانی جمع خرچ
کرتے رہے اور عملی طور پر کچھ نھیں کیا۔ حالانکے مودی نے ہمیں بتایا کہ
ہمیں وہی کرنا چا ہیئے جو مودی نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بناتے ہوئے
کیا تھا۔ اور چونکہ پوری دنیا بھی خا موش رہی۔ اسے بھی کشمیر سے بدتر لاک
ڈائون اور اموات کا سامنا ہے۔ |