مردان میں کھیلوں کا بجٹ 2024-25: ترقیاتی منصوبے نظر انداز، تمام رقم تنخواہوں اور مراعات میں خرچ
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
|
مالی سال 2024-25 کے دوران ضلع مردان میں کھیلوں کے بجٹ کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جن کے مطابق کل 1 کروڑ 34 لاکھ 45 ہزار روپے میں سے جون 2025 تک 1 کروڑ 26 لاکھ 24 ہزار 972 روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ فنڈز کا بڑا حصہ تنخواہوں اور الاؤنسز میں خرچ ہوا، جبکہ کھلاڑیوں اور کھیلوں کی سہولیات پر کوئی خاص سرمایہ کاری نہیں کی گئی۔
مالی سال 2024-25 کے دوران جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کل جاری شدہ بجٹ 1 کروڑ 34 لاکھ 45 ہزار روپے میں سے جون 2025 تک 1 کروڑ 26 لاکھ 24 ہزار 972 روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔دستاویزات کے مطابق سب سے زیادہ اخراجات تنخواہوں اور الاؤنسز کی مد میں ہوئے، جن میں کل تنخواہیں 33 لاکھ 85 ہزار 690 روپے جاری کیے گئے جبکہ 31 لاکھ 75 ہزار 870 روپے خرچ ہوئے۔
اہم الاؤنسز میں ہاؤس رینٹ، کنوینس الاؤنس، واشنگ الاؤنس، ڈریس الاؤنس، انٹیگریٹڈ الاؤنس، میڈیکل الاؤنس اور مختلف ایڈہاک ریلیف الاؤنس شامل ہیں، جن پر مجموعی طور پر لاکھوں روپے خرچ کیے گئے۔آپریٹنگ اخراجات میں 16 لاکھ 20 ہزار روپے جاری ہوئے اور 12 لاکھ 51 ہزار 772 روپے خرچ ہوئے۔ ٹریول اور ٹرانسپورٹیشن کی مد میں 6 لاکھ 50 ہزار روپے جاری جبکہ 6 لاکھ 48 ہزار 572 روپے خرچ ہوئے۔ اسٹیشنری کے لیے 20 لاکھ روپے مختص ہوئے مگر اخراجات صرف 40 ہزار روپے رہے۔
پنشن اور ریٹائرمنٹ بینیفٹ میں بھی 20 لاکھ روپے جاری کیے گئے جبکہ 19 لاکھ 99 ہزار 400 روپے خرچ ہوئے۔ گرانٹ سبسڈی رائٹس اور فنانشل اسسٹنس کی مد میں 20 لاکھ روپے مکمل طور پر خرچ کیے گئے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ گاڑیوں، مشینری یا آلات کی خریداری اور فزیکل ایسٹس پر صفر روپے خرچ ہوئے، جبکہ مرمت اور دیکھ بھال (Repair & Maintenance) کی مد میں تقریباً 9 لاکھ روپے جاری ہوئے اور تقریباً اتنی ہی رقم خرچ ہوئی۔
تنخواہوں پر 33 لاکھ 85 ہزار روپے جاری، 31 لاکھ 75 ہزار روپے خرچ ہوئے ‘ اسی طرح کل الاؤنسز کی مد میں تقریباً 39 لاکھ جاری، 32 لاکھ 70 ہزار روپے خرچ ہوئے آپریٹنگ اخراجات 16 لاکھ 20 ہزار جاری، 12 لاکھ 51 ہزار خرچ کئے گئے جبکہ گاڑیوں، مشینری، آلات یا کھیلوں کے اثاثے خریدنے پر صفر خرچ رہا لیکن اس کی مرمت مرمت و دیکھ بھال پر 9 لاکھ جاری، تقریباً اتنی ہی رقم خرچ کی گئی.
کھیلوں کی سہولیات، گراؤنڈز اور کھلاڑیوں کے لیے آلات پر ایک روپیہ بھی کیوں خرچ نہیں ہوا؟ مردان کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے اس بجٹ کا حقیقی فائدہ کہاں ہے؟ کیا ضلع کھیل دفتر کا مقصد صرف عملے کی تنخواہیں اور مراعات دینا رہ گیا ہے؟ فنڈز کے اجرائ اور خرچ میں شفافیت کے لیے کون سی نگرانی کا نظام موجود ہے؟ کیا اس بجٹ کے ذریعے کوئی مقامی یا صوبائی کھیلوں کا ایونٹ منعقد ہوا، یا سب کچھ دفتری اخراجات میں چلا گیا؟یہ اعداد و شمار شفافیت اور ترجیحات پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہیں۔ ضلع مردان جیسے بڑے کھیلوں کے مرکز میں جب کھلاڑیوں کو سہولیات نہ ملیں اور بجٹ کا بڑا حصہ صرف انتظامی اخراجات پر خرچ ہو، تو کھیلوں کی ترقی کا خواب کیسے پورا ہوگا؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر بجٹ تنخواہوں، الاؤنسز اور آپریٹنگ اخراجات میں صرف ہوا، جبکہ کھیلوں کے انفراسٹرکچر یا اثاثہ جات کی خریداری پر کوئی خرچ نہیں کیا گیا۔ یہ صورتحال شعبہ کھیل کے ترقیاتی پہلوؤں پر سوالیہ نشان کھڑا کرتی ہے۔
#kikxnow #digitalcreator #sportnews #mojo #mojosports #mardan #games #sportsnewsmojo #musarratullahjan mardansports |