عامر، وہاب اور حسن سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم، بابر ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان

image


پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی بابر اعظم کو ایک روزہ کرکٹ ٹیم کا نیا کپتان بھی مقرر کر دیا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے فاسٹ بولر محمد عامر اور وہاب ریاض کے علاوہ میڈیم فاسٹ بولر حسن علی اس مرتبہ سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی اور ٹیسٹ کپتان اظہر علی ترقی پا کر بی سے اے کیٹیگری میں آ گئے ہیں جبکہ فاسٹ بولر نسیم شاہ پہلی بار سینٹرل کنٹریکٹ کا حصہ بنے ہیں اور انھیں سی کیٹیگری دی گئی ہے۔

پی سی بی نے اس سال 18 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے علاوہ ایمرجنگ کیٹیگری میں تین کرکٹرز کو شامل کیا گیا ہے۔ نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اطلاق جولائی 2020 سے جون 2021 تک ہو گا۔

اس مرتبہ سینٹرل کنٹریکٹ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے جس کے لیے انھوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان سے مشاورت کی تھی۔

سینٹرل کنٹریکٹ لینے میں ناکام رہنے والے وہاب ریاض گذشتہ برس بی کیٹگری میں رکھے گئے جبکہ محمد عامر کو سی کیٹیگری دی گئی تھی۔

محمد عامر نے ورلڈ کپ کے بعد جولائی میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا جبکہ وہاب ریاض نے بھی گذشتہ برس ستمبر میں آسٹریلوی دورے سے قبل غیرمعینہ مدت کے لیے ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان دونوں کے ٹیسٹ میچ نہ کھیلنے کے فیصلے پر ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس نے سخت تنقید کی تھی۔

ٹیسٹ اور ٹی 20 ٹیموں سے باہر کیے جانے والے وکٹ کیپر بیٹسمین اور سابق کپتان سرفراز احمد کو بی کیٹیگری دی گئی ہے جبکہ گذشتہ برس کے کنٹریکٹ میں وہ اے کیٹگری میں شامل تھے۔
 

image


یاد رہے کہ سرفراز احمد کو گذشتہ اکتوبر میں پاکستان کی ٹیسٹ اور ٹی 20 ٹیم کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا لیکن اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کی کیٹیگری میں تبدیلی نہیں کی تھی۔

سرفراز احمد کے علاوہ لیگ سپنر یاسر شاہ بھی اے سے بی کیٹیگری میں آ گئے ہیں۔

اے کیٹیگری کے کرکٹرز
اس بار بھی تین کھلاڑیوں کو اے کیٹگری میں رکھا گیا ہے جو کہ بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی اور اظہر علی ہیں۔

بی کیٹیگری کے کرکٹرز
سینٹرل کنٹریکٹ کی بی کیٹیگری میں نو کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے اور اس زمرے میں عابد علی، اسد شفیق، محمد عباس، شاداب خان، محمد رضوان، شان مسعود، یاسر شاہ، حارث سہیل اور سرفراز احمد شامل ہیں۔

سی کیٹیگری کے کرکٹرز
اس کے علاوہ چھ کھلاڑیوں کو سی کیٹیگری دی گئی ہے اور ان میں فخر زمان، امام الحق، افتخار احمد، نسیم شاہ، عماد وسیم اور عثمان شنواری کے نام ہیں۔

اس کے علاوہ بلے باز حیدر علی اور فاسٹ بولرز محمد حسنین اور حارث رؤف کو ایمرجنگ کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔

معاوضے کم نہیں کیے گئے
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باوجود کھلاڑیوں کے مالی مفادات کا خیال رکھا گیا ہے اور ان کے معاوضوں میں کمی نہیں کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم میں اضافہ کیا تھا جس کے بعد اے کیٹگری کے کھلاڑیوں کو ملنے والی ماہانہ رقم تقریباً گیارہ لاکھ روپے بنتی ہے، بی کیٹیگری کی رقم ساڑھے سات لاکھ روپے اور سی کیٹگری کی ساڑھے پانچ لاکھ روپے ہے۔

بابر اعظم ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو سرفراز احمد کی جگہ قومی ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کر دیا ہے۔ اس سے قبل وہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتانی بھی سنبھال چکے ہیں جبکہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت اظہر علی کے پاس ہے۔

یاد رہے کہ اس سال پاکستانی کرکٹ ٹیم نے نو ٹیسٹ میچ، چھ ون ڈے اور بیس ٹی 20 میچ کھیلنے ہیں اور ایشیا کپ اور ٹی 20 ورلڈ کپ اس کے علاوہ ہے۔

مصباح الحق کا کہنا ہے کہ نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی گذشتہ کارکردگی کے ساتھ ساتھ آنے والے دنوں میں مختلف فارمیٹس کے میچوں کی تعداد کو بھی پیش نظر رکھا گیا ہے۔

مصباح الحق نے محمد عامر اور وہاب ریاض کو سینٹرل کنٹریکٹ نہ دیے جانے کے بارے میں کہا کہ چونکہ یہ دونوں محدود طرز کی کرکٹ پر توجہ دے رہے ہیں لہٰذا یہ فیصلہ درست ہے تاہم یہ دونوں سینیئر اور تجربہ کار بولر ہیں اور سلیکشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔

سابق کپتان سرفراز احمد کے مستقبل پر بات کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ’سرفراز احمد اب بھی ہماری مستقبل کی منصوبہ بندی کا حصہ ہیں کیونکہ آنے والے دنوں میں پاکستانی ٹیم کو بہت مشکل کرکٹ کھیلنی ہے لہٰذا ہمیں سرفراز احمد کے تجربے کی ضرورت ہو گی‘۔'
 


Partner Content: BBC URDU

YOU MAY ALSO LIKE: