وزن کم کرنا ہے تو سفید کو چھوڑنا پڑے گا۔۔۔اور ایک ہفتہ بعد ہی موٹاپے کو منہ موڑنا پڑے گا

image


وزن ایک بار بڑھ جائے تو اس کو گھٹانا اتنا ہی مشکل ہے جتنا شادی کے بعد بیوی کو غلط ثابت کرنا۔۔۔یہ وہ جنگ ہے جو آپ اپنے ہی جسم کے ساتھ لڑتے ہیں اور اس میں جیت بھی آپ کی اور ہار بھی آپ کی۔۔۔لیکن اس اہم کام میں سلیبریٹیز یا کامیاب لوگ جن چیزوں کو چھوڑتے ہیں وہ بہت اہم ہیں۔۔۔زندگی سے تین سفید کو ختم کریں گے تو وزن بھی گرنا شروع ہوجائے گا-

پہلا سفید ( چینی)
چینی وہ سب سے اہم سفید ہے جو جس میں نہ صرف موٹاپا بلکہ کئی طرح کی بیماریوں کو بھی پروان چڑھاتی ہے۔۔۔اداکار جنید خان نے جب وزن کم کرنا شروع کیا تو سب سے پہلے اپنی زندگی سے اس سفید کو ختم کیا۔۔۔یعنی چینی کو خدا حافظ کہہ دیا۔۔۔یہ وہ سفید ہے جو اگر ایک بار جس میں جمع ہوجائے تو اس کا کم ہونا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔۔۔یہ سیدھا دل پر حملہ کرتا ہے اور اس سفید کو کھانے والے افراد کو اکثر تیزابیت، جوڑوں کا درد اور قبض کی شکایت رہتی ہے۔۔۔اس لئے اگر ایک ہفتے میں ہی اپنے وزن میں واضح تبدیلی دیکھنی ہے تو اس سفید کو ختم کرنا ہوگا-

image


دوسرا سفید (چاول)
چاول جسم میں جمع ہوکر باقاعدہ چربی بناتا ہے۔۔۔لوگ کہتے ہیں یہ ہاضم ہے جبکہ سچ تو یہ ہے کہ چاول جسم میں تیزابیت پیدا کرتا ہے۔۔۔اس دوسرے اہم سفید کو زندگی سے کچھ عرصہ کے لئے مکمل طور پر بند کرنا ہے اور بعد میں کبھی کبھی ہی استعمال کرنا ہے مناسب مقدار میں۔۔۔اس سفید کو ختم کرنا کافی مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ لوگ بریانی اور پلاؤ کے اتنے دیوانے ہوچکے ہیں کہ وہ اس کے ایک نوالے کی تباہ کاری سے بھی واقف نہیں۔۔۔چاول کھانے والے افراد سست ہوجاتے ہیں، کولیسٹرول بھی بڑھ جاتا ہے اور ان کے پیروں اور ایڑھیوں میں درد رہنے لگتا ہے۔۔اس سفید کو بھی زندگی میں کم ہی رکھیں یا نکال دیں۔۔۔

image


تیسرا سفید (آٹا)
وہ لوگ جن کی زندگی میں یہ تیسرا سفید شامل ہوتا ہے انہیں اس کے بغیر چین ہی نہیں آتا لیکن اس تیسرے سفید کو کنٹرول کرنے والا اپنا وزن تیزی سے گراتا ہے۔۔۔کچھ دن کے لئے اگر اس سفید سے توبہ کرلیں تو جسم میں حیرت انگیز تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔۔۔جسم کی سوجن بھی کم ہوتی ہے اور پھرتی میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔۔۔فہد مصطفی کا کہنا ہے کہ وہ اس سفید سے سالوں سے نہیں ملے۔۔۔

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: