سورۃ فاطر
کلام مجید کو آپ یکسوئی اور دلجمعی کے ساتھ جیسے جیسے سمجھنے کی کوشش کرتے
چلے جائیں گے اس عظیم المرتب کتاب کے انوار آپ پر کھلتے چلے جائیں گے ۔حق
آپ پر واضح ہوتا چلاجائے گا۔ہم درس قرآن سیریز میں اب سورۃ فاطر کے متعلق
جاننے کی سعادت حاسل کرتے ہیں ۔سورئہ فاطر مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔(
خازن، تفسیر سورۃ فاطر، ۳/۵۲۸)۔ اس میں 5 رکوع، 45 آیتیں ،970کلمے، 3130
حروف ہیں ۔( خازن، تفسیر سورۃ فاطر، ۳/۵۲۸)
ہم سوچتے ہیں آخر اس سورۃ کو فاطر کا نام کیوں دیاگیا تو لیجیے یہ وجہ
تسمیہ بھی جان لیتے ہیں ۔فاطر کا معنی ہے بنانے والا،اور اس سورت کی پہلی
آیت میں اللہ تعالیٰ کا یہ وصف بیان کیاگیا ہے کہ وہ آسمانوں اور زمینوں
کو بنانے والا ہے،اس مناسبت سے اسے ’’سورۂ فاطر‘‘ کہتے ہیں ۔ نیزاس سورت
کو ’’سورۂ ملائکہ‘‘ بھی کہتے ہیں کیونکہ ا س کی پہلی آیت میں فرشتوں کا
ذکر ہے۔
ہر سورۃ میں مختلف خطاب اور مختلف پیغام ہے سورۃ فاطر کا بھی ہم مطالعہ
کریں تو ہمیں اس سورۃ میں اجمالاََ جو نتیجہ حاصل ہوتاہے کہ اس سورۃ میں
اللہ تعالیٰ کو ایک ماننے کی دعوت دی گئی اور اللہ تعالیٰ کے واحد اور
موجود ہونے ، مُردوں کو زندہ کرنے پر قادر ہونے پر دلائل دئیے گئے ہیں ۔نیز
اس میں مزید یہ چیزیں بیان کی گئی ہیں۔۔کفارِ مکہ کے جھٹلانے پر حضور پُر
نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دی گئی ہے۔
(2)…شیطان کے فریب اور دھوکہ دہی سے بچنے کاحکم دیا اور یہ بتایا گیا کہ
شیطان تمہارا دشمن ہے تم بھی اسے دشمن سمجھو۔۔۔اللہ تعالیٰ کی قدرت کے
آثار بیان کئے گئے ہیں ۔یہ بتایا گیا کہ جو گناہوں سے بچا اور نیک اعمال
کئے تو اس نے اپنے بھلے کے لئے ہی ایسا کیا ہے۔حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت کے لوگوں کے مختلف مَراتِب
اور درجات بیان کئے گئے ہیں ۔
جنت میں مسلمانوں کا حال اور جہنم میں کافروں کا حال بیان کیاگیا ہے۔یہ
بتایا گیا ہے کہ جو کفر کرے گا تو اس میں اس کا اپنا ہی نقصان ہے۔…سورت کے
آخر میں گناہوں پر فوری پکڑ نہ کرنے اور گناہگاروں کو مہلت دینے کی حکمت
بیان کی گئی ہے۔
یعنی اختصار کے ساتھ ہم اس سورۃ کے بارے میں اپنے علم کے مطابق یہی جان
پائے ہیں ۔اس کے علاوہ بھی بہت سے عنوانات ان آیات کے پیغام ہیں ۔خیر
مختصر اور جامع انداز کو روارکھنا ہم نے اپنا طریق بنایا ہواہے تاکہ پڑھنے
اور سمجھنے والوں کو کسی طور پر بھی کوئی مشکل پیش نہ آئے ۔ہم اس معاملے
میں کس حد تک کامیاب ہوئے ۔یہ آ پ کی دعا سے ہی ہمیں معلوم ہوسکے گا۔آپ
دعا کردیجیے گا کہ اس مشن کو تکمیل تک اور اخلاص سے پہنچانے کی اللہ عزوجل
مجھے توفیق عطافرمائے ۔
نوٹ:ہم بھلائی کی طرف تعاون کی اپیل کرتے رہیں گے تاکہ ظاہری اسباب کی
ہماری حجت پوری ہوسکے ۔ہر مرتبہ کی طرح اس مرتبہ پھر ہم ایک عصری تقاضوں سے
ہم آہنگ ادارے کے قیام کے خواب کو پوراکرنے میں ہمیں دست راست بنے ۔خوابوں
کو حقیقی تعبیر میرا رب ہی بخشتاہے ۔وہ جب چاہے جس کو اس کارخیر میں حصہ
ملانے کی توفیق عطافرمائے دے اور یہ عظیم مشن اپنی تکمیل کو پہنچ سکے ۔یارب
تو اخلاص عطافرما۔
|