عشرہ اقبال

فی زمانہ معیاری تعلیم اور ملک نظریاتی بنیادوں کے مطابق تعلیم خواب و خیال بن گئی ہے،اب ہماری تعلیم کا مقصد و مرکز مغربی افکار،مغربی کلچر اور مغربی کتب ہیں۔اور تعلیم کا مقصد مستقبل کے معماروں کی ذہنی نشونما اور فکری تربیت کے بجائے محض ڈگری کا حصول رہ گیا ہے۔بہت کم ایسے اسکول ہیں جو کہ مسقتبل کے معماروں کی تربیت ہماری نظریاتی اساس اور اسلامی خطوط پر کرتے ہیں۔اور طلبہ و طالبات کا رشتہ اپنے دین و ملت سے مضبوط کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

عثمان پبلک اسکول معیاری تعلیم دینے والا ایک معروف اسکول ہے جس کی شہر میں اس وقت گیارہ برانچز ہیں جہاں محنتی ،قابل اور مخلص اساتذہ طلبہ و طالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کا فریضہ سر انجام دینے میں مصروفِ عمل رہتے ہیں۔عثمان پبلک اسکول کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں جدید علوم کی تعلیم تو دی جاتی ہے لیکن مغربی افکار اور مغربی تہذیب کو پروان چڑھانے کے بجائے مستقبل کے معماروں عظیم اسلامی تہذیب، اور ہمارے دینی و قومی ہیروز کے کارناموں سے روشناس کرایا جاتا ہے۔

عثمان پبلک اسکول کیمپس IX میں اسی حوالے سے گزشتہ ماہ شاعر مشرق حضرت علامہ اقبال کی برسی کے موقع پر کلاش ہشتم کی جانب سے عشرہ اقبال منایا گیا۔اور عشرہ اقبال میں طلبہ نے شاعر مشرق کی قومی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے کلام میں سے منتخب اشعار پر مشتمل ”میری بیاض “ کے نام سے کتابچے ترتیب دئے۔اور ان کتابچوں کو بہت خوبصورت انداز میں پیش کیا گیا۔طلبہ کی اس کاوش کو اسکول کے دیگر طلبہ،اساتذہ کرام اور والدین کی جانب سے پرجوش پذیرائی ملی ،جس سے طلبہ کا حوصلہ بلند ہوا ۔اساتذہ اور والدین کی جانب سے غیر معمولی پذیرائی ملنے کے بعد انتظامیہ نے طلبہ کی اس محنت اور کاوش کو ایک نمائش کی صورت میں پیش کیا۔ نمائش میں جب ان نو عمر بچوں کی محنت دیکھی تو دل باغ باغ ہوگیا۔

طلبہ نے اشعار کے انتخاب میں بہت خوش ذوقی کا مظاہرہ کیا اور اس کے ساتھ ساتھ ”میری بیاض “ کو جس طرح تمام طلبہ نے حتی المقدور سجانے اور خوبصورت بنانے کی کوشش کی وہ جذبہ بہت قابل قدر ہے۔طلبہ کے اشعار کے انتخاب سے بخوبی یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے اساتذہ کرام نے انکی نظریاتی تربیت،اور شعری و ادبی ذوق کو اچھا رخ دیا ہے اور ان کے ذوق کو جلا بخشی ہے۔گرچہ ہم یہاں تمام ہی طلبہ کی بیاض اور ان کے پسندیدہ اشعار تو پیش نہیں کرسکتے لیکن چند بچوں کی بیاض سے منتخب اشعار اور کچھ طلبہ کی بیاض کی تصاویر یہاں پیش کررہے ہیں۔ یہ اشعار اور بیاض بچوں کے شعری ذوق کا آئینہ اور ان کے جذبات کی عکاس ہے۔ اشعار پڑھیں،تصاویر دیکھیں اور بچوں کی کاوش کی داد دیجئے۔

علی انوار
کافر کی یہ پہچان کہ آفاق میں گم ہے
مومن کی یہ پہچان کہ گم اس میں ہے آفاق

عمر بن رضا
یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہے قرآن

حسام الدین
باغِ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں؟
کارِ جہاں دراز ہے ! اب میرا انتطار کر
روزِ حساب جب میرا پیش ہو دفتر
آپ بھی شرمسار ہو، مجھے شرمسار کر

عثمان شاہ
کبھی اے نوجوان مسلم! تدبر بھی کیا تو نے
وہ کیا گردوں تھا،تو جس کا ہے اک ٹوٹا تارہ

حمزہ ہارون
ہاں!خودنما بتوں کی تجھے جستجوُ نہ ہو
منت پذیر نالہ بلبل کا تُو نہ ہو

صلاح شکیل
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

عباد الرحمان
ہوس نے ٹکڑے ٹکڑے کردیا انسان کو
اخوت میں بیاں ہوجا،محبت کی زبان ہوجا

قاضی منیب الرحمان
عجمی خُم ہے تو کیا مئے تو حجازی ہے مری
نغمہ ہندی ہے تو کیا لے تو حجازی ہے مری
 
image
Ibn-e-zaka
About the Author: Ibn-e-zaka Read More Articles by Ibn-e-zaka: 13 Articles with 56614 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.