بھٹو! پھر سے قادیانی فتنہ آگیا

قادیانی فتنہ کا پھر سے پھن تیار
عمران خان کاوقت سماپت ہواچاہتاہے

کسی کویادہوگاکہ 2018کے آخرمیں عمران خان نے ایک قادیانی کواپنامشیربنانے کی سوچی تھی عاطف قادیانی کومشیربنانے کے بعد عمران خان نے اپنی ناؤڈوبتی دیکھی تھی توتواس سے استعفاء لے لیاجس سے محسوس ہواتھا کہ عوام کی طاقت کیا ہے اگر عوام شورنہ ڈالتی تو آج قادیانی ہم پرمسلط ہوچکے ہوتے مگراب سنائی میں آرہاہے کہ قادیانیوں کو بطوراقلیت منوانے کیلئے اقلیتی کمیشن میں شامل کردیاگیاہے جس سے 298Cاور298Aکوخطرہ ہے۔ہم پاکستانی بعد میں ہیں پہلے مسلمان ہیں اور آقا دوجہاں ﷺ کے نام پر مرمٹنے کو تیاررہتے ہیں سیاست اپنی جگہ مگرجس نے بھی آقا ﷺ کی شان میں گستاخی کی اسے جہنم واصل کرنے کیلئے کوئی نہ کوئی عاشق رسول ﷺ تیاربیٹھا ملے گا۔ہرملک میں اقلیتوں کیلئے کچھ مخصوص قانون رائج کئے جاتے ہیں جسے یہ مخصوص لوگوں کا موقف ہے کہ یہ ان کیلئے امتیازی قانون ہے اور پاکستان کا مذہبی طبقہ اس کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے ایسی باتیں کرنے والے اپنی کم عقلی اور دین سے بیزاری کا ثبوت دیتے ہیں کیونکہقادیانی کوئی مذہب نہیں جسے اقلیت قراردیاجائے یہ توایک فتنہ ہے جو 1922میں رائج ہوا۔7ستمبر1974کو 90سالہ فتنے کو انجام تک پہنچایا اور اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹوتھے اس فتنے کے مسئلے پر دیوبند،بریلوی،شعیہ ،اہلحدیث ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھے تھے اس آئین میں قادیانیوں کوکافراورغیرمسلم قراردے دیا گیا اور یہ بھی تسلیم کرلیاگیا کہ قادیانی کلیدی عہدوں پر فائز نہ رہیں گے ۔اگرقادیانی خود کوکافرمان لیں توان کوہم اقلیت مان لیں گے اوراقلیتوں کوہمارے ملک میں حقوق بھی ملتے ہیں جن کے کچھ واقعات پر نظرڈالتے ہیں گوجرہ میں مسلم عیسائیوں تصادم ہوا تو عیسائیوں نے اپنی ایک شادی میں نوٹوں کیساتھ قرآن پاک کے اوراق بھی اڑاتے رہے جس کی وجہ سے مسلم لوگوں نے اس عیسائی کے گھرکو آگ لگادی ،اسی حوالے سے واقعہ ہے جسے نیوز سے جڑے لوگ اور اخبار پڑھنے والے لوگ جانتے ہوں گے سمبڑیال میں ایک عیسائی نوجوان نے سات آٹھ سالہ بچی جو مسجد پڑھنے جا رہی تھی اسی پیسوں کالالچ دیاکہ اس لڑکی کے ساتھ منہ کالا کرسکے مگربچی کے انکار پر اس کے ہاتھ میں قرآن کا سپارہ چھین کر گندی نالی میں پھینک دیا اور لڑکی کو اغواکرنے کی کوشش کی لڑکی کے شورپر وہ بھاگ کھڑاہوا لوگ جمع ہوئے تولڑکی نے سارا واقع سنایا انہون نے سیپارہ اٹھایا اور عیسائیوں کی بستی میں چل دیے مشتعل افراد نے غصے کے عالم میں چرچ کو ہی نذرآتش کردیا بھلا اس میں عبادت گاہوں کا کیا قصور ہے مگرافسوس ہے کہ ان مشتعل افراد پر کوئی ایکشن نہ لیاگیامگراس لڑکے کو گرفتارکرلیا توکچھ دن بعد پولیس تھانے میں پھندے سے لٹکی لاش ملی پولیس کا کہنا تھا اس نے خود کشی کی ہے مگراس کے اہلخانہ اس بات کو ماننے سے انکاری ہیں ۔اگران قادیانیوں کی بات سوشل میڈیا پر کریں تو میں نے اپنی فرینڈلسٹ میں ہزاروں ایسے لوگ دیکھے ہیں جنہوں نے شدید غصے کا اظہار کیا۔

اسلامی تعلیمات کی روسے دیکھیں تو صاف واضع ظاہرہوتا ہے کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہ آئے گا ماضی بعیدمیں جب بھی کسی فردنے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا تومسلم معاشرے اورمسلم حکمرانوں نے اسکا سدباب کیا یہ صورت قادیانی فتنہ کی ہے آپ ﷺ کے بعد جو نبوت کا دعویٰ کے گا وہ ملعون ،جھوٹا اور واجب القتل ہے۔ماضی بعیدمیں جس فتنے نے بھی سراٹھایا اس کا وہیں سرقلم کردیا گیا مگرقادیانی فتنہ انگریزوں کا کاشت کردہ پودہ ہے اسی لیے پروان چڑھتا رہا ہے اس فتنہ کے پیچھے یہودی قوتیں ہیں اسی وجہ سے کئی صدیوں سے یہ فتنہ کچھ عرصہ کے بعد پھر سے اپنے پتے تنے نکال لیتا ہے ۔توہین رسالت قانون کسی کو بھی اسلام کیساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دیتا اسی وجہ سے قادیانی اس قانون کو ختم کرنے کی سازشوں میں لگے ہوئے ہیں۔ن لیگ کے دور میں وہ کسی حد تک کامیاب ہوگئے تھے جس وجہ سے بل پارلیمنٹ میں پاس ہونے کو تھا مگرعوام کے پرزوراحتجاج کی بدولت یہ قانون پاس تو نہ ہوا مگرن لیگ کی حکومت کو یہ حرکت لے ڈوبی اور وہی غلطی اب عمران خان کررہا ہے۔
قارئین کوبتاتا چلوں کہ قادیانی فتنہ کی بنیادہی توہین رسالت پر ہے اورفتنے نے نہ صرف آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کی بلکہ حضرت عیسیٰ اور حضرت بی بی مریم کی توہین کے مرتکب ہیں جو لوگ اس فتنہ کو نہیں مانتے وہ ہم لکھ بھی نہیں سکتے مگرکچھ نمونے قارئین کی نذرکرنا چاہوں گا تاکہ کچھ لوگوں کی اصلاح ہوسکے :
بے شک میرے دشمن جنگلوں کے سورہوگئے اوانکی ر عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں(نجم الھدیٰ صفحہ 10از مرزاغلام احمدقادیانی) ان قادیانیوں کے مطابق وہ مسلمان ہیں اور ہم مسلمان نہیں ہیں جو مسیح موعود کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے اور جنہوں نے ان کا نام بھی نہیں سنا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہیں کچھ نمونے پیش نظرہیں تاکہ انکی حمایت کرنے والوں کو انکی حماقت کا پتا چل سکے
’’پھراس کتاب میں مکالمہ کے قریب یہ وحی اﷲ ہے ترجمہ،اس وحی میں میرانام محمدرکھا گیا ہے (ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر4)نعوذباﷲ
روضہ اطہررسول ﷺنہایت متعفن(بدبودار)اورحشرات العرض کی جگہ ہے (تحفہ گولڑویہ صفحہ(112استغفراﷲ
جوشخص مجھ میں اور نبی ﷺ میں فرق سمجھتا ہے اس نے مجھے نہیں پہچانا (خطاب الہامیہ صفحہ200)نعوذ باﷲ
یہ بات صحیح ہے کہ ہرشخص ترقی پاسکتا ہے حالانکہ آپ ﷺ سے بھی بڑھ سکتا ہے(الفضل(استغفراﷲ

یہ باتیں لکھنا شاید گناہ میں شامل ہو ں مگرمیرامقصدیہ تھا کہ انکی گھناؤنی حرکتیں لوگوں کے سامنے آئیں کئی ایسی باتیں نہیں لکھیں جن سے مجھے انتہا کی تکلیف پہنچی تو یقینا دوسرے ً مسلمانوں کوبھی ایسے ہی محسوس ہوتا اسی لیے قلم کوروکتے ہوئے آنسووٰں کے نذرانے آپ ﷺ کے قدموں میں نچھاورکرتے ہوئے اتناکہوں گاآپ ﷺ کی ناموس کی حفاظت کیلئے ہم مرمٹنے کوتیارہیں اسی وجہ سے کسی قادیانی کو اپنے ملک پر قابض نہیں ہونے دیں گے۔افسوس کے ساتھ کہناپڑرہاہے کہ جن کو پہلے ہی کافرومرتدقراردے دیاگیاہے آج وہی ہمارے درمیان مسلمان بن کر کورٹ کچہری یہاں تک کہ اسمبلیوں میں پہنچ چکے ہیں اورایسے لگتاہے ہم دلدل میں پھنستے جارہے ہیں اب ہمارے لیے سوچنے کی بات یہ ہے کہ اب یہ لوگ الیکشن لڑیں گے اسمبلیوں میں آئیں گے جن کی تقاریر لائیوٹیلی کاسٹ ہونگی جس سے یہ لوگ عوام کے دماغ کے ساتھ کھیلنے کا مائند سیٹ اپ تیارکیاجائے گاقارائین اگرہمارے علماء کرام عاصیہ ملعونہ کو واجب القتل لکھ کردیتے توآج یہ دن نہ دیکھنے کوملتااگرآج ہم چپ رہے تویہ بل پاس ہوجائے گاجس کیلئے ہرایک کوسیاست کاپلیٹ فارم چھوڑ کر اپنے آقاﷺ کی حرمت کی خاطرلڑناہوگا۔

آخرمیں عمران خان سے درخواست کروں گا کہعوام نے تمہیں ایک موقع دیا اسے احسن طریقے سے نبھاؤ اور اگر ہمارے ایمان کے ساتھ کھلواڑ کی کوشش کی تو انجام دیکھانے کیلئے 22سال نہیں 22دن نہیں22ہفتے بھی نہیں اورنہ ہی 22گھنٹے بھی نہیں 22سیکنڈ لگیں گے کہ تمہاراٹائم سماپت ہوجائے گا کیونکہ جس نے آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کی وہ کس طرح ہلاک ہوا کسی کوکوئی خبرنہیں ۔
 

Ali Jan
About the Author: Ali Jan Read More Articles by Ali Jan: 288 Articles with 198373 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.