آئندہ ماہ کی 29 تاریخ کو عمر اکمل تیس برس کے ہو جائیں گے۔ انٹرنیشنل
کرکٹرز جب اس عمر کو پہنچتے ہیں تو اپنے کرئیر کے اہم ترین مرحلے میں داخل
ہو رہے ہوتے ہیں۔ سینئیر اور تجربہ کار کھلاڑی کا رتبہ مل جاتا ہے، ڈریسنگ
روم اور شائقین میں قدرو منزلت بڑھ جاتی ہے اور اگر ٹیم قیادت کے بحران کا
شکار ہو تو وہ کپتانی کے لیے بھی موزوں امیدوار بن سکتے ہیں۔
مگر عمر اکمل جس دن تیس برس کے ہوں گے، وہ غالباً اپنے کرئیر کے اختتامی
مراحل گزار چکے ہوں گے۔ اگر پی سی بی انضباطی کمیٹی کے سربراہ جسٹس فضلِ
میران چوہان کوئی خصوصی رعایت دے کر سزا میں تخفیف نہ کریں تو عمر اکمل کی
کم از کم متوقع سزا دو برس ہو سکتی ہے۔ جبکہ پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ
نے انھیں کوڈ کی جس شق کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا ہے، اس کی زیادہ سے
زیادہ سزا تاحیات پابندی ہے۔
|