کروناوائرس جس نے دنیا بھر میں ایک لاکھ سے زائد
زندگیوں کو نگل لیا ہے، اس مہلک ترین وبائی صورتحال میں اہل پاکستان کو اس
وبا سے بچانے کے لیے شعور و آگاہی فراہم کرنے میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا
نہایت اہم اور مثبت کردار ادا کر رہا ہے ۔ میڈیا سرسنز اپنی زندگیوں کو
خطرے میں ڈال کر ہر خبر بروقت پہنچانے کے لیے مصروف عمل ہیں ، مگر اس دوران
یہ خود عدم تحفظ کا شکار ہیں اور معاشی حالات کی وجہ سے فکر مند ہیں۔ اس
مشکل وقت میں بلاشبہ پاکستان معاشی اعتبار سے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے
، اور حکومت کے وسائل بھی محدود ہیں ، حکومت کی طرف سے تمام شعبوں کو
امدادی پیکج دیے جا رہے ہیں۔حکومت کی طرف سے تمام طبقوں کی مدد کا فیصلہ
خوش آئند ہے ، لیکن حکومت کو اس ریلیف پیکج میں میڈیا کا حصہ بھی رکھنا
چاہیے کیونکہ مضبوط میڈیا ہی ملکی ترقی کا ضامن ہے ۔ وزیر اطلاعات پنجاب
فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے صحافتی پیکج کا فیصلہ کیا
ہے ، کرونا سے بیمار صحافی کو1لاکھ جبکہ جاں بحق صحافی کے اہل خانہ کو 10
لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ حکومت پنجاب کے ذمے واجب الادا فنڈز جلد جاری
کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے کورونا وائرس سے بچاؤکے لیے ایس او
پیز بنائے ہیں، میڈیا ہاؤسز اور اخبار مالکان کو کورونا روائرس سے متعلق
ایڈوائزری بھیج رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ صحافی برادری کے لیے
کورونا وائرس سے بچاؤکے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور ان کے لیے پیکیج بھی
بنا رہے ہیں۔ کوئی صحافی کورونا وائرس سے متاثر ہوا تو ایک لاکھ روپے ریلیف
فنڈ دیں گے ، کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے صحافی کی بیوہ کو 10ہزار
روپے ماہانہ پنشن دی جائے گی، جبکہ 10 صحافیوں کے لیے کورونا سے آگاہی دینے
پر ایکسیلنس ایوارڈ دیا جائے گا۔ اور اخبار فروشوں کو حفاظتی سامان مہیا
کیا جائے گا۔ کرونا وائرس کے آزمائشی اور جان لیوا حالات میں حکومت پنجاب
کی جانب سے صحافیوں کے لیے جو اقدامات کیے گئے ہیں ان کو سراہتے ہوئے کراچی
یونین آف جرنلسٹس نے بھی حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی فوری طور
پر سندھ بھر کے صحافیوں ،کیمرہ مینوں،فوٹو گرافروں اور میڈیا ورکرز کے لیے
کرونا وائرس خصوصی پیکج کا اعلان کرے ۔ جس میں کرونا وائرس سے متاثرہ
صحافیوں کے خدا نخواستہ جاں بحق ہونے کی صورت میں25،25لاکھ روپے ادا کرے ،
خدانخواستہ اگر کوئی گھر کا واحد کفیل صحافی یا میڈیا ورکر کورونا وائرس سے
جاں بحق ہو جائے تو اس کی بیوہ کو 25 ہزار روپے ماہانہ پنشن حکومت سندھ ادا
کرے ۔ جبکہ حکومت پنجاب کی طرف سے جاری میڈیا ریلیف پیکج میں میڈیا ورکرز
کے معاشی مسائل کے حل کے لیے اور ماہانہ امداد کے بارے میں کوئی واضح اعلان
نہیں کیا گیا جس سے میڈیا ورکرز میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ اس وقت جب
پوری میڈیا انڈسٹری بحران کا شکار ہے، اشتہارات اور فنڈز نہ ملنے کے باعث
اخبارات اور چینلز بند ہورہے ہیں اور لاکھوں صحافی بیروزگار ہورہے ہیں ملک
بھر سے صحافیوں کے معاشی حقوق اور آزادی اظہار کے تحفظ کے لیے مربوط حکمت
عملی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ اس وقت ملک بند ہے تو ذرائع ابلاغ کے نمائندے
اور میڈیا ورکرز اپنی صحت اور زندگی کو خطرے میں ڈال کر فرائض ادا کر رہے
ہیں۔ میڈیا نے ہر دور میں ملکی ترقی، استحکام میں اہم کردار اد ا کیا ہے ۔
اس مشکل وقت میں دیگر شعبوں کی طرح پرنٹ میڈیا کو بھی حکومتی تعاون کی
ضرورت ہے حکومت کو میڈیا ورکرز کے ساتھ تعاون کرکے اپنا حصہ ڈالنا چاہیے،
تاکہ یہ بہتر انداز میں اپنی خدمات سرانجام دے سکیں ۔
|