میں شکر گزار ہوں اپنے میڈیا کے دوستوں کا جو میرے ساتھ
ہیں میں لکھتا ہوں جواب ،اور مجھے پورا یقین ہے اس جواب کو جنگل کی آگ کی
طرح میرے دوست میڈیا پر چلا دیں گے آپ اور طوطا چودھری صرف سوشل میڈیا سے
ڈرتے ہیں۔ عدالتیں آپ کا کیا بگاڑیں گی۔اس عدالت سے آج تک انصاف کس کو ملا
ہے جو آپ کو مجرم ثابت کرے گی عدالتیں تو انصاف بنگلہ دیش میں کر رہی ہیں
آپ اور آپ کے والد نے جن پر ہاتھ رکھا وہ پھانسی کے جھولے پر جھول گءے ان
کا کیا قصور تھا سردیوں کی شاموں میں پاک فوج کا ساتھ دیا یہی قصور تھا
مطیع الرحمان نظامی کا اور البدر کے شہیدوں کا آپ کا باپ انہی کو پھانسیاں
دلوانا چاہتا تھا شیخ مجیب نے تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ بولا کہ پاک فوج نے
بنگالیوں کی عورتوں کے ساتھ برا کیا ۔غدار کسے کہتے ہیں جو کھاءے پیے
پاکستان کا اور اسی کی تھالی میں چھید کرے ۔آپ کے پا ہا کو ایک کیا سو طارق
جمیل بھی ہیرو سمجھیں تو وہ پاکستان کے ہیرو نہیں ہو سکتے آپ نے یہ بہتان
بھی مولانا طارق جمیل ہر باندھ دیا کہ وہ آپ کے آبا جو ہیرو مانتے تھے ان
سے بھی پوچھیں گے کہ حضرت ایں چہ بوالعجبی است ۔ہمارے ہیرو مولوی فرید تھے
اور البدر کے جماعت اسلامی کے مسلم لیگ کے وہ لوگ جنہیں بھارتی مکتی باہنی
اور قادر باہنی نے موت کے گھاٹ اتارا وہ پاکستان کے نام پر قربان ہو گئے-
فیض احمد فیض کا نام لیتے ہو وہ بھی غداری کیس میں نامزد رہے ہیں جالب کون
سا علامہ اقبال ہے جس کی گواہی معتبر ہو گی چند انقلابی شعر لکھنے سے کوئی
معتبر نہیں ہوتا ان کا نام لکھ کر ابا جی کے دھونے نہ دھوءیں وارث میر فوج
کا دشمن تھا اور فوج ہماری ہے فوج پاکستان یے ۔اگرتلہ سازش کیس میں ملوث ان
مفاد پرست سیاست دانوں نے ایوب خان سے ون یونٹ توڑنے کا مطالبہ کیا لیکن اس
مرد جری نے یہ کام نہیں ہونے دیا یحی خان نے وہ کام کر کے ملک کو کرچی کرچی
کر دیا ۔حضور سوال سادہ سا ہے اور وہ سوشل میڈیا کے مجاہدین آپ سے پوچھتے
ہیں کہ حضرت عمر کی دوسری چادر جیسا سوال ہے آپ لوگ آج سے بیس سال پہلے
کہاں تھے اور آج آپ کہاں ہیں ۔آپ اپنی منی ٹریل جمع کراءیں میں نے پچیس سال
کی محنت کے بعد چھ بچوں کی کماءی سے ایک کنال کا گھر بنایا جس کا ٹیکس پچپن
لاکھ بھیجا گیا مزے کی بات ہے میرا اکاءونٹ بںد کر دیا گیا یہ 2017 کی بات
ہے ۔مزید مزے کی بات ہے کہ اس وقت جو خطیر رقم سیل کی گئی وہ مبلغ چار ہزار
روپے تھی-
میں ایک برانڈ کے ساتھ کام کرتا ہوں جس کا نام عمران خان ہے میں ایک
درخواست لے کر ڈہٹی کمشنر انکم ٹیکس کے دفتر گیا پنڈی میں کچہری چوک میں
فاطمہ جناح یونیورسٹی کے دروازے کے سامنے ایک تین منزلہ دفتر میں گیا وہاں
ایک نوجوان لڑکی ال دفتر میں بیٹھی تھی میں نے اسے عرض داشت پیش کی ۔اس نے
کہا انکل آپ عمران خان کی پارٹی کے ہو ایک وہی اکیلا شخص سیاست دانوں کے
درمیان حق سچ کی آواز ہے یہ لیں اکاءونٹ کھول دیا ہے اور آپ کا جب جی چاہے
منی ٹریل دے دیں اور ثابت کریں کہ یہ رقم باہر سے آئی ہے اللہ خوش رکھے اس
دفتر میں ایک وکیل یہ ساری کہانی سن رہا تھا اس نے کہا سر میرے دفتر آءیں
۔اس نے مشورہ دیا ۔یہاں کے بینک نے مجھے فاسٹ کیش کی تفصیل نہیں دی میرے
ہاتھوں کے طوطے اڑ گیے پاءوں تلے سے زمین نکل رہی تھی اللہ نے کیا سعودی
عرب سے مل گئی اس وکیل جس کا نام چودھری شفیق ہے اور وہ سکستھ روڈ پر
بیٹھتا ہے اس نے وہ تفصیلات جمع کراءیں اور میری جان چھوٹی میں نے وکیل سے
کہا سر آپ کا عوضانہ اس کا جواب تھا میں عمران خان کو کچھ نہیں دے سکا میں
نے اس کے مجاہد کی زندگی آسان بناءی دعا کر دیا کریں آج پانچ سال سے وہ
دعاءیں ہی لے رہا ہے-
۔جناب حامد میر صاحب آپ تفصیل کیوں نہیں دیتے کہ آپ کے فارم ہاءوس کہاں سے
آءے جاوید چودھری کی بھی سن لیں موصوف نے جب پہلی کرولا کار خریدی تو ان کے
پاس پرانے ماڈل کی ایک سرخ رنگ کی کار تھی ۔جب میں نواز شریف کا ساتھ دینے
کے انتہاءی بڑے جرم کے تحت جدہ میں مشرف کے منشی جنرل اسد درانی کے ہاتھوں
گرفتار ہو کے جدہ سے پاکستان پہنچا تو میں نے ٹویوٹا اسلام آباد میں ایک
سیٹھ کی نوکری کی باءیس ہزار روپے ماہانہ کی خطیر رقم سیٹھ صاحب نے دی
حالانکہ میں جدہ سے بی ایم ڈبلیو اوڈی کمپنیوں میں نوکری کرکے آیا تھا اور
یہاں ا کر ایک ہیپا گاڑی کی ڈیلر شپ میں ملازم ہو گیا جتنی عزت نفس کی
پامالی یہ لوگ کرتے ہیں آپ سوچ نہیں سکتے مجھے انہوں نے نوکری کیا دی غلامی
کرنے کا کہا جو ظاہر نہیں کی یہیں مہاشے چودھری سے ملا اور 2002 سے 2020 تک
کا ان کا سفر تھوڑا نزدیک اور تھوڑا دور سے دیکھا اپنے آپ کو گجر کہلوانا
پسند کرتا ہے لیکن کبھی کسی گجر سے ہاتھ نہیں ملاتے چلیں اس بات کو الگ
رکھتے ہیں لیکن حضور کی شاہانہ زندگی اور بادشاہوں جیسے شوق و ذوق سے بنے
گھر جس کی ٹایلوں کا وہ ذکر اپنے کالموں میں بھی کرتے ہیں وہ کہاں سے آیا ۔
آپ بھلے سے ان عدالتوں کو چیلینج کریں آپ کر سکتے ہیں ان عدالتوں کو اگر
زرداری ایان علی سراج رئیسانی نواز شریف شہباز شریف فواد حسن فواد قلفے
والے فالودے والے بلوچستان کے سیکرٹری کے گھروں سے اربوں روپے کی نقدی
والوں سے کچھ نہیں ملا تو آپ سے کیا ملے گا-
آپ شاید اسی لیے زور لگا رہے ہیں کہ عدالتوں میں جاءیں اور پھر وہاں سے پاک
صاف ہو کر ا جاءیں اور اس کے بعد مزے کریں ۔اپ کی خوش قسمتی ہے کہ سفید
انقلاب آیا ہے کبھی اللہ نہ کرے سرخ انقلاب آیا تو خمینی انقلاب کی یادیں
تازہ ہو جائیں گی ۔
ٹھنڈے دودھ کو پھونکیں نہ ماریں ۔یہ تو وزیر اعظم یے ہی بھولا بھالا جو منہ
پر بد زبانی برداشت کر لیتا ہے ۔حامد میر کیا آپ کو بھٹو کا علم ہے فخر
ایشیا کے دربار میں چوں کرنے والوں کی چراں نکال دیتا تھا ۔آپ نے عدالتوں
کو بھی چیک کر لیا اور اس دن عبدالمالک کی بے ہودگی بھی دیکھ لی رو ء ف
کلاسرہ کی بد تمیزی دیکھی اور شہہ پکڑ لی کہ اس میں تو منتقم مزاجی نہیں جو
کرنا ہے کر لو ۔آپ کا یہ کالم چھپا ہے میرا کالم کوءی اخبار نہیں چھاپتا اس
لیے نہیں چھاپتا کہ شاید آپ لوگوں کے معاہدے ہو چکے ہیں ک کوئی ایک دوسرے
کے خلاف نہیں چھاپے گا ۔میرا اللہ کتنا کریم ہے اس نے کرم کیا اور فیس بک
ٹویٹر کو اپنے بندے کے ذہن میں ڈال دیا بناءو فیس بک ۔
آج ہم آزاد ہیں آج ہم اپنی بات کر سکتے ہیں آج وہ دور غلامی گیا کبھی دو
لفظ لکھے تو ایڈیٹر کی ڈاک میں لکھے جہاں اس کی اپنی رائے ہوتی تھی آج ہم
بلاگ لکھتے ہیں دل کی بات کرتے ہیں کبھی اخبارات پگڑیاں اچھالنے ہیں اور تو
اور سید مودودی کا سر نغمہ کے دھڑ ہر لگا کر اس سید زادے کا تمسخر اڑاتے
ہیں جس نے تفسیر القرآن لکھی- اللہ بے نیاز ہے آج اخبارات خود بن ٹھن کر
فیس بک پر ا جاتے ہیں اب ٹی وی اینکرز بھی کہتے ہیں کہ میرے چینیل کو
سبسکراءیب کریں اور گھنٹی کا بٹن دبا دیں ۔الکہ کریم ہے ان کی گھنٹیاں اب
فیس بک کے لوگوں کے ہاس ہیں آپ بھی ڈرتے ہیں تو فیس بک سے جہاں سے آپ کو
ننگی گالیاں پڑتی ہیں ہم گالیوں کے حق میں نہیں ہیں لیکن جب آپ فوج کے ایک
اہم ادارے کے جنرل کی کردار کشی کرتے ہیں تو کیا آپ کو صورۃ یسین پڑھ کے
ثواب بخشا جاءے گا۔جنرل ظہیر السلام عباسی کے ساتھ آپ نے کیا کیا ۔اس مرد
درویش کو تو رحمان ملک نے ایک واقعے کے بعد کہا تھا کہ وہ انڈین ایجینسی را
کے سامنے پیش ہو ۔شرم بھی نہیں آتی ہو گی ۔پسر زلف تراش نے کیا بے ہودہ
تجویز دی تھی ۔اور آپ بھی ۔ہمیں اس سے کیا کہ جنگ آپ کے پاس ہے ہمارے پاس
اللہ ہے اور یہ لوگ جو مجھے پڑھتے ہیں مجھے سنتے ہیں ۔
بولو جھوٹ آپ کا سارا پریشر اس بات پر ہے کہ جنگ کے میر شکیل الرحمن کو رہا
کروایا جاءے آپ اور پریشر ڈال لیں آپ کا بند و بست بھی کیا جا رہا ہے ۔یہ
جو نیب ہے یہ کیس ہی اتنے کمزور بناتا ہے کہ چور اس کیس کے چور دروازوں سے
باہر نکل جاتے ہیں کوءی آنے والا ہے جو نیب کی سوچیں سمجھیں سکیموں کو روک
دے گا- جس ظہیر الاسلام کو آپ نے تماشہ بنایا انشاللہ وہ آپکاتماشہ دیکھے
گا اور میں اسے ایوانوں میں دیکھ رہا ہوں- آپ کو آف ایف بی آر وہ لیٹر دے
کہ یہ جائیداد کہاں سے بنایی ہے تو کیا جواب ہے آپ کے پاس ۔ آپ کا احتساب
ہو گا اور یہ تو ہو گا-
|