تحریر:میاں انعام الحق ،لاہور
کرونا وباء کی وجہ سے پورا ملک معاشی بحران کے ساتھ دیگر کئی مسائل کا
شکارہوگیا۔حکومت کی طرف سے جہاں بہت سی مراعات کا اعلان کیا گیا وہاں عوام
کو ریلیف پہنچانے کے لئے ٹائیگر فورس کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا۔ٹائیگر
فورس کا نام سننا تھا کہ اپوزشن کی چیخیں نکلنا شروع ھوئیں اور تمام
اپوزیشن جماعتوں سے دباؤ شروع ہوا کہ ٹائیگر فورس نہ بنائی جائے۔مجھ سمیت
عوام کی کثیر تعداد پریشان تھی کہ حکومتی اعلان کے مطابق ٹائیگرز کو نہ تو
کوئی تنخواہ ملے گی اور نہ ہی کسی قسم کی دیگر مراعات۔ لیکن اپوزیشن کا
واویلا بتارہا تھا کہ کہیں نہ کہیں انہیں اپنی مقبولیت میں کمی اور تحریک
انصاف کو فائدہ ضرور ہو گا۔ٹائیگر فورس کی لانچنگ تقریب میں خود عمران خاں
نے اس راز سے پردہ اٹھاتیہوئے یاد دلایا کہ جب انہوں نے شوکت خانم کے لئے
فنڈز اکٹھا کرنا شروع کیے تو خاطر خواہ کامیابی نہیں مل رہی تھی تو مشیروں
کے مشورہ سے سکول کے بچوں پر مشتمل عمران ٹائیگر فورس بنائی تھی۔ اس ٹائیگر
فورس کی ورکنگ کے حیران کن نتائج برآمد ہوئے۔ٹائیگر فورس کی محنت سے نہ صرف
چندہ کثیر مقدار میں اکٹھا ہوا بلکہ شوکت خانم ہسپتال بنانے کی کمپین کی
مقبولیت میں بے پناہ اضافہہوا۔اور اتنا بڑا ہسپتال بنانے میں جو کامیابی
ملی اس میں تب بننے والی ٹائیگر فورس کا بڑا کردار ہے عمران خاں کے مطابق
اس وقت کی ٹائیگر فورس سے شوکت خانم ہسپتال بنانے کی کمپین کو بڑی شہرت ملی۔
تو جناب بات سمجھ میں آئی کہ اپوزیشن کو بھی اسی بات کا رونا ہے اور
اپوزیشن کا رونا یہ بھی بتا رہا تھا کہ کہیں نہ کہیں ٹائیگر فورس کے
رضاکاروں کو حکومتی مشینری میں عمل دخل کا اختیار ہو گا تمام شہروں کی ضلعی
انتظامیہ کو ہدایات جاری کرتے حکم دیا گیا ہے کہ ٹائیگر فورس کے رضا کاروں
کو اچھی طرح ٹریٹ کریں۔ ٹائیگر رضاکاروں کی حفا ظت کریں۔ یہ ضلعی انتظامیہ
کی مدد کے لئے آئے ہیں۔ عمران خان نے ضلعی انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ
ٹائیگر فورس کا بڑا دھیاں رکھیں اور ان کو ساتھ لے کر چلیں۔ وزیر اعظم نے
عثمان ڈار کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ٹائیگرز کے ساتھ رابطے میں رہیں۔
ٹائیگر فورس یوٹیلیٹی سٹورز کے اندر چیک کر سکتی ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کے
اندر کیا ہو رہا ہے اور کیا یوٹلیٹی سٹورز عوام کو ریلیف پہنچا رہے ہیں یا
ماضی کی طرح وہاں سے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں عثمان ڈار کو ہدایت کی گئی ہے
کہ آپ کا نمبر سب ٹائیگرز کے پاس ہونا چاہیے تو اس طرح ملک بھر میں دس لاکھ
ٹائیگرز کو بلواسطہ بلا واسطہ یوٹیلیٹی سٹورز پر نگران مقرر کر دیا گیا ہے۔
ا س کے کیا نتائج برآمدہوں گے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ٹائیگرز ذخیرہ اندو
زوں کی بھی نشاندہی کریں گے۔ٹائیگرز عوام کو سوشل ڈسٹنس بارے ایس او پیز
بارے بھی آگاہ کریں۔ٹائیگر فورس یونین کونسلز کے دفاتر میں بیٹھ کر بیروز
گار ہونے والے لوگوں کا ڈیٹا بھی اکٹھا کریں گے اور وہ لوگ جو خود رجسٹریشن
نہیں کر سکتے ان کی رجسٹریشن میں مدد کریں گے تاکہ وہ احساس پروگرام سے
مالی امداد حاصل کر سکیں۔حکومتی ذرائع دلیل دیتے ہیں کہ اس طرح کی ولیٹنیر
فورس برطانیہ نے بھی بنائی ہے اور اڑھائی لاکھ ولنٹیئر بھر تی کیے ہیں
ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق اٹھارہ سو ڈاکٹرز کے ساتھ سترہ ہزار وولنٹیئرز طب
کے شعبہ سے منسلک بھی دس لاکھ ٹائیگرز میں شامل ہیں اور ان ٹائیگرز سے
محکمہ صحت میں اس او پیز پر عمل کروانے کے لئے مدد لی جائے گی اس طرح ان کے
ذمہ دو طرح کے کام ہوں گے ایک تومختلف سیکٹرز کے لئے بنائے گئے ایس او پیز
کے نفاذ میں مدد کریں گے دوسرا آنے والے دنوں میں کرونا ٹریسنگ ٹیسٹنگ اور
کرنٹائین میں مدد کریں گے اور یہ کام فیلڈ فورس کے بغیر ممکن نہیں یہ دس
لاکھ ٹائیگرز ایک ایپ کے ذریعے ضلعی اتظامیہ کے ساتھ اٹیچ ہوں گے ڈپٹی
کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کے دفاتر سے ملنے والی ذمہ داری کے مطابق کام
کریں گے۔اور ہر ٹائیگر کو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ایک کوڈ ملے گا جو اس کی
شناختہوگا۔ یہ وولنٹیئرز غربا کو راشن ڈسٹری بیوشن میں مدد کریں گے یہ تمام
ذمے داریاں ملنے کے ساتھ ان دس لاکھ افراد کو مائیکرو لیول پر حکومتی
مشینری میں شامل کر لیا گیا ہے اور حکومت کی طرف سے اعلان کردہ مشن پر اگر
من و عن عملدرآدہو گیا تو کوئی شق نہیں کہ 2023 انتخابات میں تحریک انصاف
دوتہائی اکثریت واقعی حاصل کر لے گی جس کا چرچا آجکل سوشل میڈیا پر چل
رہاہے کیونکہ وزیر اعظمہاؤس سے منسلک سرور سے رجسٹرڑ ٹائیگر فورس کے ارکان
کو جو عزت ملنے جا رہی ہے وہ دس لاکھ گھرانے پاکستان بھر میں اپنا سر فخر
سے ضرور بلند کریں گے جس سے تحریک انصاف کی مقبولیت میں اضافہ لازم و ملزوم
ہے ٹائیگر فورس کو ضلعی انتظایہ کی طرف سے ٹرینگ دینے کا آغازہو گیا ہے اور
بض شہروں میں ٹائیگر فورس نے دکانیں بند کروانے کی کوشش کی تو لڑائی جھگڑے
کے واقعات کی بھی اطلاع ہے۔یہ دس لاکھ ٹائیگرز اب اپنے وزٹنگ کارڈز بھی
بنوائیں گے اورہر دفتر میں اپنی شناخت کا ذریعہ بھی اپنے عہدے کوبنائیں گے
امید ہے یہ فورس صرف فلاحی کاموں تک محدود رہے گی اور اﷲ نہ کرے یہ عہدہ
کسی نئی کرپشن کا باعث بنے اور اپوزیشن جن خدشات کا اظہار کر رہی ہے وہ سچ
ثابت ہوں۔بشکریہ پریس لائن انٹرنیشنل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
|