رومانیہ کے وزیر اعظم کے لیے اپنے دفتر میں اپنی ہی سالگرہ کی چھوٹی سے
پارٹی میں ماسک پہنے بغیر شرکت کرنا اور سگریٹ پینا شرمندگی اور سزا کا
باعث بن گئے۔ اس پارٹی میں شریک چار دیگر وزراء کو بھی جرمانے کی سزائیں
سنا دی گئی۔
بخاریسٹ سے پیر یکم جون کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مشرقی یورپ کے اس
ملک میں ماضی میں شاید ہی کبھی ایسا ہوا ہو کہ ملکی قوانین کی خلاف ورزی کے
جرم میں نہ صرف سربراہ حکومت بلکہ چار دیگر وزراء کو بھی سزائیں سنا دی گئی
ہوں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم لُوڈووچ اوربان کی چھوٹی سی غیر رسمی
برتھ ڈے پارٹی میں کچھ دیر کے لیے بس یہی پانچوں افراد شریک ہوئے تھے۔
رومانیہ میں بھی کئی یورپی ممالک کی طرح عوامی عمارات اور سرکاری دفاتر میں
تمباکو نوشی منع ہے۔ لیکن وزیر اعظم اوربان کو ان کی سالگرہ کے موقع پر
مبارک باد دینے کے لیے جو چھوٹا سا اجتماع ان کے دفتر میں ہوا، اس میں
پانچوں وزراء میں سے کسی نے بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ماسک
یا صحیح طرح حفاطتی ماسک نہیں پہنا ہوا تھا۔
وزیر اعظم کے دفتر میں تمباکو نوشی بھی
غلطی لیکن بس ماسک نہ پہننے ہی کی نہیں تھی۔ وزیر اعظم اوربان نے اپنے دفتر
میں ایک سگریٹ بھی پیا جبکہ وزیر خارجہ بوگدان آؤریسکو نے تو ایک سگار بھی
سلگا لیا۔ مزید خرابی اس وقت ہوئی جب اس چھوٹی سی پارٹی کی ایک تصویر سوشل
میڈیا پر بھی شیئر کر دی گئی۔ اس پر شہریوں نے وزیر اعظم اور باقی چاروں
وزراء پر تنقید کرتے ہوئے یہ پوچھنا شروع کر دیا، ''یہ وزیر اعظم کے دفتر
میں ہو کیا رہا تھا اور کیوں؟‘‘
|