نیت صاف ہونی چاہیے

رات کی تاریکی میں گلابو سوچ میں ڈوبی معاشرے پر غور کر رہی تھی کہ اتنے میں وہ والد کی چارپائی کے پاس آ پہنچی تاکہ ہمیشہ کی طرح وہ والد صاحب سے تصوف اور آجکل معاشرے میں کیا چل رہا اس پر تبصرہ کر سکے ۔والد کی گلابو سے بہت بنتی تھی وہ اپنے خیالات کا اظہار والد کے سامنے کر لتی تھی اور انکی باتوں کو غور سے سنتی۔ جب والد نے گلابو سے معاشرے کے حوالے سے سوال کیا تو گلابو نے کہا پاپا معاشرہ ہمارے بارے میں کیا سوچے گا ؟ہم یہی سوچتے رہتے ہیں , ہم بہت سے جائزکام اسلئے نہیں کرتے کے معاشرے کی نظر میں وہ غلط ہیں ۔

پاپا یہ زیادتی نہیں کے ہم مخلوق سے ڈرتے ہیں ا ور خالق کی بات نہیں مانتے اور یہی لوگ گناہ رات کی تاریکی میں کرنے سے کتراتے نہیں کہ خدا دیکھ رہا ہے ؟ صبح کے امیر لوگ رات کے ڈاکو ہیں تو کوئی بد کردار , انکو بھی صرف لوگوں کی پرواہ ہے کیونکہ شریف لوگ تو انکی نظر میں ڈھکے چھپے لوگ ہیں پھر چاہے پیسے کالے ہوں یا کردار کالا ۔

لیکن سوال یہ ہے کے خدا ہم سے کیا چاہتا ہے ؟

وہ نیک نیت چاہتا ہے , پاپا مجھے اس بات کی پرواہ نہیں کے یہ منافق لوگ مجھے اچھا کہیں یا برا مجھے اتنا پتا ہے کے رب سے لگا کے رکھنی چاہیے اور آپ کی نیت صاف ہے تو خدا آپ کے ساتھ ۔

والد صاحب : اس معاشرے سے اگر آپ کو منافقت بھی ملے تو آپ محبتیں بانٹو بیٹا! آپ کا کام خدا کی خدائی کا خیال ہونا چاہیے ، ایک فلاح ہونی چاہیے , ایک پیغام ہونا چاہیے ا ور یاد رہے جس شہر میں پیدا ہوۓ ہو اسکا مان , اسکی فلاح کا بھی خیال ہونا چاہیے ۔ایسا کوئی کام نہیں گلابو جو تم نہیں کر سکتی ۔

والد کی باتوں سے گلابو کا اضطراب ختم ہو گیا اور اسکو اپنے ہونے کا یقین ہو گیا۔ دل میں یہ خیال لیے وہ سونے چلی گئ کہ ایک دن کبھی نہ کبھی وہ کچھ بڑا کرے گی۔
 

Sadia Ijaz Hussain
About the Author: Sadia Ijaz Hussain Read More Articles by Sadia Ijaz Hussain: 21 Articles with 24547 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.